پنجاب کے 20 حلقوں میں ہونے والے ضمنی انتخابات میں پی ٹی آئی بھرپور طریقے سے حصہ لے گی  شاہ محمود قریشی

ضمنی انتخابات میں پارٹی کے ٹکٹوں کی تقسیم پر غور و خوض اور فیصلے کے لیے  پیر دن ایک بجے  پی ٹی آئی پارلیمانی بورڈ کا اجلاس طلب

اسلام آباد(ویب  نیوز)

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پنجاب کے 20 حلقوں میں ہونے والے ضمنی انتخابات میں پی ٹی آئی بھرپور طریقے سے حصہ لے گی۔ اتوار کو اسلام آباد میں پی ٹی آئی کی کور کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ اجلاس کے دوران ملک کی معاشی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہمارے علم میں ہے کہ پنجاب حکومت اپنی من مانی کرتے ہوئے انتظامیہ اور پولیس کو استعمال کرکے اپنی مرضی کے نتائج حاصل کرنے کا منصوبہ بنا چکی ہے۔انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن پر ذمیداری عائد ہوتی ہے کہ وہ ان ضمنی انتخابات کو صاف و شفاف بنائے، اگر الیکشن کمیشن ان ضمنی انتخابات کو شفاف بنانے میں ناکام دکھائی دیا تو ملک میں عنقریب ہونے والے عام انتخابات پر سوالیہ نشان کھڑا ہوجائے گا۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ضمنی انتخابات میں پارٹی کے ٹکٹوں کی تقسیم کے حوالے سے موصول ہونے والی درخواستوں پر غور و خوض اور فیصلے کے لیے کل دن ایک بجے پارلیمانی بورڈ کا اجلاس طلب کیا گیا ہے جس میں ٹکٹوں کی تقسیم کا فیصلہ کیا جائے گا۔ اسپیکر قومی اسمبلی نے پی ٹی آئی کے اراکین اسمبلی کو خطوط لکھے کہ وہ 6 جون سے 10 جون تک اسمبلی میں پیش ہوکر استعفوں سے متعلق اپنا بیان ریکارڈ کرائیں۔ پی ٹی آئی کا موقف یہ ہے کہ ہم اپنے استعفے پیش کرچکے، اس وقت کے پریذائڈنگ افسر قاسم سوری ان استعفوں کو قبول کرچکے ہیں، انہیں نوٹیفائی کرچکے ہیں، اس لیے اب اسپیکر قومی اسمبلی کے سامنے  نے کہا کہ اس کے ساتھ ساتھ پی ٹی آئی کور کمیٹی نے ملک کی معاشی صورتحال کا جائزہ لیا، اس وقت معاشی صورتحال کے حوالے سے تشویش کی لہر ملک بھر میں دکھائی دیتی ہے، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمت میں 60 روپے اضافہ کردیا گیا ہے، بجلی کی فی یونٹ قیمت میں 8 روپے کا اضافہ کیا گیا ہے جب کہ گیس کی قیمت می 45 فیصد اضافے کی نوید بھی سنادی گئی ہے۔ جب سے یہ تجربہ کار مسلط شدہ حکومت آئی ہے اس وقت سے اب تک گھی کی قیمت میں 200 روپے تک کا اضافہ ہوگیا ہے، پنجاب جو دوسرے صوبوں کو گندم فراہم کرنے والا صوبہ ہے وہاں 20 کلو آٹے کا تھیلا 1600 روپے میں فروخت ہو رہا ہے، اس کے علاوہ تمام اشیائے خورنوش کی قیمتیں بے قابو ہیں، اس حکومت کے اقدامات کے اثرات کے تحت 10 جون سے قبل ملک میں مہنگائی کا ایک اور نیا طوفان آنے والا ہے، ماہرین سمھتے ہیں کہ افراط زر ملک کی تاریخ کی بلند ترین شرح کو چھونے والا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کی سازشوں کو بھانپتے ہوئے پی ٹی آئی نے اپنی حکومت کے خلاف ہونے والی سازش کے بارے میں نیشنل سیکیورٹی پر نظر رکھنے والے با اثر اور اہم سرکلز کو اس سازش کے بارے میں بتایا تھا، ہم سمجھتے ہیں کہ نیشنل سیکیورٹی کی تعریف میں اکنامک سیکیورٹی، فوڈ سیکیورٹی، واٹر سیکیورٹی اہم عوامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ  اس وقت پورے پنجاب میں پانی کا بحران ہے، کسان بے حد پریشان ہے، بجلی کے نرخ بڑھ گئے ہیں، ٹیوب ویل چلا نہیں سکتا، زیر زمین پانی کڑوا ہے، نہریں بند پڑی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت میں معیشت ترقی کر رہی تھی، صنعتیں لگ رہی تھیں، سرمایہ کاری ہو رہی تھی، ہم نے شرح سود کو قابو میں رکھا، گیس اور بجلی کی مستحکم قیمت مقرر کی، آئی ایم ایف کے دبا کے باجود تیل اور بجلی کی قیمتیں کم کیں، ہم نے روس کے ساتھ سستے تیل، گندم اور گیس کے حصول کے لیے گفتگو کا آغاز کیا، مگر یہ حکومت اب روس سے گفتگو کرنے سے کترا رہی ہے۔