Russian Foreign Minister Sergey Lavrov gestures while speaking during his annual roundup news conference summing up his ministry's work in 2019, in Moscow, Russia, Friday, Jan. 17, 2020. Lavrov particularly noted Washington's reluctance to extend a key nuclear arms pact. (AP Photo/Alexander Zemlianichenko)

ماسکو (ویب ڈیسک)

روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف اپنے یوکرینی ہم منصب دیمیٹرو کولیبا کے ساتھ بات چیت کے لیے ترکی کا دورہ کریں گے۔روسی خبر رساں ایجنسی نے روسی وزارت خارجہ کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ یہ ملاقات نیٹو کے رکن ملک ترکی کی میزبانی میں ہونے والے سربراہی اجلاس کے موقع پر ہونی ہے، تاہم، اس سے متعلق مزید تفصیلات کا اعلان نہیں کیا گیا۔دریں اثنا، یوکرین کی مسلح افواج کے جنرل اسٹاف کا کہنا تھا کہ یوکرین کی افواج آج اہم شہروں میں دفاع کو مضبوط کر رہی ہیں جبکہ کچھ علاقوں میں شدید مزاحمت کے باعث روس کی پیش قدمی میں کمی آئی ہے جبکہ اسٹریٹجک بندرگاہی شہر ماریوپول میں انسانی بحران کے بڑھنے کے ساتھ محاصرے میں رہا۔خیال کیا جاتا ہے کہ ملک بھر میں تقریبا دو ہفتوں کی لڑائی میں ہزاروں لوگ مارے گئے جن میں عام شہری اور فوجی دونوں شامل ہیں۔یوکرین کی جانب سے کی گئی توقع سے کہیں زیادہ شدید مزاحمت کے نتیجے میں روسی افواج کی پیش قدمی میں کیف کے آس پاس سمیت بعض علاقوں میں کافی کمی دیکھی گئی ہے۔یوکرین کے جنرل اسٹاف کا اپنے ایک بیان میں کہنا تھا کہ وہ شمال، جنوب اور مشرق کے شہروں میں دفاعی قوتیں بنا رہا ہے اور کیف کے ارد گرد فورسز کے غیر متعینہ حملوں کے ساتھ روسی جارحیت کی مزاحمت کر رہی ہیں۔یوکرین کے جنرل اسٹاف نے بتایا کہ شمالی شہر چرنی ہیو میں روسی افواج رہائشی عمارتوں اور کھیتوں کے درمیان فوجی سازوسامان رکھ رہی ہیں جبکہ جنوب میں شہری لباس میں ملبوس روسی میکولائیو شہر کی جانب پیش قدمی کر رہے ہیں۔کیف میں بیک ٹو بیک ہوائی خطروں سے متعلق آگاہ کرتے ہوئے رہائشیوں پر زور دیا گیا تھا کہ وہ روسی میزائلوں کے آنے کے خدشے کے پیش نظر جلد از جلد بم پناہ گاہوں میں جائیں۔خطرات سے متعلق اس طرح کے الرٹ جاری کرنا عام ہیں، حالیہ دنوں میں کیف نسبتا پرسکون رہا جبکہ روسی توپوں نے مضافات میں گولہ باری کی۔کیف کی علاقائی انتظامیہ کے سربراہ کا کہنا تھا کہ دارالحکومت میں شہریوں کے لیے بحران بڑھ رہا ہے، خاص طور پر شہر کے مضافاتی علاقوں میں صورتحال تشویشناک ہے۔انہوں نے کہا کہ روس مصنوعی طور پر کیف کے علاقے میں انسانی بحران پیدا کر رہا ہے، لوگوں کے انخلا میں مایوسی پیدا کر رہا ہے اور چھوٹی برادریوں پر گولہ باری اور بمباری جاری رکھے ہوئے ہے۔اقوام متحدہ کے مطابق، "اب 20 لاکھ سے زیادہ لوگ یوکرین سے فرار ہو چکے ہیں۔ماسکو کی افواج نے یوکرین کے شہروں کا محاصرہ کر رکھا ہے جبکہ لڑائی کے باعث شہریوں کو محفوظ طریقے سے نکالنے کے لیے راہداری بنانے کی کوششوں کو ناکام ہوگئی ہے۔انخلا کی ایک کوشش کامیاب نظر آئی جہاں یوکرینی حکام نے بتایا کہ شمال مشرقی شہر سومی سے 5 ہزار شہریوں کو، جن میں 17 سو غیر ملکی طلبا بھی شامل ہیں، ایک محفوظ راہداری کے ذریعے نکالا گیا۔ایک ٹیلی ویژن بیان میں روس کی وزارت دفاع کے ترجمان میجر جنرل کا دعوی کرتے ہوئے کہنا تھا کہ فورسز نے مشرق میں بڑے پیمانے پر حملے کی منصوبہ بندی کو ناکام بنا دی ہے۔روس کی وزارت دفاع کے ترجمان میجر جنرل کا کہنا تھا کہ 24فروری سے کی گئی روس کی مسلح افواج کی خصوصی فوجی کارروائی کے دوران مارچ کے مہینے میں یوکرینی فوجیوں کے لوہانسک اور ڈونیٹسک پر بڑے پیمانے پر حملے کو ناکام بنا دیا گیا۔