Ms. Ilhan Omar, Member of the U.S. House of Representatives, called on Prime Minister Shehbaz Sharif in Islamabad on 20th April, 2022.

اسلامو فوبیا جیسی برائی سے نمٹنے کے لیے عالمی سطح پر مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے،امریکہ کی کانگریس وومن الہان عمر سے گفتگو

اسلام آباد (ویب نیوز)

وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان امریکہ کے ساتھ اپنے دیرینہ تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے اور باہمی احترام، اعتماد اور مساوات پر مبنی دوطرفہ تعاون کو مزید مضبوط کرنا چاہتا ہے، امریکی رکن کانگریس کے دورے سے پاکستانی پارلیمنٹ اور امریکی کانگریس کے درمیان تبادلہ خیال کو تقویت ملے گی،وزیرِ اعظم شہباز شریف ریاست ہائے متحدہ امریکہ کی کانگریس وومن الہان عمر سے گفتگو کررہے تھے جنھوں نے وزیراعظم ہاوس میں ان سے ملاقات کی ،وزیراعظم ہاوس سے جاری تفصیلات کے مطابق وزیرِ اعظم شہباز شریف سے امریکی ہاوس آف ریپریزنٹیٹیوز کی رکن الہان عمر نے اسلام آباد میں ملاقات کی،ان کے عزم و ہمت اور سیاسی جدوجہد کو سراہتے ہوئے، وزیر اعظم نے پاکستان کے پہلے دورے پر ان کا پرتپاک خیرمقدم کیا۔ وزیراعظم نے امید ظاہر کی کہ اس سے پاکستان اور امریکی عوام کے درمیان تعلقات مزید گہرے ہوں گے اور پاکستانی پارلیمنٹ اور امریکی کانگریس کے درمیان تبادلہ خیال کو تقویت ملے گی۔وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان امریکہ کے ساتھ اپنے دیرینہ تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے اور باہمی احترام، اعتماد اور مساوات پر مبنی دوطرفہ تعاون کو مزید مضبوط کرنا چاہتا ہے۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ دونوں ممالک کے درمیان تعمیری روابط سے خطے میں امن، سلامتی اور ترقی کو فروغ دینے میں مدد مل سکتی ہے۔ملاقات میں پاک امریکہ تعلقات سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ دو طرفہ تعلقات اور علاقائی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس بات کا ذکر ہوئے کہ امریکہ پاکستان کا سب سے بڑا تجارتی پارٹنر ہے، وزیراعظم نے دونوں ممالک کے درمیان بالخصوص تجارت اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں تعاون کو مزید بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔ وزیراعظم نے پاکستان امریکہ تعلقات کو تقویت دینے میں سمندر پار پاکستانیوں کی کوششوں کو سراہا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان قومی ترقی اور نمو میں ان کے تعاون کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔وزیر اعظم نے IIOJK میں انسانی حقوق کی سنگین صورتحال کو اجاگر کیا اور جموں و کشمیر کے تنازعہ کے پرامن حل کی اہمیت پر زور دیا، جس سے خطہ اپنی اقتصادی صلاحیت کر بھرپور طریقے سے بروئے کار لا سکے اور سماجی ترقی کو فروغ دے سکے۔ وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ ایک پرامن اور مستحکم جنوبی ایشیا ہی اپنی ترقی پر بھرپور توجہ دے سکتا ہے۔وزیراعظم مزید کہا کہ اسلامو فوبیا جیسی برائی سے نمٹنے کے لیے عالمی سطح پر مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے۔رکن کانگریس الہان عمر نے وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا اور امید ظاہر کی کہ ان کے دورہ پاکستان سے پاکستان اور امریکہ کے درمیان تعلقات کو مضبوط بنانے میں مدد ملے گی۔کانگریس کی خاتون رکن الہان عمر 20 سے 24 اپریل 2022 تک پاکستان کا دورہ کر رہی ہیں۔ اسلام آباد میں قیادت سے ملاقاتوں کے علاوہ، وہ لاہور اور آزاد جموں و کشمیر کا دورہ کریں گی تاکہ پاکستان کی ثقافتی، سماجی، سیاسی اور اقتصادی صلاحیت کو زیادہ سے زیادہ سمجھ سکیں۔