گرلڑہ فرنیچر مارکیٹ میں سٹریٹ لائٹس کا مسئلہ ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے۔ محمد شکیل منیر
سی ڈی اے فرنیچر مارکیٹ کی بہتر ترقی کیلئے فوری اقدامات کرے۔ فرحان خان
فرنیچر انڈسٹری پر توجہ دے کر برآمدات کو بہتر کیا جا سکتا ہے۔ جمشید اختر شیخ، فہیم خان
اسلام آباد (ویب نیوز )
اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر محمد شکیل منیر نے کہا کہ گولڑہ روڈ فرنیچر مارکیٹ اسلام آباد کی ایک اہم مارکیٹ ہے لیکن سٹریٹ لائٹس کی عدم دستیابی کی وجہ سے اس میں چوری کی وارداتیں بڑھتی جا رہی ہیں جس وجہ سے تاجر برادری پریشان ہے لہذا انہوں نے متعلقہ حکام سے پرزور مطالبہ کیا کہ فرنیچر مارکیٹ میں سٹریٹ لائٹس کا مسئلہ ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ فرنیچر کاروبار کی بہتر ترقی کیلئے اسلام آباد سمیت دیگر شہروں میں فرنیچر سٹی یا فرنیچر زونزقائم کئے جائیں جس سے برآمدات کو بھی بہتر فروغ ملے گا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے فرنیچر ایسوسی ایشن گولڑہ روڈ، اسلام آباد کے ایک وفد سے خطاب کرتے ہوئے کیا جس نے ایسوسی ایشن کے صدر فرحان خان کی قیادت میں آئی سی سی آئی کا دورہ کیا۔ فرنیچر ایسوسی ایشن آف پاکستان کے چیئرمین زاہد حسین، چیمبر کے سابق صدر محمد اعجاز عباسی، سابق سینئر نائب صدور محمد نوید ملک، خالد چوہدری اور دیگر بھی اس موقع پر موجود تھے۔
محمد شکیل منیر نے کہا کہ فرنیچر کی گلوبل مارکیٹ اربوں ڈالر پر مشتمل ہے جبکہ پاکستان فرنیچر کی اعلیٰ مصنوعات تیار کر نے کی عمدہ صلاحیت رکھتا ہے لہذا حکومت اس انڈسٹری کو درپیش مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرے اور بیروں ممالک میں فرنیچر مصنوعات کی نمائش منعقد کرنے میں اس شعبے کے ساتھ ہرممکن تعاون کرے جس سے فرنیچر مصنوعات کی برآمدات میں کئی گنا اضافہ ہو گا۔ انہوں نے کسٹم حکام سے مطالبہ کیا کہ فرنیچر مارکیٹ سے کوئی بھی سامان ضبط کرنے کی بجائے ایسے معاملات کو بات چیت کے ذریعے حل کیا جائے تا کہ کاروباری سرگرمیوں کو غیر ضروری نقصان سے بچایا جا سکے۔ انہوں نے فرنیچر ایسوسی ایشن اسلام آباد کو یقین دہانی کرائی کہ چیمبر ان کے شعبے کے مسائل کو حل کرانے کیلئے ہر ممکن تعاون کرے گا۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے فرنیچر ایسوسی ایشن گولڑہ روڈ، اسلام آباد کے صدر فرحان خان نے کہا کہ اسلام آبا کی حدود میں واقع ہونے کے باجود سی ڈی اے ان کی مارکیٹ کے مسائل کو حل کرنے پر توجہ نہیں دے رہی ہے جس سے مشکلات بڑھ رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فرنیچر مارکیٹ میں سٹریٹ لائٹس کی عدم دستیابی کی وجہ سے رات کو مارکیٹ اندھیرے میں ڈوب جاتی ہے جس سے چوریوں کی وارداتوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ چیمبر کی کوششوں سے فرنیچر کاروبار پر سیلز ٹیکس کیلئے اس کا ایریا ایک ہزار مربع فٹ سے بڑھا کر دو ہزار مربع فٹ کیا گیا تھا۔ تاہم انہوں نے ایف بی آر سے مطالبہ کیا کہ فرنیچر مصنوعات کے سائز کو مدنظر رکھتے ہوئے سیلز ٹیکس کیلئے اس ایریا کو چار ہزار مربع فٹ سے زائد کیا جائے جس سے اس شعبے کی مشکلات کافی کم ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ کسٹم حکام نے فرنیچر مارکیٹ سے کپڑے کے پانچ ٹرک ضبط کر لئے ہیں جس وجہ سے متعلقہ بزنس کمیونٹی کو گاہکوں کے آرڈرز پورے کرنے میں مشکلات درپیش ہیں لہذا انہوں نے درخواست کی کہ چیمبر اس مسئلے کو حل کرانے میں کردار ادا کرے۔
آل پاکستان فرنیچر ایسوسی ایشن کے چیئرمین زاہد حسین نے اپنے خطاب میں کہا کہ فرنیچر انڈسٹری پاکستان کی دوسری سب سے بڑی صنعت ہے لیکن مسائل حل نہ ہونے کی وجہ سے مشکلا ت سے دوچار ہے۔ انہوں نے کہا کہ چنیوٹ کی طرز پر حکومت اسلام آباد سمیت ہر صوبے میں فرنیچر کاروبار کیلئے الگ جگہ مختص کرے جس سے اس کاروبار کو بہتر فروغ ملے گا۔ انہوں نے مزید مطالبہ کیا کہ فرنیچر شعبے پر سیلز ٹیکس اور ودہولڈنگ ٹیکس پر نظرثانی کر کے ان کو کم کیا جائے جس سے اس شعبے کی کاروباری سرگرمیوں کو بہتر فروغ ملے گا۔
اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سینئر نائب صدر جمشید اختر شیخ اور نائب صدر محمد فہیم خان نے کہا کہ حکومت اگر فرنیچرانڈسٹری پر بہتر توجہ دے تو اس کی برآمدات میں نمایاں اضافہ کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت فرنیچر انڈسٹری میں جدید مشینری متعارف کرانے اور اس شعبے کیلئے ملک میں مزید ٹریننگ سنٹر قائم کرنے پر غور کرے تا کہ ہنر مند اور تربیت یافتہ افرادی قوت تیار کر کے اس صنعت کو بہتر ترقی دی جا سکے۔ دونوں تنظیموں نے اس موقع پر مشترکہ کوششوں سے اسلام آباد میں فرنیچر شعبے کی ایک نمائش منعقد کرنے کے امور پر بھی تبادلہ خیال کیا تا کہ اس کاروبار کو مزید بہتر فروغ ملے۔