9 فروری 1984 طلبہ یونین پر پابندی، ملکی تاریخ کا سیاہ ترین دن تھا
اسلام آباد (ویب ڈیسک)
نو منتخب ناظم اعلی اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان شکیل احمد نے 9 فروری 1984کی مناسبت سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ 9 فروری 1984 تاریخ کا سیاہ ترین دن قرار دیاتھا جس روز قوم کے معماروں سے یونین کا حق چھینا گیا ، انہوں نے کہا کہ جس ملک میں تاجروں، وکلا، اساتذہ حتی کہ ہر طرح طبقے کی یونین موجود ہے تو ملک پاکستان کا سب سے اہم اور پڑھا لکھا طبقہ جس نے کل کو ملک کی بھاگ دوڑ سنبھالنی ہے اس کو یونین بنانے کا حق کیوں نہیں؟ انہوں نے کہاکہ سندھ حکومت کا طلبہ یونین کو بحال کرنا خوش آئند ہے اور سندھ حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس اس فیصلے کو فی الفور نافذ کیا جائے اور طلبہ یونین کے الیکشن کروائے جائیں، جبکہ وفاق کو بھی چاہئیے کہ طلبہ یونین کو بحال کرکے فی الفور طلبہ یونین کے الیکشن کا انعقاد کیا جائے ،انہوں نے کہا کہ طلبہ یونین وہ نرسری ہے جہاں سے ملک پاکستان کو قیادت اور لیڈرشپ فراہم ہوتی ہے۔