23سال بعد وزیر اعظم عمران خان روس کے دورے پر جائیں گے، ڈاکٹر ملیحہ لودھی
روس کے ساتھ نئے سرے سے تعلقات کی بنیاد رکھنے کا موقع ملے گا
پاکستان اور چین کے تعلقات پہلے سے بہت زیادہ مضبوط ہوئے ہیں۔اقوام متحدہ میں سابق پاکستانی مندوب کا انٹرویو
اسلام آباد (ویب نیوز)اقوام متحدہ میں متعین پاکستان کی سابق مستقل مندوب ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے کہا ہے کہ پاکستان اور چین کے 70سال پرانے تعلقات ہیں وہ کو ئی بریکنگ نیوز نہیں ہیں، وہ ہمیشہ سے بہت مضبوط رہے ہیں اور اب میں یہ کہہ سکتی ہوں کہ پہلے سے بہت زیادہ مضبوط ہوئے ہیں۔ پاکستان یہی چاہتا ہے کہ اس کے چین اور امریکہ دونوں کے ساتھ تعلقات اچھے ہوں ۔23سال بعد وزیر اعظم عمران خان روس کے دورے پر جائیں گے، یہ بہت اہمیت رکھتا ہے، یہ دونوں ممالک کے مفاد میں ہے کہ پاکستان اورروس کے تعلقات کی نئے سرے سے بنیادرکھی جائے اور وزیر اعظم عمران خان کو روس کے ساتھ نئے سرے سے تعلقات کی بنیاد رکھنے کا موقع ملے گا۔ ان خیالات کااظہار ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے ایک نجی ٹی وی سے انٹرویو میں کیا۔ ملیحہ لودھی کا کہنا تھا کہ جو وزیر اعظم عمران خان کا حا لیہ دورہ چین تھا اس کا جو اعلامیہ جاری کیا گیا وہ بہت ہی اہم تھا جس نے ہر پہلو کو کور کیا گیا ۔ ڈاکٹر ملیحہ لودھی کاکہنا تھا کہ پاکستان یہی چاہتا ہے کہ اس کے چین اور امریکہ دونوں کے ساتھ تعلقات اچھے ہوں ، یہ الگ بات ہے کہ امریکہ بہت بڑی طاقت ہے اور ظاہر ہے کہ وہ اپنے مفا د کے مطابق ہی چلا ہے اور میں سمجھتی ہوں کہ اس وقت ان کو پاکستان کی اس طرح ضرورت نہیں رہی جو اسے افغانستان میں موجودگی کے وقت تھی،لیکن یہ کہنابھی درست نہیں ہوگا کہ تعلقات بالکل سردخانے مین چلے گئے ہیں، تعلقات ابھی بھی چل رہے ہیں لیکن ظاہر ہے کہ وہ ایک نئے مرحلہ میں میں ہیں اوروہ مرحلہ یہ ہے کہ ان تعلقات کی نئے سرے سے تعریف کرنے کی ضرورت ہے۔ ملیحہ لودھی کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان نے کئی دفعہ یہ بات دوہرائی ہے کہ وہ کسی کیمپ میں یقین نہیں رکھتا اور نہ ہی کسی کیمپ کا حصہ بننا چاہتا ہے جبکہ چین نے بھی بارہا کہا ہے کہ دنیا کو اس طرح کیمپش میں تقسیم نہیں کرنا چاہیئے۔ان کا کہنا تھا کہ جہاں تک پاکستان اور روس کے تعلقات کی بات ہے تو پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف نے 1999میں آخری مرتبہ روس کا دورہ کیا تھا ، اب23سال بعد وزیر اعظم عمران خان روس کے دورے پر جائیں گے، یہ بہت اہمیت رکھتا ہے۔یہ دورہ اس وقت ہو گاکہ جب یوکرین کے بحران کے حوالہ سے مغرب اور روس کے درمیان تنائو بڑھ چکا ہے، روس بھی یہ چیزدکھانا چاہتا ہے کہ اس کے ساتھ اور بھی ممالک ہیں اوروہ کسی طرح سے تنہا نہیں ہے۔ یہ دونوں ممالک کے مفاد میں ہے کہ پاکستان اورروس کے تعلقات کی نئے سرے سے بنیادرکھی جائے اور وزیر اعظم عمران خان کو روس کے ساتھ نئے سرے سے تعلقات کی بنیاد رکھنے کا موقع ملے گا۔