بھارت نے کشمیری نوجوانوں کی نسل کشی کے بعد تعلیمی محا ذ پر کشمیریوں کے خلاف جنگ شروع کردی ہے
عالمی مردہ ضمیر جاگ کر بھارتی تعلیمی دہشت گردی کا نوٹس لیکر مودی سرکار کے خلاف اقدامات اٹھائے،امیر جماعت
اسلام آباد (ویب نیوز)
امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے مقبوضہ جموں وکشمیر میں فلاح عام ٹرسٹ کے تحت چلنے والے سکولوں پر پابندی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ قابض بھارتی انتظامیہ کا یہ فیصلہ اسی مذمو م منصوبے کی ایک کڑی ہے جس کا مقصد کشمیری بچوں کو علم کے نور سے محروم رکھنا ہے، اپنے بیان میں امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہاکہ فلاح عام ٹرسٹ کے تحت چلنے والے تعلیمی اداروں میں ہزاروں کی تعدا د میں بچے زیر تعلیم ہیں اور یہ ادارے جدیدو معیاری تعلیمی نظام کے حوالے سے پورے کشمیرمیں معروف ہیں جن میں عام لوگوں کے بچے اچھی اور معیاری جدید تعلیم حاصل کررہے ہیں اور ان اداروں نے ہرشعبہ زندگی کے لئے اچھے اور باصلاحیت لوگ تیار کئے ہیں ، سراج الحق نے کہاکہ بھارت کی فاشسٹ بی جے پی حکومت کے ایسے فیصلوں اور اقدامات کا مقصد کشمیر کے عوام بالخصوص مسلمانوں کو بے اختیار اور کمزور بناناہے۔ فلاحِ عام ٹرسٹ قابلِ ستائش کام کی بِناپر کشمیری عوام میں مقبول ہے۔ ٹرسٹ کے اسکولوں میں نئی نسل کو بہتر تعلیم کے ساتھ ساتھ اچھی تربیت بھی دی جا رہی ہے ،ان اسکولوں میں جموں و کشمیر بوڑد آف اسکول ایجوکیشن سے منظور شدہ نصاب رائج ہے جو سرکاری اسکولوں میں بھی پڑھایا جاتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ یہاں علم الاخلاق اور دینیات کی کتابیں بھی پڑھائی جاتی ہیں جو ایک اچھے معاشرے کی تعمیر کے لیے ناگزیز ہے ۔ ان اسکولوں نے اچھے اساتذہ، انجینئر، ڈاکٹر اور دوسرے پیشوں کے بہترین افراد کو پروان چڑھانے میں کلیدی کردار ادا کیا اور اسی وجہ سے سیاسی وابستگی سے بالاتر ہوکر لوگ اپنے بچوں کو ان تعلیمی اداروں میں داخل کرنے کو ترجیج دیتے ہیں ،امیر جماعت نے کہا کہ بھارت کشمیریوں کی تحریک آزادی کو دبانے کے لئے اپنے تمام منصبوں اور حربوں میں ناکام ہوچکاہے اور اب اس نے کشمیری نوجوانوں کی نسل کشی کے بعد تعلیمی محاز پر کشمیریوں کے خلاف جنگ شروع کردی ہے تاکہ کشمیری عوام خاص کر مسلمانوں کو علم کے نور سے محروم رکھ کر انہیں کمزور کیا جائے ، سراج الحق نے کہا کہ ریاستی دہشت گردی کے بعد مودی سرکار نے اب مقبوضہ کشمیر میں تعلیمی دہشت گردی شروع کردی ہے اس سے قبل بھارت نے کشمیری نوجوانوں خاصکر مسلمان طالبعلموں کو کشمیر سے باہر تعلیم کے دروازے بھی تقریبا بندکردئیے تھے جس سے مقبوضہ کشمیر میں خاصکر نوجوان نسل کا مستقبل خطرے میں پڑ گیا ہے ، سراج الحق نے بھارت کی انتہاپسند حکومت کے ان اقدامات کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کشمیریوں کے بلند حوصلوں کے سامنے بھارت کے یہ اقدامات بھی تحریک آزادی کشمیر کو دبانے میں ناکام ہونگے ، انہو ں نے کہاکہ جس تحریک میں ایک لاکھ سے زائد شہدا کا خون شامل ہو وہ کبھی رک نہیں سکتی بلکہ اپنے مشن میں کامیاب ہوتی ہے ،انہوں نے عالمی طاقتوں کی مقبوضہ کشمیر میں انسانیت سوز بھارتی مظالم پر پراسرار خاموشی پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ عالمی مردہ ضمیر جاگ کر کشمیرمیں بھارت کی تعلیمی دہشت گردی کا فوری نوٹس لے اور بھارت کے خلاف اقدامات اٹھائے تاکہ کشمیر کی نئی نسل کو تعلیمی مستقبل کے خطرات سے بچایا جاسکے۔واضح رہے کہ فلاح عام ٹرسٹ سے منسلک تین سو سے زائد سکولوں میں فی الوقت گیارہ ہزار سے زائد بچے زیر تعلیم ہیں۔ گزشتہ پانچ دہائیوں کے دوران ان سکولوں نے وادی میں تعلیم و تربیت کو عام کرنے میں ایک کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ فلاح عام ٹرسٹ ایک غیر سیاسی تنظیم ہے ، لوگ ان سکولوں کی عمارتیں تعمیر کرنے اور ان کے لئے اراضی حاصل کرنے کے لئے اپنے عطیات دیتے آئے ہیں۔