FEDERAL MINISTER FOR INTERIOR SHEIKH RASHID AHMED ADDRESSING A PRESS CONFERENCE ON TLP IN ISLAMABAD ON OCTOBER 24, 2021.

میں دہرانا نہیں چاہتا کہ اس ملک کے سیاسی معاشی حالات ایسے نہیں کہ سیاسی تصادم ہو،پریس کانفرنس

اسلام آباد (ویب ڈیسک)

پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان سیریز کے راولپنڈی میں ہونے والے تمام میچز لاہور منتقل کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا۔ وزیر داخلہ شیخ رشید نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ راولپنڈی میں ہونے والے چاروں میچز لاہور منتقل کردیے گئے ہیں۔ان کا کہنا تھاکہ پولیس کی بھاری نفری آسٹریلین ٹیم کی حفاظت پر مامور تھی لیکن اب میچز کی منتقلی کے بعد ہماری نفری کی شہر میں نفری کی تعداد بڑھ جائے گی۔پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان سیریز کے تمام محدود اوورز کے میچز کی میزبانی راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم کو کرنی تھی۔دونوں ٹیموں کے درمیان 29 ، 31 مارچ اور 2 اپریل کو ون ڈے میچز کے ساتھ ساتھ 5 اپریل کو واحد ٹی20 میچ بھی راولپنڈی میں کھیلا جانا تھا۔شیخ رشید نے کہا کہ 24 مارچ سے لے کر تین چار تاریخ تک 10 دن اہم ہیں اور یہ پاکستان کی سیاسی تاریخ کے بہت گما گہمی کے دن ہیں، اس لیے ہم نے پہلے ایک ہزار رینجرز اور ایف سی بلائی تھی لیکن اب ہم نے دو ہزار رینجرز کو طلب کیا ہے۔ان کا کہنا تھاکہ ہمیں پورا یقین ہے کہ پانچ تاریخ کو آنے والی اپوزیشن وہ بھی اپنا جلسہ کرے گی اور 27تاریخ کو وزیراعظم عمران خان کی ریلی بھی بھرپور طریقے سے ہو گی۔وزیر داخلہ نے کہا کہ ہم پر سیکیورٹی کی بہت ذمے داریاں ہیں، 21 سے 24 تک ہم نے چھٹیوں کا اعلان کیا ہے اور 23 مارچ کو پاک افواج کی تاریخی پریڈ ہے، اس میں پوری قوم شرکت کرتی ہے۔انہوں نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 232 سے لے کر 237 تک میری ذاتی رائے تھی کہ جو کچھ سندھ گورنر ہاؤس میں ہو رہا ہے، جو خرید و فروخت اور لین دین ہو رہا ہے، جس طرح اراکین کو وہاں رکھا جا رہا ہے تو میں سندھ میں گورنر راج لگانے کا حامی تھا۔ان کا کہنا تھا کہ آج میں نے گورنر راج لگانے کی سمری وزیراعظم کو پیش کی لیکن اس پر کوئی فیصلہ نہیں ہو سکا، ابھی بہت دن ہیں اور مجھے لگ رہا ہے کہ حالات ایک دو دن پہلے جتنے تلخی پر پہنچ گئے تھے، وہ کچھ بہتری کی طرف آ رہے ہیں۔شیخ رشید احمد نے تحریک انصاف کے منحرف اراکین سے واپس انے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ واپس ا?جائیں، ان کو کچھ نہیں کہا جائے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ سیاسی کمیٹی میں فیصلہ ہوا ہے کہ فواد چوہدری 63(اے)(1) اور دیگر دفعات کی تشریح کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کریں گے، جس طرح سے آصف زرداری نے اراکین کو اسمبلی میں آنے کے لیے خط لکھا ہے بالکل اسی طرح عمران خان نے بھی انہیں خط لکھ کر کہا ہے کہ وہ جس دن اجلاس ہو، اس دن وہ اسمبلی میں نہ آئیں۔ان کا کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں کہ حکومت اور اپوزیشن دونوں کے جلسوں کے حوالے سے دونوں فریقین باہمی افہام و تفہیم سے راستوں اور جلسہ گاہ کا تعین کر لیں جبکہ ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کو بھی ہدایت کی ہے کہ اپوزیشن اور پی ٹی آئی کی مقامی قیادت سے مل کر الگ الگ جلسے اور راستوں کا تعین کریں کیونکہ جمہوریت میں تصادم کی گنجائش نہیں ہے، جمہوریت افہام و تفہیم اور ایک دوسرے کی بات سننے کا نام ہے۔وفاقی وزیر داخلہ نے خبردار کیا کہ اگر یہ معاملہ کسی طرح ٹکراؤ کی طرف چلا گیا تو اپوزیشن کو کسی غلط فہمی میں نہیں رہنا چاہیے، اپوزیشن کو کہنا چاہتا ہوں کہ اس ملک کے معاشی، اقتصادی، سیاسی اور عالمی حالات ایسے نہیں ہیں کہ اس ملک میں کسی سیاسی تصادم کی گنجائش ہو، عدم اعتماد آپ کا آئینی حق ہے، آپ آئیں اور اپنا ووٹ کاسٹ کریں۔انہوں نے اپوزیشن اراکین کو سیکیورٹی کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ آپ سندھ ہاؤس میں 480دستوں کا اسکواڈ لے کر آئے ہیں، آپ بے شک 580 لے آئیں، ہم آپ کو سندھ ہاؤس میں ڈسٹرب نہیں کررہے لیکن ایک حد تک پولیس رکھیں، اگر اتنی پولیس کے اتنے جتھے لائیں گے تو بدمزگی ہو سکتی ہے، وزارت داخلہ آپ کو یقین دہانی کراتی ہے کہ ہم سندھ ہاؤس میں داخل نہیں ہوں گے۔ان کاکہنا تھا کہ پاکستان اپنے اہم ترین سیاسی دور سے گزر رہا ہے، یہ دو ہفتے اہم ترین ہیں اور جب یہ معاملہ سپریم کورٹ میں جائے گا تو اس وقت بھی ساری قوم کی نظریں اس طرف لگی ہوئی ہوں گی ،شیخ رشید کا کہنا ہے کہ خان صاحب کہیں نہیں جا رہے، پی ٹی آئی کے بِکنے اور بَکنے والے واپس آجائیں، کچھ نہیں کہا جائے گا، شیخ رشید نے کہا کہ سیاسی اجلاس میں گورنر راج پر بات نہیں ہوئی، بڑا مسئلہ وزیر اعظم کی ریلی ہے، وزیر اعظم نے 10 لاکھ افراد کو کال دی ہے۔انہوں نے کہاکہ قومی اسمبلی میں عدم اعتماد کے کتنے دن لگیں گے، کچھ فائنل نہیں، سپریم کورٹ میں ریفرنس کے بعد عدم اعتماد کتنے دن آگے جائے گا، پتہ نہیں۔وفاقی وزیر نے کہاکہ عدم اعتماد آئینی حق ہے، اپوزیشن کی مقامی قیادت سے مل کر الگ الگ جلسوں اور راستوں کا تعین کیا جائے، اگر تصادم ہوتا ہے تو یہ لوگ پچھتائیں گے۔شیخ رشید نے کہاکہ نیشنل گورنمنٹ اور ٹیکنوکریٹ حکومت، تو کہاں گیا ووٹ کو عزت دو، شہباز شریف نے نواز شریف کا سیاسی بیانیہ بغیر غسل کے دفن کر دیا۔انہوں نے کہا کہ ہمیں کافی دنوں سے اطلاعات ہیں کہ یہ لوگ کہاں ہیں، جب وزیر داخلہ کہہ رہا ہے کہ کوئی نہیں روکے گا، تو کیوں چھپے چھپے پھرتے ہیں۔وفاقی وزیر نے کہاکہ سندھ ہاوس کو اسٹاک ایکسچینج بنا دیاگیا ہے، سندھ کی اسلام آباد میں اسٹاک ایکسچینج پر کوئی دھاوا نہیں بول رہا، بیشک کہیں کہ انہوں نے پیسے نہیں لیے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ہر ادمی اپنے ضمیرکے مطابق فیصلہ کرتا ہے،دھمکیاں کوئی نہیں دے رہا،اپ کو کچھ نہیں کہا جائے گا عمران خان کے پاس واپس آجائیں،آپ کیوں چھپ رہے ہیں، آپ جمہوریت کو چھانگا مانگا بنا رہے ہیں۔شیخ رشید کا کہنا تھا کہ کوئی اتحادی کسی کیماتحت نہیں ، ہر ایک نے اپنا فیصلہ خود کرنا ہے،عمران خان کو موقع ملنا چاہیے، وہ ملک بدل کے دکھائیں گے۔