بھارت میں پندرہویں صدر کے لیے انتخاب کے لئے ووٹنگ، دروپدی یا یشونت سنہا میں نیا صدر کون ہوگا، ووٹوں کی گنتی 21 جولائی کو ہوگی

موجودہ صدر رام ناتھ کووند کی مدت صدارت 24 جولائی کو مکمل ہو جائے گی، نئے صدر 25 جولائی کو اپنے عہدے کا حلف اٹھائیں گے

نئی دہلی( ویب  نیوز)

بھارت میں پندرہویں صدر کے لیے انتخاب کے لئے پیر کو ووٹنگ ہوئی، عہدے کے لیے دو امیدواروں دروپدی اور یشونت سنہا کے مابین مقابلہ ہے۔بھارتی میڈیا کے مطابق صدر مملکت کے عہدے کے لیے حکمراں جماعت بی جے پی کے اتحاد نیشنل ڈیموکریٹک الائنس کی امیدوار دروپدی مرمو اور اپوزیشن کے مشترکہ امیدوار یشونت سنہا میں سے کسی ایک کے انتخاب کے لیے ووٹنگ کا عمل شام پانچ بجے تک جاری رہا،پولنگ پارلیمنٹ ہاوس اور ریاستی قانون ساز اسمبلیوں میں ہوئی، ووٹنگ کی گنتی 21 جولائی کو کی جائے گی۔، حکومتی اتحاد کی متفقہ امیدوار دروپدی مورمو کو ساٹھ فیصد ووٹ ملنے کا امکان ہے ،بھارت میں صدر کے انتخاب کے لیے الیکٹورل کالج کے ووٹ شمار کیے جاتے ہیں، الیکٹورل کالج میں راجیہ سبھا اور لوک سبھا کے 776 ارکان اور ریاستی اسمبلیوں کے 4 ہزار 809 ارکان شامل ہیں۔موجودہ صدر رام ناتھ کووند کی مدت صدارت 24 جولائی کو مکمل ہو جائے گی اور نئے صدر 25 جولائی کو اپنے عہدے کا حلف اٹھائیں گے۔وزیر اعظم نریندر مودی، سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ، اور ملک بھر کے وزرائے اعلی اور دیگر ممبران پارلیمنٹ اور ایم ایل ایز نے پیر کی صبح اپنا ووٹ ڈالا، اداکارہ اور امیتابھ بچن کی اہلیہ جیا بچن نے بھی اپنا ووٹ کاسٹ کیا۔دریں اثنا مقبوضہ جموں وکشمیرسے بھارتی پارلیمنٹ کے تمام 5اراکین نے نئی دہلی میں اپنا ووٹ کاسٹ کیا کیونکہ صدارتی انتخاب کے لیے مقبوضہ علاقے میں کوئی پولنگ اسٹیشن قائم نہیں کیا گیا ہے کیونکہ وہاں اس وقت قانون ساز اسمبلی موجود نہیں ہے۔ نیشنل کانفرنس کے 3ارکان پارلیمنٹ فاروق عبداللہ، محمد اکبر لون اور حسنین مسعودی نے اعلان کیا  تھا کہ وہ اپوزیشن کے مشترکہ امیدوار یشونت سنہا کو ووٹ دیں گے۔ بی جے پی کے ارکان جتیندر سنگھ اور جگل کشور شرما نے کہا تھا کہ وہ پارٹی کے نامزد امیدوار دروپدی مرمو کو ووٹ دیں گے۔،پیر کو قانون سازوں سے حمایت کی اپیل کرتے ہوئے اپوزیشن کے نامزد امیدوار یشونت سنہا نے کہا میں نے بار بار کہا ہے کہ یہ الیکشن بہت اہم ہے کیوں کہ یہ اس سمت کا تعین کرے گا کہ آیا ہندوستان میں جمہوریت رہے گی یا آہستہ آہستہ ختم ہو جائے گی۔واضح رہے کہ این ڈی اے کی صدارتی امیدوار دروپدی مرمو کو حال ہی میں شیو سینا، جھاڑکھنڈ مکتی مورچہ جیسی انتہا پسند جماعتوں کی حمایت حاصل ہو گئی ہے، اور بیجو جنتا دل اور وائی ایس آر کانگریس پارٹی ان کی پہلے ہی حمایت کر چکی ہیں،جس کے بعد توقع کی جا رہی ہے کہ وہ 60فیصد ووٹ حاصل کر سکتی ہیں۔ کامیابی کی صورت میں دروپدی قبائلی برادری سے منتخب ہونے والی پہلی صدربن جائیں گی۔ووٹوں کی گنتی 21جولائی کو بھارتی پارلیمنٹ ہائوس میں ہوگی اور اگلے صدر 25جولائی کو حلف اٹھائیں گے ۔