داعش نے ابو الحسن الہاشمی القریشی کو اپنا نیا سربراہ مقرر کردیا، تفصیلات سامنے آگئیں

نئے سربراہ نے داعش میں 2013 میں شمولیت اختیار کی تھی

بغداد( ویب  نیوز) داعش نے ابو الحسن الہاشمی القریشی کو اپنا نیا سربراہ مقرر کیا ہے جن کے بارے میں حیران کن انکشافات سامنے آئے ہیں۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق گزشتہ ماہ داعش کے سربراہ ابو ابراہیم القریشی نے اپنے ٹھکانے پر امریکی حملے کے وقت خاندان سمیت خود کو دھماکے سے اڑا لیا تھا جس کے بعد اب داعش کے نئے جانشین کا انتخاب ہوگیا ہے۔داعش کی کمان اب ابو الحسن الہاشمی القریشی سنبھالیں گے۔ دو عراقی سیکیورٹی اہلکاروں اور ایک مغربی سیکیورٹی نے دعوی کیا ہے کہ داعش کے نئے سربراہ مقتول خلیفہ ابوبکر البغدادی کا بھائی ہے۔عراقی سیکیورٹی اہلکاروں نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر برطانوی نیوز ایجنسی کو بتایا کہ داعش کے نئے سربراہ کا اصل نام جمعہ عواد البدری ہے اور وہ مقتول خلیفہ ابوبکر البغدادی کا بڑا بھائی ہے۔ ایک مغربی سیکیورٹی اہلکار نے بھی اس کی تصدیق کی ہے۔سیکیورٹی اہلکاروں نے مزید بتایا کہ داعش کے نئے سربراہ ایک بنیاد پرست شخص ہے جس نے 2003 میں عسکریت پسند گروپوں میں شمولیت کے بعد ہمیشہ ایک ذاتی ساتھی اور اسلامی قانونی مشیر کے طور پر ابو بکر بغدادی کے ساتھ کام کیا۔سیکیورٹی اہلکاروں نے بتایا کہ البدری طویل عرصے سے داعش کی ایسی شوری کونسل کے سربراہ بھی رہا ہے جو حکمت عملی بناتا ہے، اس کی جانب تنظیم کی رہنمائی کرتا ہے اور خلیفہ کے قتل یا گرفتار ہونے پر جانشینی کا فیصلہ کرتا ہے۔واضح رہے کہ عراق اور شام میں 2014 کو داعش نے بڑے پیمانے پر قتل عام کے بعد اپنی نام نہاد خلافت قائم کی تھی تاہم اب داعش کو ایک مختصر علاقے تک محدود کردیا گیا ہے