وزیراعظم تیل کی بڑھتی قیمتوں کے اثرات ختم کرنے کیلئے کوشاں ہیں،شوکت ترین

حکومت سیلزٹیکس،لیوی کی مدمیں خسارہ برداشت کررہی ہے،وزیرخزانہ

اسلام آباد (ویب ڈیسک)

وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ 2020سے ابتک عالمی مارکیٹ میں تیل 166فیصد مہنگا ہوا ہے وزیراعظم بڑھتی قیمتوں کے اثرات ختم کرنے کیلئے کوشاں ہیں۔وزیرخزانہ شوکت ترین نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں سے متعلق ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا کہ2020سے ابتک عالمی مارکیٹ میں تیل 166فیصد مہنگا ہوا، حکومت سیلزٹیکس،لیوی کی مدمیں خسارہ برداشت کررہی ہے۔وزیرخزانہ نے بتایا کہ2022میں اب تک حکومت کو اوسطا 70ارب ماہانہ خسارہ ہوا جبکہ مجموعی سیلزٹیکس اور لیوی میں سال میں840ارب کانقصان ہوا۔ان کا کہنا تھا کہ تاریخ میں کسی نے ریلیف کاایک تہائی بھی عوام کو نہیں دیا اس وقت بھی وزیراعظم مختلف آپشنز پر غور کر رہے ہیں وزیراعظم بڑھتی قیمتوں کے اثرات ختم کرنے کیلئے کوشاں ہیں۔

پیٹرول اور بجلی کی قیمت میں اضافے سے گرائنڈنگ چارجز اور ٹرانسپورٹ چارجز بڑھے ہیں

 گھی اور فلورملز مالکان نے حکومت کو قیمتوں میں اضافے سے آگاہ کردیا

ایک کلو گھی کی قیمت میں 80 روپے اضافے کا خدشہ ہے جبکہ فلورملز نے بھی آٹے کی قیمت بڑھانے کا الٹی میٹم دے دیا۔گھی اور آٹا ملز مالکان نے حکومت کو قیمتوں میں اضافے سے آگاہ کردیا۔ گھی اور فلور ملز ایسوسی ایشن کے ذرائع کا کہنا ہے کہ پیٹرول اور بجلی کی قیمت میں اضافے سے گرائنڈنگ چارجز اور ٹرانسپورٹ چارجز  بڑھے ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ عالمی مارکیٹ میں پام آئل کی قیمتوں میں کئی گنا اضافہ ہو گیاہے،اگر ڈیوٹیز میں کمی نہ کی تو قلت اور قیمت دونوں بڑھے گی۔