مظفرآباد (ویب ڈیسک)
آزاد جموں و کشمیر یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد کلیم عباسی نے کہا کہ جامعہ کشمیر مظفرآباد کا ایمپکٹ فیکٹر گذشتہ پانچ سال میں 170 سے بڑھ کر 900 ہو گیا ہے اور وہ وقت دور نہیں جب یہ جامعہ معیار و تعلیم ، نظم وضبط اور بہتر سازگار ماحول کے اعتبار سے پاکستان کی بہترین جامعات میں شمار ہو گی، جامعہ کشمیر کو ترقی کی راہ پر ڈالنے میں دیگر مشکلات کے علاوہ طلبہ میں نظم و ضبط کی کمی ہے جس پر قابو پانے کیلئے ایک منظم منصوبہ بندی سے کوشش کی جا رہی ہیں اور اُمید ہے کہ ان کوششوں کے جلد شاندار نتائج سامنے آئینگے۔ ان خیالات کا اظہار اُنہوں نے جمعرات کے روز چہلہ بانڈی کیمپس میں ایڈمنسٹریٹو سٹاف ایسوسی ایشن کی جانب سے جامعہ سے ریٹائرڈ ہونے والے ناظم مالیات سید شفاعت علی گیلانی اور ایڈیشنل رجسٹرار خواجہ ظفر اقبال کے اعزاز میں الواداعی تقریب کے مہمان خصوصی کی حیثیت سے اپنے خطاب میں کیا۔ اُنہوں نے کہا کہ جامعہ کشمیر کے صرف ایک شعبہ طبعیات کا ایک سال کا ایمپکٹ فیکٹر 240 ہے جو اسی بات کو ثبوت ہے کہ جامعہ میں سپیس کے مسئلہ کے حل ، بہترین اور قابل فیکلٹی کی تعیناتی اور دُور رس اصلاحات کے عمل کے مثبت نتائج سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں۔ جناب وائس چانسلر نے کہا کہ 1980ء کی دہائی میں قائم ہونے والی یونیورسٹی 2009ء تک آزاد کشمیر میں اعلیٰ تعلیم کا واحد ادارہ تھا لیکن بعد میں میرپور، کوٹلی ، راولاکوٹ اور باغ میں علیحدہ جامعات قائم ہونے سے اس کے مالیاتی وسائل اور ذرائع آمدن میں نمایاں کمی واقع ہو گئی جس پر قابو پانے کیلئے متبادل ذرائع آمدن تلاش کر رہے ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ کنگ عبداللہ کیمپس کی تعمیر اور وہاں تدریسی سرگرمیاں شروع ہونے کے بعد طلبہ کو بہترین کلاس رومز ، اعلیٰ معیار کی لیبارٹریز اور قابل فیکلٹی میسر ہے اور ان مادی اور انسانی وسائل کو یکجا کر کے ہم جامعہ کو آئندہ پانچ سال میں مطلوبہ معیار تک اُوپر لے جانے کیلئے پر عزم ہیں۔ گورننس اور ڈسپلن کے مسائل پر اظہار خیال کرتے ہوئے وائس چانسلر نے اساتذہ پر زور دیا کہ وہ طلبہ کو تعلیم دینے کے ساتھ ساتھ تربیت بھی کریں۔ طلبہ کو نصابی ، غیر نصابی اور ہم نصابی سرگرمیوں میں مصروف کرنے کے علاوہ ان کی کلاس روم میں حاضری کو یقینی بنائیں تو کوئی وجہ نہیں کہ نظم و ضبط کے مسائل کو مئوثر انداز میں ایڈریس نہ کیا جا سکے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جامعہ سے ریٹائرڈ ہونے والے ناظم مالیات سید شفاعت علی گیلانی نے کہا کہ جامعہ کشمیر کے اساتذہ ، ملازمین اور طلبہ خوش قسمت ہیں کہ اُنہیں ڈاکٹر محمد کلیم عباسی جیسا بہترین ایڈمنسٹریٹو صلاحیتوں کا حامل وائس چانسلر ملا جنہوں نے میری درخواست پر ملازمین کے متعدد مسائل حل کیئے جن میں سے سب بڑا مسئلہ ڈسپیرٹی الائونس کا اجرا ء ہے۔ اُنہوں نے کہا ایڈمنسٹریٹو سٹاف ایسوسی ایشن کی طرف سے اُن کے اعزاز میں شاندار الوداعی تقریب منعقد کرنے پر شکریہ ادا کیا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ایڈمنسٹریٹو سٹاف ایسوسی ایشن کے صدر محمد آصف نے جامعہ کشمیر کے تمام ملازمین کو ایک خاندان اور کنبہ کی مانند قرار دیتے ہوئے جامعہ کو اپنی ماں قرار دیا۔ اُنہوں نے کہا کہ ہم نے اس مادر علمی کی عزت حرمت اور وقار کے تحفظ کی قسم کھا رکھی ہے اور اس کی عزت پر کوئی حرف نہیں آنے دیں گے۔ اُنہوں نے کہا کہ وائس چانسلر ڈاکٹر محمد کلیم عباسی ایک شفیق، ہمدرد اور ملازم دوست شخصیت ہیں جنہوں نے ایڈمنسٹریٹو سٹاف ایسوسی ایشن کے مطالبہ پر ملازمین کے کئی دیرینہ مطالبات حل کیئے۔ اُنہوں نے کہ وہ اُن کی ایسوسی ایشن آئندہ بھی ملازمین کے مسائل حل کیلئے لڑتے رہیں گے۔ ایڈمنسٹریٹو سٹاف ایسوسی ایشن کے سیکرٹری جنرل طارق منیر نے کنگ عبداللہ کیمپس کی تعمیر اور اس کیمپس کو تدریسی و تعلیمی سرگرمیوں کا مرکز بنانے کو پروفیسر ڈاکٹر محمد کلیم عباسی کا ایک اہم کارنامہ قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا کہ جامعہ کے ملازمین کی کم از کم تنخواہ کا تعین حکومت کی اس سلسلہ پالیسی کے مطابق کیا جائے اور چھوٹے ملازمین کے حقوق کا تحفظ کیا جائے۔