انسانی زنجیریں بنا کر روسی فوج کی پیش قدمی روکی، ایک کسان نے ٹریکٹر سے باندھ کر روسی ٹینک کو ہی چوری کر لیا
فوج نے یوکرین کے علاقوں بردینسک اور انرہودر اور زیپو ریزیاکے نیوکلیئرپلانٹ کے اطراف کا کنٹرول بھی حاصل کر لیا ،روسی وزارت دفاع
اپنے ملک پر بمباری میں بیلا روس بھی برابر کا شریک ہے، روس بیلاروس سے یوکرین پر میزائل حملے کر رہا ہے، یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی
یوکرینی فضائیہ روسی فوج کے قافلوں پر ڈرون حملے کر رہی ہے ، لڑائی میں ابتک روس کے 5300 فوجی ہلاک،29طیارے تباہ کرنے کا دعوی
عالمی پابندیوں سے روسی معیشت کو دھچکا ، بینکوں میں پیسے ختم ، اے ٹی ایمز بھی خالی ہوگئیں، روسی روبل کی قدر 30 فیصد گر گئی
لوگوں کے احتجاج پر سکیورٹی ہائی الرٹ ، روسی ارب پتی افراد کا جنگ ختم کرنے کا مطالبہ،پیوٹن کے حامی میڈیا پرسن کی اثاثے سیل ہو نے پر صدر کی مخالفت
کیف/ماسکو (ویب ڈیسک)
یوکرین میں روس کے حملوں میں تیزی آگئی، کیف اور خارکیف کی گلیوں میں جنگ جاری ہے اور کئی گھنٹوں کے سکون کے بعد دھماکوں کی آوازیں دوبارہ سنی گئی ہیں، یوکرینی فضائیہ روسی فوج کے قافلوں پر ڈرون حملے کر رہی ہے۔یوکرینی فوج نے خارکیف کے مرکز پر حملے کو پسپا کر دیا، عوام بھی روس کے سامنے ڈٹ گئے، انسانی زنجیریں بنا کر روسی فوج کی پیش قدمی روکی۔ ایک کسان نے ٹریکٹر سے باندھ کر روسی ٹینک کو ہی چوری کر لیا،یوکرین نے روس کے 5300فوجی ہلاک اور29 طیارے مارگرانے کا دعوی کیا ہے۔روسی صدر کے نیوکلیئر فورس کو چوکنا رہنے کے حکم کی امریکا کی جانب سے شدید مذمت کی گئی ہے۔روسی وزارت دفاع نے دعوی کیا ہے کہ یوکرین کے علاقوں بردینسک اور انرہودر کاکنٹرول حاصل کر لیا ہے، روسی فوج نے یوکرین میں زیپو ریزیاکے نیوکلیئرپلانٹ کے اطراف کا کنٹرول بھی حاصل کر لیا ہے اور نیوکلیئرپلانٹ پر آپریشن معمول کے مطابق جاری ہے۔ دوسری جانب یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے آئندہ 24 گھنٹے ملک کے لیے انتہائی اہم قرار دے دیے ہیں۔ یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے اپنے ملک پر بمباری میں روس کے ساتھ بیلا روس کو بھی برابر کا شریک ٹھہراتے ہوئے کہا کہ روس بیلاروس سے یوکرین پر میزائل حملے کر رہا ہے۔یوکرین کی نائب وزیردفاع ہنا ملاریا نے سوشل میڈیا پرجاری بیان میں دعوی کیا کہ 4روز کی لڑائی میں روس کے 5300فوجیوں ہلاک ہوئے جبکہ29روسی طیارے مارگرائے۔انہوں نے مزید کہا کہ 29روسی ہیلی کاپٹرز اور3 ڈرون بھی تباہ کردئیے گئے۔مجموعی طورپراب تک روس کے 191ٹینک،816جنگی گاڑیوں ،60ڑینکوں اور2بحری جہازوں کوتباہ کیا جا چکا ہے۔روس نے یوکرین پرحملے کے دوران اپنے فوجیوں کے ہلاک اورزخمی ہونے کا اعتراف تو کیا ہے تاہم تعداد نہیں بتائی۔ ادھر دوسری جانب عالمی پابندیوں سے روسی معیشت کو دھچکا لگ گیا، بینکوں میں پیسے ختم جبکہ اے ٹی ایمز بھی خالی ہوگئیں۔ روسی روبل کی قدر 30 فیصد گر گئی، لوگوں کے احتجاج پر سکیورٹی ہائی الرٹ کردی گئی۔ روسی ارب پتی افراد نے جنگ ختم کرنے کا مطالبہ کردیا۔پیوٹن کے حامی میڈیا پرسن کے اثاثے سیل ہوئے تو انہوں نے بھی صدر کی مخالفت شروع کردی۔ ادھر امریکی میڈیا کا دعوی ہے کہ بیلا روس یوکرین میں اپنی فوجیں بھیجنے کی تیاری بھی کر رہا ہے۔ اس حوالے سے یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کا کہنا ہے کہ بیلا روس کے صدر الیگزینڈر لوکا شینکو نے یقین دہانی کرائی ہے کہ بیلاروس اپنی فوج یوکرین میں نہیں بھیجے گا۔ یاد رہے کہ روس نے 24 فروری کو یوکرین پر حملہ کیا تھا جس کے بعد سے اب تک یوکرین کے مختلف شہروں میں وقفے وقفے سے فائرنگ اور بمباری کا سلسلہ جاری ہے۔