اسٹیٹ بینک نے ملکی معاشی صورتحال بہتر قرار دے دی

ڈیفالٹ جیسی باتیں نہ کی جائیں،آئی ایم ایف پروگرام پر تمام سیاسی جماعتیں متفق ہیں،حکام اسٹیٹ بینک

بیرونی قرضہ پائیدار ہے، گھبرانے کی ضرورت نہیں،15اگست کے بعد بورڈ سے قسط کی فوری منظوری کا یقین دلایا گیا

حکومت نے تمام مشکل فیصلے کرلیے، اسٹیٹ بینک ہاتھ باندھ کر مزے سے نہیں بیٹھا، ضرورت کے مطابق مداخلت کی جاتی ہے،بیان

اسلام آباد (ویب نیوز)

اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی)حکام نے پاکستان کی معاشی صورتحال بہتر قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ عالمی مالیاتی ادارے(آئی ایم ایف)پروگرام پر تمام سیاسی جماعتیں متفق ہیں۔ بیرونی قرضہ پائیدار ہے، گھبرانے کی ضرورت نہیں،15اگست کے بعد بورڈ سے قسط کی فوری منظوری کا یقین دلایا گیا، حکومت نے تمام مشکل فیصلے کرلیے ہیں، اسٹیٹ بینک ہاتھ باندھ کر مزے سے نہیں بیٹھا، ضرورت کے مطابق مداخلت کی جاتی ہے۔ایک بیان میں اسٹیٹ بینک حکام نے کہا کہ پاکستان کی معاشی صورتحال بہتر ہے، ڈیفالٹ جیسی باتیں نہ کی جائیں، آئی ایم ایف پروگرام پر تمام سیاسی جماعتیں متفق ہیں، آئی ایم ایف کے بغیر اگلا سال بہت مشکل ہوگا۔ ایس بی پی حکام کا کہنا ہے کہ حکومت نے تمام مشکل فیصلے کرلیے ہیں، آئی ایم ایف پروگرام میں رہیں گے تو بیرونی فنانسنگ کا مسئلہ نہیں ہوگا۔  ایکسچینج ریٹ پکڑ کر رکھیں گے تو زرمبادلہ کے ذخائر مزید گریں گے، اسٹیٹ بینک ہاتھ باندھ کر مزے سے نہیں بیٹھا، ضرورت کے مطابق مداخلت کرتے ہیں۔ایس بی پی حکام کے مطابق آئی ایم ایف سے کہا ہے ایگزیکٹو بورڈ سے معاہدے کی جلد منظوری لی جائے، 15 اگست کے بعد بورڈ سے قسط کی فوری منظوری کا یقین دلایا ہے۔حکام کے مطابق اس مالی سال مہنگائی کا تخمینہ 18 سے 20 فیصد ہے، پاکستان کا بیرونی قرضہ پائیدار ہے، گھبرانے کی ضرورت نہیں۔اسٹیٹ بینک حکام کے مطابق ضمنی انتخابات کے نتائج سے سیاسی بے یقینی بڑھی ہے، موجودہ بے یقینی فروری 2022 کے مقابلے میں کم ہے۔  حکام  نے بتایا کہ فروری میں فیول سبسڈی کے اعلان سے آئی ایم ایف ناراض تھا، موجودہ معاہدے کے بعد ہمیں پتا ہے کہ کیا کرنا ہے۔