روسی فوج خار کیف پر قبضے میں تاحال ناکام،خونریز جھڑپیں جاری

 جرمنی نے یوکرین کو ہتھیاروں کی فراہمی پرسے پابندی ہٹا دی، اسٹنگر میزائل اور توپ شکن ہتھیار فراہم کرنے کا فیصلہ

روس کی فوج نے خار کیف میں گیس پائپ لائن اڑا دی جو ماحولیات کے لیے تباہ کن ہو سکتی ہے، یوکرینی حکام

 یوکرینی حکام کی لائن کی تباہی کے بعد خارج ہونے والی گیس کے اثرات سے بچنے کے لیے شہریوں کو کھڑکیاں بند رکھنے کی ہدایت

کیف/برلن( ویب  نیوز)

روسی فوج یوکرین کے شہر خار کیف پر قبضہ کرنے میں تاحال ناکام رہی ہے، دونوں ملکوں کی فوجوں کے درمیان خونریز جھڑپیں جاری ہیں۔ 15 لاکھ کی آبادی والا شہر خار کیف دارالحکومت کیف کے بعد یوکرین کا دوسرا بڑا شہر ہے۔ یوکرین کے صدارتی آفس کے مطابق روس کی فوج نے خار کیف شہر میں گیس پائپ لائن اڑا دی۔ یوکرینی حکام کے مطابق گیس پائپ لائن کی تباہی ماحولیات کے لیے تباہ کن ہو سکتی ہے۔ یوکرینی حکام نے لائن کی تباہی کے بعد خارج ہونے والی گیس کے اثرات سے بچنے کے لیے شہریوں کو کھڑکیاں بند رکھنے کی ہدایت کی ہے۔ یوکرینی حکام کی جانب سے خارج ہونے والی گیس کے ماحولیاتی اثرات سے بچنے کے لیے خار کیف کے شہریوں کو مائع چیزیں پینے کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔ ادھر جرمنی نے یوکرین کو ہتھیاروں کی فراہمی سے متعلق پابندی ہٹا دی، فیصلے کے بعد نیدر لینڈز جرمن ساختہ 400 راکٹ گرنیڈ لانچر یوکرین بھجوا سکے گا۔ برطانوی میڈیا کے مطابق جرمنی نے یوکرین کو اسٹنگر میزائل اور توپ شکن ہتھیار فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ جرمنی یوکرین کو 1000 توپ شکن ہتھیار اور 500 اسٹنگر میزائل فراہم کرے گا۔ فیصلے سے یوکرین کے لیے یورپی فوجی امداد میں اضافہ بھی دیکھنے میں آ سکتا ہے۔ اس سے قبل جرمن چانسلر اولاف سکولز نے یوکرین کو اسلحہ بھیجنے سے انکار کیا تھا۔ دوسری جانب یوکرین میں انٹرنیٹ نظام میں خلل پیدا ہو گیا ہے، تاہم ایلون مسک کی کمپنی اسپیس ایکس نے یوکرین کو انٹرنیٹ سروس فراہم کر دی ہے۔