داعش کے دہشتگرد شریف اللہ کو ورجینیا کی عدالت میں پیش کردیا گیا

 امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے افغانستان میں دہشت گردی کے خلاف تعاون پر حکومت پاکستان سے اظہار تشکر کیا ہے۔
. وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ امریکی صدر کا بیان دہشتگردی کیخلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں کا اعتراف ہے۔

 شریف اللہ نے ایف بی آئی حکام کے سامنے کابل حملے میں مدد کرنے کا اعتراف کیا، شریف اللہ نے گرفتار 4 حملہ آوروں میں سے دو کی شناخت کر لی۔ امریکی محکمہ انصاف.

 ورجینیا: (ویب  نیوز)
پاکستان کی جانب سے گرفتار داعش کے دہشت گرد شریف اللہ کو ورجینیا کی عدالت میں پیش کردیا گیا۔  امریکی حکام کے مطابق دہشت گرد کو ابتدائی سماعت کیلئے ورجینیا کی عدالت میں پیش گیا گیا، کیس کی تفصیلی سماعت پیر کو ہوگی، شریف اللہ نے جج سے بات کرنے کیلئے مترجم کی خدمات لیں، شریف اللہ ان 2 ملزمان میں سے ایک ہے جو کابل حملے میں ملوث ہیں۔

ڈائریکٹرایف بی آئی کیش پٹیل نے ایکس پربیان میں کہا کہ گرفتاردہشتگرد شریف اللہ امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہے، امریکی انصاف کا سامنا کرنے کیلئے ملزم پہنچ چکا ہے، ہمارے شراکت داروں اور ایجنسی کے بہادر اہلکاروں کا شکریہ۔

امریکی صدر کا افغانستان میں دہشتگردی کیخلاف تعاون پر پاکستان سے اظہار تشکر

واشنگٹن.. امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے افغانستان میں دہشت گردی کے خلاف تعاون پر حکومت پاکستان سے اظہار تشکر کیا ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے حکومت پاکستان سے اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا کہ اس دہشتگرد کی گرفتاری میں مدد پر پاکستان کا خصوصی طور پر شکریہ اداکرتا ہوں، ساڑھے تین سال پہلے داعش نے 13 امریکیوں کو افغانستان میں قتل کیا، افغانستان میں امریکیوں کو ہلاک کرنے والا اس وقت امریکا لایا جا رہا ہے تاکہ وہ امریکا میں قانون کا سامنا کر سکے۔

اس موقع پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے افغانستان سے انخلا کو انتہائی شرمناک بھی قرار دیا اور کہا کہ یہ فیصلہ امریکا کی پوزیشن اور سکیورٹی پالیسی پر منفی اثر ڈال سکتا ہے۔

مغربی خبر ایجنسی نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان نے خفیہ ایجنسی کی دی گئی معلومات کی بنیاد پر داعش کے کمانڈر کو گرفتار کر لیا جو 2021 میں افغانستان میں امریکی فوج کے انخلا کے موقع پر کی گئی بھیانک دہشتگردی کی سازش میں ملوث تھا۔

خبر ایجنسی کے مطابق 2021 میں کابل ایئرپورٹ کے ایبی گیٹ پر دہشتگردی کے اس واقعے میں 13 امریکی فوجی اور 170 افغان شہری مارے گئے تھے۔

خبرایجنسی کے مطابق محمد شریف اللہ داعش کے ان لیڈروں میں سے ایک ہے جس نے مبینہ طورپر اس دہشتگردی کی سازش کی تھی، وہ دہشتگرد جعفر کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، اسے پاکستانی خفیہ ایجنسی نے گرفتار کیا تھا اور اب اسے پاکستان سے امریکا لایا جا رہا ہے جسے بدھ کو ہی امریکا لایاجائے گا۔

امریکی اہلکار نے خبر ایجنسی کو بتایا کہ 26 اگست کو دہشتگردی کی اس واردات کا شریف اللہ ہی ماسٹر مائنڈ ہے۔

ایجنسی کے مطابق صدر ٹرمپ نے عہدہ سنبھالتے ہی سی آئی اے ڈائریکٹر جان ریٹکلف کو ہدایت دی تھی کہ وہ ایبی گیٹ دہشتگردی میں ملوث عناصر کو پکڑنا ترجیح بنائیں، سی آئی اے ڈائریکٹر نے عہدہ سنبھالنے کے دوسرے ہی روز پاکستان میں سینئر حکام کے ساتھ یہ معاملہ اٹھایا تھا اور پھر فروری میں ہوئی میونخ سکیورٹی کانفرنس میں بھی پاکستان کے ایک اعلیٰ سکیورٹی عہدیدار کےساتھ اس معاملے پر بات کی تھی۔

تاہم واشنگٹن میں پاکستانی سفارتخانے سے جب اس معاملے پر خبر ایجنسی نے رابطہ کیا تو انہوں نے خبر پر ردعمل ظاہر نہیں کیا۔

امریکی صدر کا بیان دہشتگردی کیخلاف پاکستان کی قربانیوں کا اعتراف ہے: وزیراعظم

اسلام آباد.. وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ امریکی صدر کا بیان دہشتگردی کیخلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں کا اعتراف ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 80 ہزار جانوں کی قربانی دی، پاکستان کی انسداد دہشتگردی میں قربانیوں کو عالمی سطح پر تسلیم کیا جائے۔

شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان ہمیشہ انسداد دہشت گردی کی کوششوں میں ایک کلیدی کردار ادا کرتا رہا ہے تاکہ دہشت گردوں اور شدت پسند گروہوں کو محفوظ پناہ گاہوں سے محروم کیا جا سکے اور کسی بھی ملک کے خلاف ان کی کارروائیوں کو روکا جا سکے۔

وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ ملک سے دہشتگردی کی لعنت ختم کرنے کیلئے قیادت اور عوام کا عزم غیر متزلزل ہے، امریکا کے ساتھ علاقائی امن و استحکام کیلئے شراکت داری جاری رہے گی۔

واضح رہے کہ امریکی صدر کا منصب سنبھالنے کے بعد کانگریس سے پہلے طویل ترین خطاب میں ڈونلڈ ٹرمپ نے افغانستان میں دہشت گردی کے خلاف تعاون پر حکومت پاکستان سے اظہار تشکر کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ انتہاپسند دہشتگردی کے خلاف ہیں، مجھے یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی ہے کہ افغانستان میں دہشتگردی کا بڑا ذمہ دار پکڑا گیا ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے حکومت پاکستان سے اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا کہ اس دہشتگرد کی گرفتاری میں مدد پر پاکستان کا خصوصی طور پر شکریہ اداکرتا ہوں، ساڑھے تین سال پہلے داعش نے 13 امریکیوں کو افغانستان میں قتل کیا، افغانستان میں امریکیوں کو ہلاک کرنے والا اس وقت امریکا لایا جا رہا ہے تاکہ وہ امریکا میں قانو کا سامنا کر سکے۔

شریف اللہ نے کابل حملے میں مدد کرنے کا اعتراف کرلیا: امریکی محکمہ انصاف

واشنگٹن: داعش کے دہشتگرد شریف کی گرفتاری پر امریکی محکمہ انصاف کا بیان سامنے آ گیا۔ امریکی محکمہ انصاف کے مطابق شریف اللہ نے ایف بی آئی حکام کے سامنے کابل حملے میں مدد کرنے کا اعتراف کیا، شریف اللہ نے گرفتار 4 حملہ آوروں میں سے دو کی شناخت کر لی۔

امریکی حکام کے مطابق شریف اللہ نے خاص طور پر قانون نافذ کرنے والے اداروں اور امریکی یا طالبان کی چوکیوں پر نظر رکھی، شریف اللہ کو پانچ مارچ 2025 کو ورجینیا میں عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

امریکی محکمہ انصاف کے مطابق شریف اللہ پر تباہ کن حملہ کرنے کی سازش کا الزام عائد کیا گیا، شریف اللہ پر دہشت گرد تنظیم کو مالی معاونت فراہم کرنے کا الزام بھی عائد کیا گیا ہے۔

دوسری جانب امریکن سیکرٹری دفاع پیٹ ہیگسیتھ نے بھی افغانستان سے تعلق رکھنے والے دہشت گرد سرغنہ شریف اللہ عرف جعفر کے پکڑے جانے پر پاکستان کا شکریہ ادا کر دیا۔

سیکرٹری دفاع نے کہا کہ کابل ایئر پورٹ حملے کے ماسٹر مائنڈ کو پکڑنے میں امریکا اور پاکستان نے مل کر کام کیا۔

انہوں نے کہا کہ امریکن انٹیلی جنس ایجنسی نے معلومات فراہم کیں اور پاکستان نے دہشت گرد سرغنہ کو پکڑا جس کے لئے ہم پاکستان کے شکر گزار ہیں۔