لاہور (ویب ڈیسک)

وزیراعظم عمران خان  نے عدم اعتماد سے ایک روز قبل ڈی چوک پر جلسہ کرنے کا اشارہ د یتے ہوئے کہا ہے کہ سوچا ہے کہ عدم اعتماد سے ایک دن پہلے ڈی چوک پر جلسہ کروں، جلسے میں بتاوں گا اپوزیشن والے کیوں یہ سب کررہے ہیں۔  وزیراعظم عمران خان سے لاہور کے ایم پی ایز اور وزرا نے ملاقات کی جس میں وزیراعظم نے کہا کہ پہلے عدم اعتماد پھر پنجاب کا معاملہ دیکھیں گے۔ انہوں نے کہاکہکہ ہر فیصلے کا مناسب وقت ہوتا ہے، احتساب پر کوئی سمجھوتہ نہیں کروں گا۔انہوں نے کہاکہ حکومت کی کامیاب معاشی و کاروبار دوست پالیسیوں کی بدولت ملکی معیشت استحکام کی طرف گامزن ہے،ملکی معیشت کا پہیہ چلنے سے روزگار کے مواقع پیدا ہوئے انہوں نے کہاکہ پورے پنجاب میں اس وقت ترقیاتی اور عوامی فلاح کے منصوبے تیزی سے تکمیل کی طرف گامزن ہیں،حکومت ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ جنوبی پنجاب کی ترقی کیلئے پیکیج لے کر آئی،جنوبی پنجاب کے پسماندہ اور نظر انداز کئے گئے علاقوں کو ترقی دینا حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے انہوں نے کہاکہ پنجاب میں صنعتی علاقوں کے قیام سے یہاں روزگار کے مواقع پیدا ہو رہے ہیں،  پنجاب کے اراکینِ صوبائی اسمبلی نے وزیرِ اعظم اور وزیرِ اعلی کو صوبے بھر میں جاری ترقیاتی منصوبوں پر خراجِ تحسین پیش کیا. مزید جنوبی پنجاب سے تعلق رکھنے والے اراکین نے وزیرِ اعظم اور وزیرِ اعلی کو جنوبی پنجاب پیکیج پر شکریہ ادا کیا،راولپنڈی،،سرگودھا، ساہیوال ڈویژن سے جن ارکان نے ملاقات کی ان  میںملک محمد انور، سید یاور عباس بخاری ،ملک جمشید الطاف، میجر (ر) محمد لطاسب ستی، راجہ صغیر احمد، جاوید کوثر، چوہدری محمد عدنان، واثق قیوم عباسی، محمد بشارت راجہ، عمر تنویر، راجہ راشد حفیظ، عمار صدیق خان، راجہ یاسر ہمایوں، راجا یاور کمال خان، ظفر اقبال، محمد منیب سلطان چیمہ، عنصر مجید خان نیازی، غلام علی اصغر خان لہری، چوہدری افتخار حسین، فتح خالق بندیال، محمد سبطین خان، عبدالرحمن خان، امین اللہ خان، احمد خان، غضنفر عباس، محمد عامر عنایت، سید صمصام علی شاہ بخاری، ملک نعمان احمد لغاری، ملک نعمان احمد لغاری، میاں محمد فرخ ممتاز مانیکا، احمد شاہ کھگہ اور  محمد نعیم ابراہیم شامل تھے جبکہ ڈیرہ غازی خان، بہاولپور، ملتان سے سردار حسنین بہادر دریشک، خواجہ محمد داد سلیمان ,جا وید اختر, محسن عطا خان ,محمد حنیف خان, سردار احمد علی خان دریشک, سردار محی الدین خان کھوسہ, ملک احمد علی, شہاب الدین خان, سید رفاقت علی گیلانی, سردار فاروق امان اللہ دریشک, سردار محمد اویس احمد دریشک, سردار دوست محمد مزاری , نوابزادہ منصور احمد خان, زہرہ بتول, محمد سبطین رضا, محمد رضا حسین بخاری, خرم سہیل خان لغاری, محمد عون حمید, نیاز حسین خان, میاں علمدار عباس قریشی, محمد اشرف خان، مخدوم ہاشم جواں بخت, میاں شوکت علی لالیکا، میاں فدا حسین وٹو, سمیع اللہ چوہدری, صاحبزادہ محمد گزین عباسی, سید افتخار حسن,محمد عامر نواز خان, چوہدری مسعود احمد, میاں شفیع محمد, فواز احمد,آصف مجید ,محمد شفیق، سید حسین جہانیاں گردیزی , محمد اختر محمد جہانزیب خان کھچی, زوار حسین وڑائچ جاوید اختر، سید خاور علی شاہ, حامد یار حراج, فیصل خان نیازی, محمد سلیم اختر, نوابزادہ وسیم خان بادوزئی, محمد ظہیر الدین خان, محمد ندیم قریشی, سلمان نعیم, ملک واصف مظہر, قاسم عباس خان, نذیر احمد خان, محمد اعجاز حسین اور رائے ظہور احمد ملاقات کرنے والوں میں شامل تھے اس کے علاوہ لاہور، فیصل آباد، گجرانوالہ سے میاں محمد اسلم اقبال, میاں محمودالرشید , محمد ہاشم ڈوگر, ملک اسد علی, سردار محمد آصف نکئی, ندیم عباس, نذیر احمد چوہان, سرفراز حسین, ملک مختار احمد, عمر آفتاب,خرم اعجاز, خان شیر اکبر, صاحبزادہ جلیل احمد شرقپوری, محمد عاطف ,سلیم سرور جورا, میاں محمد اختر حیات, چوہدری لیاقت علی, محمد اخلاق ,چوہدری احسن سلیم بریار, سید سعید الحسن, محمد طارق تارڑ, گلریز افضال گوندل, میمن تارڑ ,احسن جہانگیر, چوہدری ظہیرالدین, حافظ ممتاز احمد, خیال احمد, محمد تیمور خان, آشفہ ریاض اور معاون خصوصی تیمور علی لالی, عمر فاروق، سلیم بی بی بھروانہ, علی اختر, شکیل شاہد, محمد لطیف نزر , سعید احمد سعیدی, سونیا علی رضا, کرنل غضنفر عباس شاہ اوررانا شہباز احمد خان نے بھی وزیراعظم سے ملاقات کی۔