صدرمملکت کا بینک الفلاح کو 19 لاکھ روپے بینکنگ فراڈ سے متاثرہ شہریوں کو واپس کرنے کا حکم

بینک نے اکائونٹ ہولڈرز کی رضامندی اوردرخواست کے بغیر الیکٹرانک فنڈز ٹرانسفر سہولت کو فعال کیا

بینک صارفین کو انٹرنیٹ بینکنگ، ڈیجیٹل خدمات ، فراڈ سے بچنے کیلئے حفاظتی اقدامات کے متعلق آگاہ کرے، عارف علوی

اسلام آباد( ویب  نیوز)صدرمملکت عارف علوی نے بینک الفلاح کو 19 لاکھ روپے بینکنگ فراڈ سے متاثرہ شہریوں کو واپس کرنے کا حکم دیدیا ،صدرمملکت نے کہا کہ بینک صارفین کو انٹرنیٹ بینکنگ، ڈیجیٹل خدمات ، فراڈ سے بچنے کیلئے حفاظتی اقدامات کے متعلق آگاہ کرے۔ لاہور کے شہری کے اکائونٹ سے 1,479,255روپے کی رقم غیر قانونی طریقے سے نکالی گئی ،بینک نے رجسٹرڈ فون نمبر سے فون کال موصول ہونے کے بعد الیکٹرانک فنڈز ٹرانسفر سہولت کو فعال کر دیا تھا،گوجرانوالہ کی شہری کو بینک کی ہیلپ لائن سے کال موصول ہوئی،خاتون شہری نے ذاتی ڈیٹا کال کرنے والے کے ساتھ شیئر کیا ، اکائونٹ سے499400روپے کی رقم نکال لی گئی،شہریوں نے رقم کی واپسی کے لیے بینک سے رجوع کیا، لیکن بینک نے اس کی رقم واپس نہیں کی،دونوں شکایت کنندگان نے بینکنگ محتسب سے رجوع کیا، محتسب کھوئی ہوئی رقم واپس کرنے کا حکم دیا۔بینک نے محتسب کے فیصلوں کے خلاف صدر مملکت کو درخواست دائر کی، بینک نے استدعا کی کہ صارفین نے ذاتی بینکنگ تفصیلات نامعلوم افراد کے ساتھ شیئر کی ، بینک رقم کے نقصان کا ذمہ دار نہیں ۔ اس موقع پر صدر مملکت ڈاکٹرعارف علوی نے کہا ہے کہ بینک نے اکائونٹ ہولڈرز کی رضامندی اوردرخواست کے بغیر الیکٹرانک فنڈز ٹرانسفر سہولت کو فعال کیا ،بینکوں کی اولین ذمہ داری ہے کہ وہ صارفین کے مفادات کا تحفظ کریں ،بینک کی طرف سے صارفین کے مفادات کے تحفظ کے لیے مضبوط نظام نصب نہیں کیا گیا ، اسے مضبوط کرنے کی ضرورت ہے، بینک نے چینل فعال کرنے سے پہلے سہولت کے فوائد اور نقصانات کے بارے میں صارفین کو آگاہ نہ کیا ،بینک سٹیٹ بینک آف پاکستان کے قواعد و ضوابط سے غفلت اور عدم تعمیل کا مرتکب ہوا ، سٹیٹ بینک کے متعلقہ قوانین، قواعد و ضوابط کی دفعات کی تعمیل کے حوالے سے کوئی ثبوت پیش نہ ہوئے ،بینک نے قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کی ، بد انتظامی کا مرتکب ہوا، محتسب کے اصل فیصلوں کو مسترد کرنے کا کوئی جواز فراہم نہیں کیا گیا،محتسب کے اصل فیصلوں میں کوئی خامی نہیں ، بینک کی درخواست مسترد کی جاتی ہے ۔