پی ٹی آئی آئین شکنی کے ساتھ ساتھ غنڈہ گردی کر رہی ہے، آئین شکنی کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جا سکتا

وزارت قانون کو ہدایت کردی گئی ہے کہ آئین شکنی کا سد باب کرنے کے لیے اقدامات کیے جائیں،وفاقی کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ

کچھ آئینی افراد آئین سے کھلواڑ کر رہے ہیں، وزیر قانون

یکم مئی سے ملک میں لوڈشیڈنگ صفر ہے، خرم دستگیر

وفاقی کابینہ کی ایک سے زائد پاسپورٹ منسوخ کرنے، فواد اسدکو ڈی جی آئی بی مقرر کرنیکی منظوری، گورنر پنجاب کو ہٹانے کے فیصلے کی توثیق

چینی و آٹے کی قیمتیں برقرار رکھنے کی منظوری، 30 لاکھ میٹرک ٹن گندم درآمد کرنے کی اجازت دی گئی

اسلا م آباد( ویب  نیوز)

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ 3 اپریل سے آئین شکنی کا شروع ہونے والا عمل آج تک پنجاب میں جاری ہے، پی ٹی آئی آئین شکنی کے ساتھ ساتھ غنڈہ گردی کر رہی ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف بہت جلد قوم سے خطاب کریں گے،تمام حقائق و حکومتی اقدامات اور منصوبوں سے قوم کو آگاہ کریں گے۔وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ عمران نیازی مسلسل آئین شکنی کے مرتکب ہو رہے ہیں۔مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ وزیراعظم شہباز شریف لندن جا رہے ہیں، وزیر اعظم کے ہمراہ (ن) لیگ کا پارٹی وفد نجی دورے پر نواز شریف سے ملاقات کرنے کے لیے لندن جا رہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ سیاسی جماعتوں میں مشاورت کا عمل جاری رہتا ہے، ہم وہ کام کریں گے جو پاکستان اور عوام کے حق میں بہتر ہو۔وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی میں مشاورت نہیں ہوتی، وہاں صرف ایک شخص کی بات سنی جاتی ہے، ان کی پارٹی میں ایک شخص کی ضد، تکبر اور فیصلہ سازی کے ذریعے معاملات چلائے جاتے ہیں اور اسی شخص کے حکم پر ملک میں آئین شکنی بھی کی گئی۔ان کا کہنا تھا کہ ایک شخص کے حکم کے اوپر 3 اپریل سے آئینی عہدیدار صدر مملکت، اسپیکر، ڈپٹی اسپیکر اور گورنر پنجاب آئین کی خلاف ورزی کر رہے ہیں اور ان عہدوں کے اختیارات کا ناجائز استعمال آئین پاکستان پر حملہ ہے، اس آئین شکنی کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جا سکتا۔وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ ایک تو آئین شکنی کی جارہی ہے اوپر سے غنڈہ گردی بھی کی جارہی ہے، اس سلسلے میں وزارت قانون کو ہدایت کردی گئی ہے کہ اس طرح کی آئین شکنی کا سد باب کرنے کے لیے اقدامات کیے جائیں تاکہ آئندہ کبھی کسی کو آئین پر حملہ کرنے کی جرات نہ ہو۔مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت حنیف عباسی کی تعیناتی کے معاملے پر اسلام آباد ہائی کورٹ کے نوٹس کا جواب جمع کرائے گی، حنیف عباسی ضمانت پر ہیں اور عدالت کے نوٹس کا سیاق و سباق کے ساتھ جواب تیار کیا جا رہا ہے جو عدالت میں پیش کیا جائے گا۔مہنگائی کی صورتحال سے متعلق بات کرتے ہوئے مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ تین اشیائے ضروریہ چینی، آٹا اور گھی کی قیمتوں پر نظر رکھنے کے لیے وزیراعظم نے ایک مانیٹرنگ میکینزم بنا دیا ہے اور صوبوں سے بھی اس سلسلے میں مکمل رابطہ ہے۔وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ وزیراعظم شہباز شریف بہت جلد قوم سے خطاب کریں گے اور تمام حقائق و حکومتی اقدامات اور منصوبوں سے قوم کو آگاہ کریں گے۔ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم شہباز شریف جلد قوم کو گزشتہ حکومت کے کارناموں سے آگاہ کریں گے اور قوم کے سامنے پی ٹی آئی حکومت کا نامہ اعمال پیش کریں گے۔وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ اگرپی ٹی آئی حکومت کے پاس اپنی کارکردگی دکھانے کے لیے کچھ ہوتا تو آج عمران خان کو جھوٹا سازشی خط دکھانے کی ضرورت نہیں پڑتی لیکن کیونکہ عمران خان کی کارکردگی کا صفحہ خالی ہے اس لیے وہ یہ جھوٹا سازشی خط لہرا رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ آج وفاقی کابینہ میں متعدد فیصلے کیے گئے، عوام کو ریلیف دینا ترجیح ہے، کابینہ اجلاس میں بجلی کی لوڈشیڈنگ سے متعلق جامع حکمت عملی پر بریفنگ دی گئی۔مریم اورنگزیب نے بتایا کہ کابینہ نے جی ڈی آئی بی فواد اسد اللہ خان کو تعینات کرنے کی منظوری دی ہے جبکہ چیئرمین واپڈا مزمل حسین کا استعفی منظور کرلیا گیا ہے اور ممبر فنانس کو ایڈیشنل چارج دیا گیا ہے۔وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ وفاقی کابینہ کو وزیراعظم کے دورہ سعودی عرب پر بریفنگ دی گئی اور وزیر اعظم نے دورے پر کابینہ کو اعتماد میں لیا۔ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی جانب سے گندم کی فصل کے لیے کسانوں کو کوئی ریلیف نہیں دیا گیا، کھاد کی فراہمی نہیں کی گئی، جس کے باعث ملک میں گندم کی موجودہ صورتحال ہے اور کابینہ نے 30 لاکھ میٹرک ٹن گندم کی درآمد کی اجازت دی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ آئندہ فصل کے دوران کسانوں کو ریلیف دیا جائیگا اور ملک کو گندم برآمد کرنے کے قابل بنایا جائے گا۔وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ کابینہ نے ایک سے زائد پاسپورٹ کی موجودگی کی صوورت میں انہیں منسوخ کرنے کی منظوری دی ہے اور آئندہ دو پاسپورٹ جاری ہونے کے عمل کی روک تھام کے لیے اقدامات کیے جائیں گے، دو پاسپورٹ کی منسوخی کی آخری تاریخ 31 دسمبر 2022 ہوگی۔ان کا کہنا تھا کہ کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے آٹے اور چینی کے ریٹس سے متعلق عوام کو دیے گئے ریلیف پیکج کی منظوری بھی دی ہے اور چینی کی قیمت ستر روپے کلو برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔وزیر اطلاعات نے بتایا کہ کابینہ نے محمد مسعود کو ممبر پاکستان آرڈیننس فیکٹری اور ایڈمرل(ر) سلمان الیاس کو شپ یارڈ انجینئرنگ ورکس کے ڈائریکٹر کے طور پر تعینات کرنے کی بھی منظوری دے دی ہے۔انہوں نے بتایا کہ کابینہ نے ملک سے چینی برآمد کرنے پر پابندی عائد کرنے منظوری دے دی ہے، ماضی میں چینی امپورٹ کرکے ملک میں چینی کی مصنوعی قلت پیدا کی گئی، چینی کی برآمدات پر پابندی لگانے کا مقصد چینی کی قیمت اور قلت پر قابو پانا ہے۔اس موقع پر قانونی معاملات پر گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر قانون سینیٹر اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ وفاقی کابینہ نے آج گورنر پنجاب کے طرز عمل پر تفصیلی گفتگو کی اور کابینہ نے وزیراعظم کی گورنر پنجاب کو بر طرف کرنے کے فیصلے کی منظوری دے دی ہے۔وزیر قانون کا کہنا تھا کہ وفاقی کابینہ نے گورنر پنجاب اور صدر مملکت کی جانب سے گزشتہ چند ہفتوں کے دوران کیے گئے آئین شکن اقدامات پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا۔وزیرقانون کا کہنا تھا کہ کچھ لوگ آئین سے ماورا اقدامات کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، کچھ آئینی افراد آئین سے کھلواڑ کر رہے ہیں۔وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد بجلی کی لوڈشیڈنگ سے متعلق میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وفاقی وزیر خرم دستگیر کا کہنا تھا کہ 31 مئی 2018 میں(ن) لیگ کی حکومت کے دوران ملک میں صفر لوڈشیڈنگ تھی۔خرم دستگیر کا کہنا تھا کہ ملک پر گزشتہ 4 سال کے دوران عذاب عمرانی ملک پر مسلط تھا، جب میں نے وزارت سنبھالی تو اس وقت ملک میں 8 سے 12 گھںٹے تک کی لوڈشیڈنگ کی جارہی تھی اور 7 ہزار میگاواٹ سے زیادہ بجلی بنانے کے پلانٹ بند تھے۔وفاقی وزیر خرم دستگیر کا کہنا تھا عمران خان کے دور حکومت میں ان کی نا اہلی کی وجہ سے پاور پلانٹس بند تھے جس کے باعث پاکستان کے عوام لوڈشیڈنگ کا عذاب بھگت رہے تھے۔خرم دستگیر کا کہنا تھا کہ وزیراعظم شہباز نے اعلان کیا تھا کہ یکم مئی سے ملک میں لوڈشیڈنگ ختم کردی جائے گی اور اللہ کا شکر ہے کہ اب یکم مئی سے اب تک ملک میں لوڈشیڈنگ صفر ہے۔ان کا کہنا تھا کہ آج ملک میں بجلی کی پیداوار 22 ہزار 634 میگا واٹ ہے اور پورے ملک کے کسی حصے میں کوئی لوڈشیڈنگ نہیں ہے۔خرم دستگیر کا کہنا تھا کہ گزشتہ دنوں جب میں نے یہاں عاجزی کے ساتھ یہ دعوی کیا کہ پورے ملک میں اب کہیں لوڈشیڈنگ نہیں ہے تو کئی لوگوں نے کہا خرم دستگیر دعوی کر رہے ہیں کہ لوڈشیڈنگ نہیں جبکہ ہمارے علاقے میں لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے۔اس اعتراض کی وضاحت کرتے ہوئے وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ہم نے اس سلسلے میں کابینہ کو بتایا کہ ملک میں بجلی کی فراہمی کے حساب سے 7 مختلف کیٹیگریز ہیں اور صفر لوڈشیڈنگ کا مطلب یہ ہے کہ ابتدائی 3 یا 4 کیٹیگریز میں کہیں بھی بجلی بند نہیں کی جارہی اور اگر ان کیٹیگریز کے علاقوں میں بجلی بند ہوئی ہے تو وہ لوڈشیڈنگ کی وجہ سے نہیں ہوئی۔خرم دستگیر نے مزید بتایا کہ سسٹم میں ملک کی ضرورت کے مطابق بجلی موجود ہے لیکن ان علاقوں میں جہاں سے بجلی کے بل وصول نہیں ہوتے وہاں بجلی موجود ہونے کے باوجود پاور ڈویژن کے خسارے کو پورا کرنے کے لیے لوڈشیڈنگ کی جاتی ہے۔خرم دستگیر کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے وزارت کو نئی پاور پالیسی بنانے کی ہدایت کی ہے تاکہ ملک میں بجلی کی بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کیا جا سکے اور ملک کے شہری اور دیہی علاقوں میں بجلی کی لوڈشیڈنگ میں توازن پیدا کیا جائے۔ان کا کہنا تھا حکومت نے ایل این جی کے نئے کارگوز حاصل کرلیے گئے ہیں اور ملک سے اندھیرے ختم کرنے کے لیے موجودہ اتحادی حکومت کام کر رہی ہے، یواے ای کے ساتھ توانائی کے منصوبوں سے متعلق بات چیت جا رہی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ پاور ڈویژن میں معاملات بہت گنجلک اور گھمبیر ہیں جس کو مل کر مشاورت کے ساتھ مستقل بنیادوں پر حل کرنا ہے۔خرم دستگیر کا کہنا تھا کہ آئین کے تحت صدر مملکت، وزیراعظم کی ایڈوائس کے پابند ہیں، صدر اگر وزیراعظم کی ہدایت پر عمل نہیں کرتے تو وہ آئین سے انحراف کر رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا ہماری پوری جدوجہد آئین کی بالادستی کے لیے ہے اور یہ گورنر پنجاب کا معاملہ آئین کی بالا دستی کے لیے ہے۔