بھارت کے ساتھ ہم اچھے پڑوسی کے طور پر رہنا چاہتے مگر کشمیرکا تنازعہ حل کئے بغیر ہم آگے نہیں بڑھ سکتے.. شہباز شریف

baggers can’t be choosers  والی بات پر آج بھی قائم ہوں، جب تک ہم مضبوط نہیں ہوں گے مسئلہ کشمیر حل نہیں ہو سکتا

 ملک تاریخ کے بد ترین مالیاتی خسارے کا شکار ، عمران نیازی نے سی پیک منصوبوں کا فرانزک آڈٹ کروایا جس سے چینی دوست سخت ناراض ہیں

 پیکا آرڈیننس پر حکومت کی اجازت کے بغیر سپریم کورٹ نظر ثانی کی درخواست دائر کرنے والے ایف آئی اے افسران کے خلاف کارروائی ہوگی

وزیرقانون اعظم رفیق تارڑ کو ہدایت کی کہ پیکا آرڈییننس پر فوری نظرثانی کی جائے، آزادی صحافت کے منافی شقیں فوری ختم کی جائیں

ملک میں کوئی غیر قانونی یا غیر جمہوری عمل نہیں ہوا جس کی وجہ سے مارچ کیا جائے ،اگرکوئی قانون توڑے گا توقانون خود اپنا راستہ بنائے گا

مارچ میں تیل کی قیمتیں منجمد کرکے عمران خان نے اگلی حکومت کے لئے بارودی سرنگ بچھائی، عالمی سطح پر تیل کی بڑھتی قیمتیں ہمارے پائوں کی زنجیر ہیں

سعودی عرب اور یو اے ای میں ہمیں بہت عزت ملی، ہم نے انہیں مدد کی درخواست کر دی ہے، فیصلہ اب انہوں نے کرنا ہے

بیورو کریٹس سے تفصیلی میٹینگ ہوئی ، وہ شدید دبا کا شکار ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ نیب کی موجودگی میں کام نہیں کر سکتے

وزیر اعظم کی سی پی این ای کے مرکزی عہدیداران سے ماڈل ٹائون لاہور میں اپنی رہائشگاہ پر ملاقات کے دوران گفتگو

A delegation of CPNE calls on Prime Minister Shehbaz Sharif in Lahore on 8th May, 2022.

لاہور(ویب  نیوز)

وزیر اعظم میاں محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ کشمیریوں کو کسی صورت مایوس نہیں ہونے دینگے، کشمیر پر ہمارا موقف وہی جو پاکستانی عوام ا ور کشمیریوں کا ہے کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیریوں کو حق خود ارادیت دیا جائے، دو جوہری ملک جنگ کے متحمل نہیں ہوسکتے ،بھارت کے ساتھ ہم اچھے پڑوسی کے طور پر رہنا چاہتے مگر کشمیرکا تنازعہ حل کئے بغیر ہم آگے نہیں بڑھ سکتے۔ عمران نیازی نے سی پیک کا برا حال کیا ہے، عمران خان نے سی پیک منصوبوں کا فرانزک آڈٹ کروایا جس سے چینی دوست سخت ناراض ہیں، ملک میں کوئی غیر قانونی یا غیر جمہوری عمل نہیں ہوا جس کی وجہ سے مارچ کیا جائے ،اگرکوئی قانون توڑے گا توقانون خود اپنا راستہ بنائے گا، پورے ملک کو ایک قوم بنانا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کونسل آف پاکستان نیوز پیپرایڈیٹرز (سی پی این ای )کے مرکزی عہدیداران سے ماڈل ٹائون لاہور میں اپنی رہائشگاہ پر ملاقات کے دوران کیا۔اس موقع پروفاقی وزیر اطلاعات ونشریات مریم اورنگزیب،وفاقی سیکرٹری اطلاعات شہیرہ شاہداور پرنسپل انفارمیشن آفیسر مبشر حسن بھی موجود تھے۔وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ پیکا آرڈیننس پر حکومت کی اجازت کے بغیر سپریم کورٹ نظر ثانی کی درخواست دائر کرنے والے ایف آئی اے کے افسران کے خلاف کارروائی ہوگی۔ وزیراعظم نے وزیرقانون اعظم رفیق تارڑ کو ہدایت کی کہ پیکا آرڈییننس پر فوری نظرثانی کی جائے، آزادی صحافت کے منافی شقیں فوری ختم کی جائیں۔شہباز شریف نے کہا کہ کشمیر پر ہمارا موقف وہی ہے جو کشمیریوں کا ہے، کشمیر کے معاملے پر اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل ہونا چاہیے، کشمیر پر اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل ہونے سے پاکستان اور بھارت اچھے ہمسایوں کی طرح رہ سکیں گے، پاکستان کی معاشی خوشحالی اور مضبوطی کشمیریوں کو ہماری طرف راغب کرے گی، ہم مضبوط ہوں گے تو ہمیں کوئی ڈکٹیٹ نہیں کرسکتا،  baggers can’t be choosers والی بات پر میں آج بھی قائم ہوں، جب تک ہم مضبوط نہیں ہوں گے مسئلہ کشمیر حل نہیں ہو سکتا۔وزیراعظم نے کہا کہ بیورو کریٹس سے تفصیلی میٹنگ ہوئی ہے، نیب کی موجودگی میں بیورو کریٹس شدید دبا کا شکار ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ نیب کی موجودگی میں کام نہیں کر سکتے، صحافی سمیع ابراہیم کو جاری ہونے والے نوٹس کا بھی نوٹس لے لیا ہے۔شہباز شریف نے کہا کہ سابق پی ٹی آئی حکومت نے ملک کو قرضوں میں جکڑ دیا،پونے چار سالوں میں قرضے دوگنے ہوگئے، ماضی میں ملک نے ترقی کی مگر ان چار سالوں میں کوئی ترقیاتی کام نہیں ہوا،شہباز شریف نے کہا کہ غریبوں کا مفت علاج معالجہ ہوتا تھا مگر سابق حکومت سب ختم کرگئی، وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اس وقت ملکی تاریخ کے بد ترین مالیاتی خسارے کا شکار ہے، عمران نیازی نے سی پیک کا برا حال کیا ہے،ملک کی ترقی کا سب سے بڑا منصوبہ سی پیک پر بھی کام روک دیا گیا تھا، عمران خان نے سی پیک منصوبوں کا فرانزک آڈٹ کروایا جس سے چینی دوست سخت ناراض ہیں،کیاپونے چار سال میں سی پیک بارے ہماری کوئی دھیلے کی بے ضابطگی نکلی ؟انہوں نے کہا کہ چینی بے چینی سے منتظر ہیں کہ سی پیک پرکام آگے بڑھے،سی پیک گیم چینجر منصوبہ ہے اس پر تیزی سے کام کو مکمل کیا جائے گا۔شہباز شریف نے کہاکہ مارچ میں تیل کی قیمتیں منجمد کرکے عمران خان نے اگلی حکومت کے لئے بارودی سرنگ بچھائی، اب پرندہ پنجرے میں پھڑپھڑا رہا ہے، ہم عوام کو ریلیف دینا چاہتے ہیں مگر عالمی سطح پر تیل کی بڑھتی قیمتیں ہمارے پائوں کی زنجیر ہیں، سعودی عرب اور یو اے ای میں ہمیں بہت عزت ملی، ہم نے انہیں مدد کی درخواست کر دی ہے، فیصلہ اب انہوں نے کرنا ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ ہم نے اداروں کو ساتھ لیکر چلنا ہے، ان کی مشاورت سے آگے بڑھنا ہے،باوقار راستے موجود ہیں،قوم کو ترقی کا سفرطے کرنا ہے تو محنت اور کام کرنا ہوگا اس لئے ہفتے کی چھٹی ختم کر دی ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان نے آگے بڑھنا تو صوبائی ایشوز میں طعنے نہیں بلکہ پنجاب کو بڑا بھائی بن کر کردار ادا کرنا ہوگا سب کو ساتھ لیکر آگے بڑھیں گے اور محرومیاں دور کرینگے،پورے ملک کو ایک قوم بنانا ہے۔ایک سوال کے جواب میں شہباز شریف نے کہا کہ کشکول ہم محنت ہی سے توڑ سکتے ہیں،پوری قوم کو مزاج تبدیل کرکے محنت کرنا ہوگی۔پی ٹی آئی کے لانگ مارچ اور دھرنے سے متعلق کہا کہ ان دھرنوں کا جواز کیا ہے؟کیا ہم نے ڈھائی کھرب کے قرضے لئے؟کیا ہم نے پہلے چینی ایکسپورٹ اور پھر امپورٹ کی؟سابق حکومت میں گندم بھی بلیک میں فروخت ہوتی رہی۔وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ کیا ان کو کوئی غیر آئینی طور پر ہٹایا گیا؟ ملک میں کوئی غیر قانونی یا غیر جمہوری عمل نہیں ہوا جس کی وجہ سے مارچ کیا جائے ،اگرکوئی قانون توڑے گا توقانون خود اپنا راستہ بنائے گا، پورے ملک کو ایک قوم بنانا ہے۔