عدالت نے سپیشل پراسکیوٹر ایف آئی اے کی عدم پیشی کی درخواست کو ریکارڈ کا حصہ بنا دیا

لاہور (ویب نیوز)

سپیشل سنٹرل کورٹ نے وزیراعظم شہباز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کیخلاف منی لانڈرنگ کیس میں ایف آئی اے کے سپیشل پراسیکیوٹر کی درخواست کے باوجود ٹرائل جاری رکھنے کا فیصلہ کیاہے ،14مئی کو فرد جرم عائد کی جائیگی ،ملزمان کو آئندہ سماعت حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی ۔ایف آئی اے عدالت نے منی لانڈرنگ کیس کا 27 اپریل کی سماعت کا تحریری حکم جاری کردیا ۔عدالت نے ایف آئی اے کے سپیشل پراسکیوٹر کی درخواست کے باوجود ٹرائل جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔عدالت نے وزیراعظم شہباز شریف اوروزیراعلی پنجاب حمزہ شہباز سمیت دیگر ملزمان کو آئندہ سماعت پر ہر صورت پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔تحریری فیصلے میں درج ہے کہ 14مئی کو وزیراعظم شہباز شریف اور وزیر اعلی حمزہ شہباز پر فرد جرم عائد کی جائے گی اور اس لئے وزیراعظم شہباز شریف اور وزیراعلی حمزہ شہباز 14مئی کو اپنی حاضری یقینی بنائیں۔ سپیشل جج سنٹرل اعجاز حسن اعوان نے ایف آئی اے پراسکیوٹر کی درخواست پر تحریری حکم جاری کر دیا، تحریری حکم کے مطابق منی لانڈرنگ کیس کی 11اپریل کو سماعت کے بعد سپیشل پراسکیوٹر ایف آئی اے نے ٹرائل میں عدم دلچسپی کی درخواست دائر کی تھی۔اسپیشل پراسکیوٹر ایف آئی اے سکندر ذوالقرنین نے کہا کہ ڈی جی ایف آئی اے نے تفتیشی افسر کے ذریعے شہباز شریف کیخلاف پیش نہ ہونے کا کہا، شہباز شریف کے وزیر اعظم اور حمزہ شہباز کے وزیر اعلیٰ بننے کے باعث پراسکیوشن کو پیش ہونے سے روکا گیا۔سپیشل پراسکیوٹر سکندر ذوالقرنین سلیم نے بتایا کہ ایف آئی اے کے متعلقہ حکام نے شہباز شریف، حمزہ شہباز سمیت دیگر کیخلاف ٹرائل میں عدم دلچسپی ظاہر کی جس کے بعد سپیشل پراسکیوٹر ایف آئی اے کی عدم پیشی کی درخواست کو ریکارڈ کا حصہ بنا دیا گیا۔