Prime Minister Imran Khan addressing at Islamabad Security Dialogue. Islamabad, 1st April, 2022.

ملک میں سیکیورٹی تب آتی جب ہر شہری ذمہ داری لیتا ہے، سیکیورٹی فوج نہیں عوام دیتی ہے

اچکنیں سلوانے والے کہہ رہے تھے کہ ہمیں امریکا کو ناراض نہیں کرنا چاہیے

مساوی قانون کے بغیر کوئی ملک ترقی نہیں کرسکتا، یہی ریاست مدینہ کا تصور تھا

وزیر اعظم کا  اسلام آباد میں 2 روزہ نیشنل سیکیورٹی ڈائیلاگ سے خطاب

اسلام آباد (ویب ڈیسک)

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ نے کہا کہ ملک میں سیکیورٹی تب آتی ہے جب ہر شہری ذمہ داری لیتا ہے، سیکیورٹی فوج نہیں عوام دیتی ہے، امریکا کے وزیر خارجہ کا بیان ہے کہ بھارت کو کچھ نہیں کہہ سکتے کیونکہ وہ ایک آزاد ملک ہے، توپھر ہم کیا ہیں؟ طاقتور ملک ہم پر غصہ ہو گیا جس نے کہا کہ آپ روس کیوں چلے گئے؟ اچکنیں سلوانے والے کہہ رہے تھے کہ ہمیں امریکا کو ناراض نہیں کرنا چاہیے۔ جمعہ کو اسلام آباد میں 2 روزہ نیشنل سیکیورٹی ڈائیلاگ سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ لوگوں کو مدینے کی ریاست کے نظریے کی سمجھ نہیں آرہی، مدینہ کی ریاست کی بات کرتا ہوں تو لوگ سمجھتے ہیں کہ ووٹ لینے کے لیے اور سیاست کے لیے ریاست مدینہ کا نام لیتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ کسی ملک میں عدم تحفظ کا احساس سب سے زیادہ تب ہوتا ہے جب ملک میں امیر غریب کا فرق موجود ہو، مساوی قانون کے بغیر کوئی ملک ترقی نہیں کرسکتا، یہی ریاست مدینہ کا تصور تھا۔انہوں نے کہا کہ ملک میں سیکیورٹی تب آتی ہے جب ہر شہری ذمہ داری لیتا ہے، سیکیورٹی فوج نہیں عوام دیتی ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ ہمارے ملک میں عدم تحفظ کا سب سے بڑا مسئلہ غیر مساوی ترقی کے سبب ہے، ہمارے امیر غریب کے درمیان فاصلے بڑھتے رہے اور ایلیٹ کلاس نے ملک کے وسائل پر قبضہ کرلیا۔وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا کہ بھارت پابندیوں کے باوجود روس سے تیل خرید رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ طاقتور ملک ہم پر غصہ ہو گیا جس نے کہا کہ آپ روس کیوں چلے گئے؟انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی تاریخ پر نظرڈالیں تو باہر سے حملہ آور آتے تھے اور قبضہ کرلیتے تھے، لوگ کوئی مزاحمت اس لیے نہیں کرپاتے تھے کیونکہ ان کو کوئی حق ہی حاصل نہیں تھا اور محض اوپر بیٹھنے والے ہی فیصلے کرتے رہتے تھے۔وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا کہ اچکنیں سلوانے والے کہہ رہے تھے کہ ہمیں امریکا کو ناراض نہیں کرنا چاہیے۔ان کا کہنا ہے کہ منی لانڈرنگ کی بڑی وجہ مجرموں کو سزائیں نہ ملنا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ میں اقوام متحدہ سیکریٹری جنرل کی رپورٹ کا بار بار حوالہ دیتا ہوں کہ ہر سال 1.6ٹریلین ڈالرز غریب ملکوں سے امیر ملکوں میں جاتا ہے، اس کی وجہ بھی ان ممالک میں قانون کی حکمرانی نہ ہونا ہے۔