ق لیگ کی مجلس عاملہ نے چوہدری شجاعت حسین کو صدر کے عہدے سے ہٹا دیا

طارق بشیر چیمہ بھی سیکرٹری جنرل کے عہدے سے فارغ، 10دن کے اندر پارٹی میں نئے انتخابات کرانے کا فیصلہ

چوہدری شجاعت کی صحت ان کے فیصلے پر اثرانداز جبکہ طارق چیمہ سازش اور پارٹی کو اپنے مفاد کے لیے استعمال کر رہے ہیں،کامل علی آغا

سبطین خان کی بطور سپیکر پنجاب اسمبلی حمایت کریں گے، تمام ممبران انہیں ووٹ دیں گے،پریس کانفرنس

لاہور(ویب  نیوز)

مسلم لیگ ق کی مجلس عاملہ نے چوہدری شجاعت کو صدر اور طارق بشیر چیمہ کو سیکرٹری جنرل کے عہدے سے فارغ کر دیا ،سینیٹر کامل علی آغا نے کہا کہ چوہدری شجاعت کی صحت ان کے فیصلے پر اثرانداز جبکہ طارق چیمہ سازش اور پارٹی کو اپنے مفاد کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔یہ بات انھوں نے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ کے دوران کہی۔ تفصیلات کے مطابق سینیٹر کامل علی آغا کی زیر صدارت ق لیگ کی مرکزی مجلس عاملہ کا ہنگامی اجلاس ہوا جس میں پارٹی کے معاملات اور اسپیکر پنجاب اسمبلی کیلئے امیدوار سے متعلق فیصلے پر غور کیا گیا۔اجلاس میں طارق بشیر چیمہ کو بھی سیکریٹری جنرل ق لیگ کے عہدے سے ہٹانے کا اعلان کیا گیا۔اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے چودھری وجاہت حسین نے کہا کہ ملک میں فوری الیکشن کرائے جائیں، پرویز الہی کے راستے میں رکاوٹیں کھڑی کرنے والے ناکام ہوئے،ہم نے کسی سے انتقام نہیں لینا ہے۔چو دھری وجاہت نے کہا کہ پرویز الہی کا وزیر اعلی منتخب ہونا کسی معجزہ سے کم نہیں،4 مہینوں کیلئے وزرات اعلیٰ لاہور گئی تو ضلع گجرات کو فنڈز سے محروم کر دیا گیا۔ اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے سینیٹر کامل علی آغا نے کہا کہ یہ شارٹ نوٹس پر ہنگامی اجلاس تھا، اجلاس بلانے کے لیے ریکوزیشن آگئی تھی، لیگل ونگ کی مشاورت کے بعد آج اجلاس بلایا گیا، کورم سے زیادہ لوگوں کی ریکوزیشن تھی۔انہوں نے مزید کہا کہ آج اجلاس میں 83 لوگ شریک ہوئے، طویل مشاورت کے بعد چار سے 5 قرارداد پاس ہوئی، تین حضرات کی طرف سے کارروائیاں پارٹی کے لیے بڑی نقصان دہ ثابت ہوئیں، چودھری شجاعت حسین کے ساتھ بڑا دیرینہ تعلق رہا، اجلاس میں چودھری شجاعت حسین کو صدارت سے الگ کرنے کا فیصلہ کیا گیا، ایگزیکٹو باڈی کے فیصلے ہی تمام عہدیداروں کو طاقت دیتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ق نے طارق بشیر چیمہ کو بھی عہدے سے ہٹانے کا فیصلہ کیا، پارٹی میں فوری الیکشن کروائے جائیں گے، پانچ رکنی الیکشن کمیشن کا تقرر کیا گیا ہے، الیکشن کمیشن کے چیئرمین جہانگیر جوجا 10 دنوں کے اندر تنظیمی معاملات کو دیکھیں گے، پرویزالہی کی نشست وزیراعلی بننے کے بعد اسپیکر کا عہدہ خالی ہوگیا ہے، سبطین خان کی بطور سپیکر پنجاب اسمبلی حمایت کریں گے، تمام ممبران سبطین خان کو ووٹ دیں گے۔کامل علی آغا نے کہا کہ یہ ہمارے لیے ایک ناخوشگوار صورتحال ہے، چودھری شجاعت حسین کی صحت ان کے فیصلوں پر اثرانداز ہو رہی ہے، طارق بشیر چیمہ سازش اور پارٹی کو اپنے مفاد کے لیے استعمال کر رہا ہے، سینٹرل ورکنگ کمیٹی نے اتفاق رائے سے فیصلہ کیا ہے۔