اسلام آباد (ویب ڈیسک)
پاکستان کی قومی ترقی میں لاجسٹکس سروسز کے کردار کی اہمیت اجاگر کرنے اور اس حوالے سے قومی مباحثے کو فروغ دینے کیلیے پاکستان کی پہلی ملٹی ماڈل لاجسٹکس کانفرنس آج ( جمعرات) کو اسلام آباد میں منعقد ہو گی۔ پاکستان کی تجارتی ترقی میں ملٹی ماڈل لاجسٹکس کا کردار کے زیر عنوان منعقد ہونے والی کانفرنس کا افتتاح صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی کی جانب سے یہاں مقامی ہوٹل میں ہو گا۔ ایک روزہ کانفرنس میں ملٹی ماڈل لاجسٹکس اور فریٹ انڈسٹری سے متعلقہ اہم موضوعات پر وفاقی وزرا سمیت اہم سرکاری عہدیدار، لاجسٹکس کمپنیوں کے نمائندوں سمیت مختلف سٹیک ہولڈرز اور کاروباری شخصیات باہمی گفت وشنید، مباحثوں اور مکالموں میں شرکت کرتے ہوئے اپنے خیالات کا اظہار کریں گے۔کانفرنس کا انعقاد کراچی میں قائم معروف غیر سرکاری ادارے منزل پاکستان نے پاکستان شپنگ ایسوسی ایشن کے تعاون سے کیا گیا ہے جبکہ ایونٹ پارٹنرز میں امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی(یو ایس ایڈ) پاکستان انٹرنیشنل بلک ٹرمینل (پی آئی بی ٹی)، جے ایس بینک اور فیصل بینک لمیٹڈ شامل ہیں۔ ملک کی پہلی ملٹی ماڈل لاجسٹک کانفرنس کے انعقاد کے اقدام کا سہرا منزل پاکستان کے وائس چیئرمین عاصم اے صدیقی کے سر جاتاہے جو گزشتہ25 برس سے پاکستان میں جہاز رانی، لاجسٹکس اور کارگو ہینڈلنگ کی صنعت میں ٹرانسپورٹ اور لاجسٹکس کے مختلف پروجیکٹس مکمل کرچکے ہیں۔کانفرنس کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے عاصم صدیقی کا کہنا تھا کہ پاکستان کو اپنی معیشت میں ملٹی ماڈل لاجسٹکس کے کردار کو مربوط کرنے کے لیے اہم پالیسی تبدیلیوں کی اشد ضرورت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگرچہ تجارت اور ملٹی موڈل لاجسٹکس دو مختلف شعبے ہیں لیکن یہ ایک دوسرے کے لیے لائف لائن کی حیثیت رکھتی ہیں۔ قومی فریٹ اینڈ لاجسٹکس پالیسی کے حوالے سے تبادلہ خیال کرتے ہوئے انکا کہنا تھا کہ ایک پالیسی کی موجودگی کے باوجود یہ شعبہ اب بھی بکھرا ہوا ہے اور اس سلسلے میں واضح اور جامع لائحہ عمل کی تیاری کے لیے حکام کی جانب سے مثبت کاوشوں کی ضرورت کو اجاگر کرنے کے لیے منزل پاکستان نے اس کانفرنس کے انعقاد کا بیڑا اٹھایا ہے۔ عاصم صدیقی نے بتایا کہ کانفرنس میں پرائیویٹ اور پبلک دونوں سیکٹرز کے اہم اسٹیک ہولڈرز کو جامع پالیسی پر بحث شروع کرنے کے لیے مدعو کیا گیا ہے۔ لاجسٹکس کانفرنس میں مال برداری اور تجارتی نقل و حمل کی صنعت کے اہم شعبوں کے حوالے سے مختلف سیشنز کا انعقاد کیا جائے گا۔ کانفرنس کا پہلا سیشن ”پاکستان میں مربوط ملٹی ماڈل لاجسٹکس کے لیے پبلک و پرائیویٹ سیکٹر کی ادارہ جاتی ہم آہنگی” کے زیر عنوان منعقد ہوگا۔ اس سیشن کی صدارت وزیراعظم کے سابق مشیر برائے ادارہ جاتی اصلاحات اور کفایت شعاری اور سابق گورنر اسٹیٹ بینک آف پاکستان ڈاکٹر عشرت حسین کریں گے۔ اس کے بعد وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے بحری امور محمود باقی مولوی کی زیر صدارت ایک خصوصی سیشن ”آپٹمائزنگ بلیو اکانومی: ایشوز اینڈ چیلنجز” ترتیب دیا گیا ہے جس میں پاکستان کی میری ٹائم اور شپنگ انڈسٹری کا ایک جائزہ پیش کیا جائے گا۔ لاجسٹکس انڈسٹری میں ہائی ویز کی اہمیت پر بات کرنے کے لیے شرکا چیئرمین بورڈ آف انویسٹمنٹ محمد اظفر احسن کی زیر صدارت رکھے گئے ایک سیشن ”ہائی ویز کو سمارٹ ہنٹر لینڈ ٹرانسپورٹ نیٹ ورک سے جوڑنا” میں اپنے خیالات کا اظہار کریں گے۔ ریلوے فریٹ خدمات پر ایک خصوصی سیشن کی میزبانی سکریٹری ریلوے کریں گے جس کا عنوان ” ماحو ل برائے فعال کاروبار: ریل فریٹ کے کاروبار میں نجی شعبے کو بااختیار بنانا” رکھا گیا ہے۔ اس سیشن میں شرکا قومی لاجسٹکس نیٹ ورک میں ریلوے فریٹ کے اہم کردار پر گفتگو کریں گے۔ چین پاکستان اکنامک کوریڈور(سی پیک)کی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے، ایک خصوصی سیشن ”سی پیک: علاقائی روابط برائے ٹریڈ وڈومیسٹک کامرس” کا انعقاد کیا گیا جس میں وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سی پیک اتھارٹی خالد منصور خطاب کریں گے۔ اس سیشن میں نہ صرف علاقائی رابطوں کی اہمیت کا احاطہ کیا جائے گا بلکہ پاکستان میں تجارت اور غیر ملکی سرمایہ کاری کے مستقبل پر بھی بات کی جائے گی۔کانفرنس کے اختتامی پروگرام میں منزل پاکستان کی رکن بورڈ آف ٹرسٹیز محترمہ امینہ سید(او بی ای)سمیت دیگر معززین شرکت کریں گے۔ منتظمین کے مطابق، یہ کانفرنس ملک بھر میں ملٹی ماڈل لاجسٹکس سروسز میں جدت سے بھرپور بہتری کے لیے بصیرت انگیز باہمی گفت و شنید کے نئے دروازے وا کرے گی جس سے قومی تجارت کی ترقی پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔