کوشش کی جا رہی ہے کہ غداری کا مقدمہ کر کے مجھے راستے سے ہٹایا جائے ،عمران خان

کیا نواز شریف اور آصف علی زرداری مجھ پر غداری کا مقدمہ چلائیں گے؟

جیل میں ڈالنے کی باتیں کی جا رہی ہیں،جیل تو چھوٹی چیز ہے،میں اپنی جان دینے کیلئے تیار ہوں

 جب ہمیں آئی ایم ایف نے قیمتیں بڑھانے کا کہا تو ہم نے قیمتیں مزید کم کر کے عوام کو ریلیف دیا

موجود حکومت کو کوئی فرق نہیں پڑتا، عوام مہنگائی کے سمندر میں ڈوب جائیں گے

  ہماری حکومت نے پیٹ کاٹ کر عوام کو بچایا، یہ باہر سے ڈکٹیشن لیکر فیصلے کرتے ہیں، جلسہ عام سے خطاب

  اپنی حکومت اور موجودہ حکومت کے دوران بڑھنے والی مہنگائی کا تقابلی جائزہ بھی پیش کیا

بونیر ( ویب  نیوز)

تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے سازش کے تحت ہماری حکومت کو گرایاگیا، جب سازش کرنے والوں نے دیکھا کہ قوم سازش کو سمجھ چکی تو یہ کوشش کر رہے ہیں کہ عمران خان پر غداری کا مقدمہ کرکے اس کو راستے سے ہٹائیں، کیا نواز شریف اور آصف علی زرداری مجھ پر غداری کا مقدمہ چلائیں گے؟جیل میں ڈالنے کی باتیں کی جا رہی ہیں،جیل تو چھوٹی چیز ہے،میں اپنی جان دینے کیلئے تیار ہوں بیرونی سازش کے تحت ہم پر امپورٹڈ حکومت مسلط کی گئی، بھارت اور اسرائیل ہمارے ملک کو کمزور کرنا اور ٹوڑنا چاہتے ہیں۔ پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں اضافے سے ہر چیز کی قیمت پر اثر پڑے گا مگر انہیں کوئی پروا نہیں، جب ہمیں آئی ایم ایف نے قیمتیں بڑھانے کا کہا تو ہم نے قیمتیں مزید کم کر کے عوام کو ریلیف دیا، ان خیالات کا اظہار سابق وزیراعظم عمران خان نے بونیر میں تحریک انصاف کے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ مجھ پر غداری کا مقدمہ چلانے کی بات کی جار ہی ہیں، کیا نواز شریف اور زرداری مجھ پر غداری کا مقدمہ چلائیں گے؟ آصف علی زرداری نے حسین حقانی کے زریعے امریکہ کو کہا تھا کہ اسے فوج سے بچائیں،کیا زرداری مجھ پر غداری کا مقدمہ کرے گا؟عمران خان نے کہا کہ کہا جا رہا ہے کہ مجھ پر کیس کر کے جیل میں ڈال دیا جائے، جیل تو چھوٹی چیز ہے،میں تو اپنی جان دینے کیلئے تیار ہوں، انھوں نے کہا کہ ہم سپریم کورٹ کے فیصلے کا انتظار کر رہے تھے،، کچھ چیزوں کی وضاحت ہونی ہے،میری قوم مجھے چالیس سال سے جانتی ہے،ہمیشہ پرامن احتجاج کیا ہے نہیں چاہتے رینجرز،پولیس اور فوج سے تصادم ہو۔ حکومت کو تنقید کانشانہ بناتے ہوئے سابق وزیراعظم نے کہا کہ ان لوگوں کو کوئی فرق نہیں پڑتا عوام مہنگائی کے سمندر میں ڈوب جائیں گے،بیرونی سازش کے تحت امپورٹڈ حکومت مسلط ہوئی،شریف خاندان  اور  زرداری سازش کا حصہ بنے،پوری دنیا میں اس حکومت کیخلاف احتجاج ہوئے،دنیا میں ایک ہی نعرہ لگا”امپورٹڈ حکومت نامنظور” جب ہماری حکومت گرائی گئی تو بھارت میں خوشیاں منائی گئیں،بھارت میں ایسے خوشیاں منائی گئیں جیسے شہباز شریف نہیں شہباز سنگھ تھا،شریف خاندان کے بھارت کی بزنس کمیونٹی سے بڑے گہرے تعلقات ہیں، نریندر مودی نے کشمیریوں  پر سب سے زیادہ ظلم کیا، اسے نوازشریف نے شادی پر بلایا، نواز شریف بھارت گیا حریت رہنماوں سے ملاقات نہیں کی، نریندر مودی جب پاکستان کے آرمی چیف کو دہشتگرد اور نواز شریف کو دوست کہتا تھا،سابق وزیراعظم نواز شریف کے منہ سے ایک بار بھی کلبھوشن کا نام نہیں نکلا تھا۔ سابق صدر آصف علی زرداری کو ملک کی بہت بڑی بیماری قرار دیتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ آصف زرداری کو پیسے کی بیماری ہے، زرداری جب پیسہ دیکھتا ہے اس کی کانپیں ٹانگنا شروع ہو جاتیں ہیں۔ سابق وزیراعظم نے دعویٰ کیا کہ ڈونلڈ لو نے پاکستان کے سفیر کو حکم دیا کہ عمران خان کو ہٹاو، دھمکی دی کہ اگر نہ ہٹایا تو نتائج بھگتنا ہوں گے،ڈونلڈ لو نے کہا اگر چیزی بلاسم آئے تو معاف کر دینگے،سات مارچ کو مراسلہ اور آٹھ مارچ کوتحریک عدم اعتماد جمع ہو جاتی ہے،ہمارے اتحادی بھی ایک دم تبدیل ہوجاتے ہیں،سلامتی کمیٹی میں مراسلہ دکھایا گیا، صدر مملکت نے مراسلہ کے حوالے سے خط چیف جسٹس آف پاکستان کو لکھا ابھی تک کچھ نہیں ہوا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہماری حکومت میں روزانہ مہنگائی کا بڑا شور مچایا جاتا تھا،کانپیں ٹانگنے والے بلاول نے مہنگائی کے خلاف مارچ کیا تھا،کوئی کہتا تھا آٹا اور کوئی کہتا تھا گیس کی قیمت بڑھا دی ہے،اللہ کا حکم ہے سچ نہیں چھپ سکتا، پی ٹی آئی   کے ساڑھے تین سالہ دور حکومت میں آٹے کی قیمت 326 روپے بڑھی، ان کے صرف دو ماہ 422 روپے آٹا کی قیمت بڑھی ہے،گھی کے نرخ  میں فی کلو 213 روپے اضافہ ہوا جبکہ ان کے دو ماہ میں 200 روپے فی کلو قیمت بڑھی، پیٹرول 56 روپے 90  پیسے بڑھا، ان کی حکومت میں 60 روپے بڑھ گیا ہے۔ جلسہ سے خطاب میں لوڈ شیڈنگ کا ذکر کرتے ہوئے چیرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ ملک میں انتہا کی لوڈ شیڈنگ ہو رہی ہے،ہماری حکومت میں ساڑھے تین سال میںفی یونٹ چھ روپے قیمت بڑ ھی،انھوں نے د و ماہ میں دس روپے فی یونٹ بڑھا دی ہے،آئی ایم ایف ہمیں بھی پیٹرول،ڈیزل کی قیمتیں بڑھانے کا کہتا تھا،ان میں اور ہم میں فرق ان کی تمام جائیدادیں، بچے باہر ہیں، ان کا پاکستان میں کوئی سٹیک نہیں،ان لوگوں کو کوئی فرق نہیں پڑتا، عوام مہنگائی کے سمندر میں ڈوب جائیں گے پٹرول کی قیمت جب بڑھے گی تو ہر چیز کی قیمت بڑھے گی، ہم نے پڑول کی قیمت کو دس روپے کم کر کے عوام کو ریلیف دیا، ہماری حکومت نے پیٹ کاٹ کر عوام کو بچایا،میرا جینا مرنا پاکستان ہے، باہر کوئی جائیدار نہیں،یہ باہر سے ڈکٹیشن لیکر فیصلے کرتے ہیں، اگر میرا بھی پیسہ باہر پڑا ہوتا تو انہیں ابسولیٹیلی ناٹ نہ کہتا، یہ کبھی امریکہ کے خلاف بات نہیں کرینگے۔  الطاف حسین کو سب سے بڑا دہشتگرد قرار دیتے ہوئے عمران خان  نے کہا کہ الطاف حسین نے کراچی میں سب سے زیادہ قتل کرائے،کیا برطانیہ ہمیں الطاف حسین پر ڈرون حملہ کرنے کی اجازت دے گا ؟،2008 سے 2018 تک 400 ڈرون حملے ہوئے، خواتین، بچے مارے گئے مگر ان پیسے کے غلاموں نواز شریف اور آصف زرداری کے منہ سے یہ بات نہیں نکلی کہ یہ حملے انسانی حقوق کے خلاف ہیں، انہوں نے کبھی ڈرون حملوں کی مذمت نہیں کی۔ نواز شریف جب وزیراعظم تھے تو وہ 22 مرتبہ نجی دورے پر برطانیہ گیا، آصف زرداری 50 مرتبہ نجی دورے پر د بئی گیا جب کہ میں نے ایک بھی نجی دورہ نہیں کیا کیونکہ پاکستان میرا گھر ہے، یہ امریکا اور آئی ایم ایف کے غلام ہیں، ان کے پیسے باہر پڑے ہیں اس لیے یہ کبھی ان کے خلاف بات نہیں کریں گے،  ہمارے ملک میں ڈرون حملوں سے مرنے والوں کی کبھی کوئی تحقیقات نہیں ہوتی تھی، نواز شریف اور زرداری ان کیساتھ ملے ہوئے تھے۔عمران خان نے کہا کہ آج نیوٹرل سے پوچھنا چاہتا ہوں جب آپ نے نیوٹرل ہونے کا فیصلہ کیا تو بہت اچھی چیز ہیں،بتایا تھا ساز ش کا سن رہا ہوں اگر کامیاب ہو گئی تو ملک کا بڑا نقصان ہوگا، شوکت ترین سے کہا تھا کہ انہیں ملکی معاملات بارے آگاہ کرو، اگر ملکی معیشت گرناشروع ہوجائے تو ملک دیوالیہ ہو جاتا ہے،  عمران خان نے کہا کہ ہمارے دور حکومت میں کورونا کے باوجود ملکی معیشت ترقی کر رہی تھی جب کہ ان کی حکومت میں مئی کے مہینے میں تجارتی خسارے میں 4 ارب ڈالرکا اضافہ ہوگیا ہے، زر مبادلہ کے ذخائر میں بھی بہت زیادہ کمی ہوئی ہے، روپے کی قدر میں کمی ہوئی،ڈالر 200 روپے سے اوپر چلا گیا ہے، اس سے ابھی ملک میں مزید مہنگائی آئے گی۔   کارکنوں نے ڈیزل ڈیزل کے نعرے لگائے تو عمران خان نے کہا بونیر کے جذبہ کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، اللہ جسے چاہے عزت اور ذلت دیتا ہے جیسے ہی تقریر شروع کرتاہوں ڈیزل کے نعرے شروع ہو جاتے ہیں، فضل الرحمان سوچو! اللہ نے تمہیں اتنی ذلت کیوں دی یہ دین کے نام پر سیاست کرتا ہے، جیسے ہی لوگ فضل الرحمان کودیکھتے ہیں انہیں ڈیزل یاد آ جاتا ہے۔