حکومت پٹرول اور بجلی کی قیمتیں بڑھانے سے باز رہے۔ وی آئی پی کلچر اور غیر ترقیاتی اخراجات کا خاتمہ کیا جائے،سراج الحق
اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں50 فیصد کمی کی جائے۔ لوڈشیڈنگ نے شدید گرمی کے موسم میں عوام کی زندگیوں کو اجیرن بنا دیا
سیاسی جماعتیں الیکشن اصلاحات کے لیے بات چیت کا آغاز کریں۔ بحرانوں سے نکلنے کے لیے قومی ڈائیلاگ کا آغاز ہونا چاہیے
الیکشن متناسب نمائندگی کے اصولوں کے تحت ہونے چاہییں۔ آئین و قانون کی بالادستی قائم کرنا ہو گی
حکمران جماعتیں تباہی کی ذمہ دار ہیں۔ عالمی مالیاتی ادارے سے ہونے والے معاہدے پر نظرثانی کی جائے
معیشت میں بہتری کے لیے سود سے جان چھڑانا ہو گی
امیر جماعت کی اعجاز الحق، چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی سے گفتگو
اسلام آباد (ویب نیوز)
امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ ملک انارکی جانب بڑھ رہا ہے۔ معیشت، سیاست کا برا حال اور ادارے کمزور ہو چکے ہیں۔ حکمران جماعتیں تباہی کی ذمہ دار ہیں۔ معیشت میں بہتری لانے کے دعوے کر کے مختلف حکومتوں نے آئی ایم ایف سے 22پروگرام لیے، مگر حالات بہتر نہ ہو سکے۔ موجودہ حکومت نے بھی آتے ہی آئی ایم ایف کا دروازہ کھٹکھٹایا۔ جماعت اسلامی کا مطالبہ ہے کہ عالمی مالیاتی ادارے سے ہونے والے معاہدے پر نظرثانی کی جائے۔ معیشت میں بہتری کے لیے سود سے جان چھڑانا ہو گی۔ عوام مہنگائی کے ہاتھوں بے حال ہو چکے۔ حکومت پٹرول اور بجلی کی قیمتیں بڑھانے سے باز رہے۔ وی آئی پی کلچر اور غیر ترقیاتی اخراجات کا خاتمہ کیا جائے۔ اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں50 فیصد کمی کی جائے۔لوڈشیڈنگ نے شدید گرمی کے موسم میں عوام کی زندگیوں کو اجیرن بنا دیا ہے۔ پاور پلانٹس فیول نہ ہونے کی وجہ سے بند پڑے ہیں۔ دیہی علاقوں میں گھنٹوں لوڈشیڈنگ ہو رہی ہے۔ نہروں میں پانی کی قلت اور ٹیوب ویلز فیڈرز پر بجلی نہ ہونے کے سبب جنوبی پنجاب اور سندھ میں کسانوں کی فصلیں تباہ ہو گئیں۔ سیاسی جماعتیں الیکشن اصلاحات کے لیے بات چیت کا آغاز کریں۔ بحرانوں سے نکلنے کے لیے قومی ڈائیلاگ کا آغاز ہونا چاہیے۔ الیکشن متناسب نمائندگی کے اصولوں کے تحت ہونے چاہییں۔ آئین و قانون کی بالادستی قائم کرنا ہو گی۔ ملک میں غریب آدمی کے لیے انصاف ناپید ہو گیا۔ عام آدمی کو تھانوں کچہریوں سے انصاف نہیں ملتا۔ ملک کی وسیع آبادی پینے کے صاف پانی تک سے محروم ہے۔ حکمرانوںنے ملک کو اس نہج پر پہنچایا۔ دو فیصد خاندان ملک کے وسائل پر قابض ہیں۔ قوم کو 75برسوں سے اسلامی نظام سے محروم رکھا گیا۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے مسلم لیگ (ضیا) کے صدر اعجاز الحق سے ملاقات کے دوران کیا۔ امیر جماعت اسلامی سراج الحق سے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے سینیٹر پرنس احمد عمراحمدزئی اور سینیٹر نصیب اللہ بازئی کے ہمراہ ملاقات کی جس میں مجموعی ملکی صورت حال پر تبادلہ خیال ہوا۔ نائب امیر جماعت اسلامی میاں محمد اسلم اور ڈائریکٹر امور خارجہ جماعت اسلامی آصف لقمان قاضی بھی اس موقع پر موجود تھے۔سراج الحق اور صادق سنجرانی کے درمیان ہونے والی ملاقات میں بلوچستان سمیت ملک کے دیگر علاقوں میں دہشت گردی کے بڑھتے واقعات پر شدید تشویش کا اظہار کیا گیا۔ دونوں رہنمائوں کا کہنا تھا کہ ملک دشمن عناصر پاکستان کو کمزور کرنا چاہتے ہیں۔ حکومت بلوچستان کے مسائل حل کرنے پر توجہ دے۔ امیر جماعت نے کہا کہ حالیہ دنوںمیں ملک کے مختلف حصوں میں دہشت گردی کے واقعات میں معصوم جانوں کا ضیاع ہوا۔ ایسے واقعات قابل مذمت ہیں۔ دہشت گردی کا نشانہ بننے والے افراد کے لواحقین سے اظہار ہمدردی کرتے ہیں اور حکومت سے اپیل ہے کہ وہ ان خاندانوں کی مالی معاونت کرے۔ حکومت اور سیکیورٹی فورسز ملک کو دہشت گردی سے پاک کرنے کے لیے نیشنل ایکشن پلان پر اس کی روح کے مطابق عمل درآمد کو یقینی بنائے۔ امیر جماعت نے کہا کہ جماعت اسلامی سودی معیشت کے خاتمے کی بات کرتی ہے۔ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ حکومت وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے کی روشنی میں سود کے خاتمے کا روڈ میپ دے۔