کیا تفتیش مکمل ہو چکی ہے،عدالت کا پراسیکیوٹرسے استفسار، کچھ رہنما ابھی شامل تفتیش نہیں ہوئے، پراسیکیوٹر
تمام ملزمان کو شامل تفتیش کیا جائے ،عدالت کی پراسیکیوٹرکو ہدیت
اسلام آباد (ویب نیوز)
سیشن جج اسلام آبادکامران بشارت مفتی نے 25مئی کو ہونے والے پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی)لانگ مارچ کے دوران توڑ پھوڑ کے مقدمہ میں پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین مخدوم شاہ محمود قریشی، سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی اسد عمر، پی ٹی آئی شمالی پنجاب کے صدر عامر محمود کیانی، سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل اور عوامی مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد سمیت 38دیگر ملزمان کی ضمانت میں 20جون تک توسیع کردی۔ دوران سماعت عدالت نے پراسیکیوٹر سے استفسار کیا کہ کیا تفتیش مکمل ہو چکی ہے۔ اس پر پراسیکیوٹر نے بتایا کہ کچھ رہنما ابھی شامل تفتیش نہیں ہوئے۔ عدالت نے پراسیکیوٹر کو ہدایت کی ہے کہ تمام ملزمان کو شامل تفتیش کیا جائے ۔دوران سماعت ڈاکٹر شیریں مزاری، عمران اسماعیل اور زرتاج گل وزیر کے وکلاء نے عدالت سے استدعا کی ان کے موئکلین کو ایک روزہ عدالتی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کرنے کی اجازت دی جائے جس پر عدالت نے وکلاء کو استثنیٰ کی درخواستیں دائر کرنے کی ہدایت کردی۔ عدالت نے ملزمان کی عبوری ضمانتوں میں 20جون تک توسیع کردی۔ ZS
ہمیں من گھڑت کیسز میں پھنسایاگیا ، شاہ محمود قریشی
حکومت کی ضمنی انتخابات کیلئے منصوبہ بندی ہے کہ تمام رہنما کیسز میں ہوں
پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ہمیں من گھڑت کیسز میں پھنسایاگی۔اسلام آباد ڈسٹرکٹ سیشن عدالت میں پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کے دوران توڑ پھوڑ سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے رہنما پی ٹی آئی شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پی ٹی آئی کی قیادت جھوٹی ایف آئی آرز میں پیش ہوئی ہے۔ ہمارے وکلا نے درخواست کی ہے کہ ضمانت منظور کی جائے۔انہوں نے کہا کہ یہ حکومت کی ضمنی انتخابات کیلئے منصوبہ بندی ہے کہ تمام رہنما کیسز میں ہوں، پرامن احتجاج پر جھوٹے مقدمات کا اندراج امپورٹڈ حکمرانوں کی بوکھلاہٹ کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ پرامن مظاہرین کو جبر و تشدد کا نشانہ بنانے والے احتساب سے نہیں بچ سکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں من گھڑت کیسز میں پھنسایا گیا ، ہمیں عدلیہ سمیت اپنے اداروں پر مکمل اعتماد ہے کہ وہ ہمیں انصاف فراہم کریں گے۔