اپوزیشن کا وزیراعظم کو فیس سیونگ دینے سے انکار، مصالحت کی امیدیں دم توڑ گئیں

اسلام آباد (ویب ڈیسک)

اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی رہائشگاہ پر ہونے والے  متحدہ اپوزیشن کے قائدین کے اجلاس میں سیاسی صورتحال پر غور کیا گیا، اجلاس میں تحریک عدم اعتماد پر مشاورت ہوئی جبکہ متحدہ اپوزیشن کی طرف سے فیصلہ کیا گیا ہے کہ پارلیمانی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں شرکت نہیں کی جائے گی۔پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہبازشریف کی رہائش گاہ پر متحدہ اپوزیشن کے قائدین کا اہم اجلاس ہوا، اجلاس میں پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری، خالد مقبول صدیقی، اسعد محمود، سردار اختر مینگل سمیت دیگر رہنما شریک ہوئے۔متحدہ اپوزیشن اوراس کا ساتھ دینے والی جماعتوں کے 172 ارکان قومی اسمبلی نے شرکت کی۔اجلاس کے دوران سیاسی صورتحال اور تحریک عدم اعتماد پر مشاورت کی گئی،جاری مشترکا اعلامیہ کے مطابق متحدہ اپوزیشن کے پاس نمبر گیم پورے ہیں، تحریک عدم اعتماد کے لئے ارکان کی مطلوبہ سے زائد تعداد میں دستیابی پر اظہار اطمینان کیا گیا۔اعلامیے کے مطابق متحدہ اپوزیشن نے دو ٹوک واضح کیا کہ عمران نیازی کو کوئی این آر او نہیں دیا جائے گا، تحریک عدم اعتماد سے متحدہ اپوزیشن ملک میں نئی جمہوری اور آئینی روایات قائم کرے گی۔متحدہ اپوزیشن کے اجلاس نے قرار دیا کہ عمران نیازی اکثریت کھوچکے ہیں، عمران نیازی وزیر اعظم کے منصب پر غیر آئینی طور پر قابض ہیں، عمران نیازی وزیراعظم کے منصب پر غیر آئینی طور پر قابض ہیں۔متحدہ اپوزیشن کے  مشترکا اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اقتدار سے چمٹے رہنے کی خواہش میں عمران خان ایک لاکھ لوگ اسلام آباد لانے کی دھمکیاں دے رہے ہیں، عمران یازی ملک کو تصادم، انتشار اور افراتفری سے دوچار کرنے پر تلے ہوئے ہیں،  اجلاس خبردار کرتا ہے کہ عاقبت نااندیشانہ اقدام کے تمام تر نتائج کے ذمہ دار عمران نیازی ہوں گے۔اعلامیے میں کہا گیا کہ حکومتی مشینری بشمول آئی جی اسلام آباد، ضلعی انتظامیہ اور دیگر متعلقہ ادارے غیر قانونی احکامات نا مانیں، ایک سیاسی جماعت کا آلہ کار بننے کی کوشش کرنے والے حکام کوآئین و قانون کا سامنا کرنا ہوگا،علاوہ ازیں  متحدہ اپوزیشن نے وزیراعظم کو فیس سیونگ دینے سے انکار کردیا اور کہا ہے کہ وزیر اعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر کارروائی جاری رہے گی انہیں کوئی این آر او نہیں دیا جائے گا۔ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق  متحدہ اپوزیشن نے وزیراعظم عمران خان کو فیس سیونگ دینے سے انکار کر دیا، اہم شخصیات نے اپوزیشن قیادت سے رابطہ کیا اور مختلف تجاویز پر بات چیت کی، اس حوالے سے اپوزیشن جماعتوں کے قائدین کی رات بھر باہمی مشاورت جاری رہی، لندن میں بھی رابطے کئے گئے، تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ اپوزیشن جماعتوں کی قیادت نے کوئی بھی معاہدہ کرنے سے متفقہ طور پر انکار کردیا ہے۔ذرائع کے مطابق اپوزیشن جماعتوں نے وزیراعظم کے خلاف عدم اعتماد کا عمل جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے اور اپوزیشن قائدین کا مقف ہے کہ عمران خان کے لئے کوئی رعایت نہیں ہوگی، وہ استعفی دیں یا تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کروا لیں۔