پاک فوج کے اہلکار طبی امداد فراہم کرنے اور مواصلاتی انفراسٹرکچر کی بحالی میں مصروف عمل ہیں،آئی ایس پی آر

راولپنڈی  (ویب نیوز)

پاک فوج کی بلوچستان سمیت سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں امدادی اور بحالی کی سرگرمیاں جاری ہیں۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ(آئی ایس پی آر) کے جاری بیان کے مطابق سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں پاک فوج کی امدادی سرگرمیاں جاری ہیں، متاثرہ علاقوں سے ڈی واٹرنگ اور متاثرین کی محفوظ مقامات پر منتقلی کی جارہی ہے۔آئی ایس پی آر نے بتایا کہ متاثرین کو طبی امداد اور خوراک بھی فراہم کی گئی ہے جبکہ مختلف مقامات پر میڈیکل کیمپ بھی قائم کردیئے گئے۔آئی ایس پی آر نے کہا کہ بولان، لسبیلہ، اوتھل اور جھل مگسی اور غذر میں سیلاب کے دوران پھنسے 700 سے زائد خاندانوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا۔آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاک فوج کے اہلکار طبی امداد فراہم کرنے اور مواصلاتی انفراسٹرکچر کی بحالی میں مصروف عمل ہیں۔آئی ایس پی آر نے کہا کہ اٹک، تربیلا، چشمہ، گڈو کے مقام پر نچلے سیلاب سے سندھ کے علاوہ تمام دریا معمول کے مطابق بہہ رہے ہیں۔ورسک کے مقام پر نچلا سیلاب اور دریائے کابل میں نوشہرہ کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے۔مردان میں سب سے زیادہ 133 ملی میٹر اور مہمند میں 85 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ۔مٹھاون، کاہا اور سانگھڑ ہل میں تمام پہاڑی نالے معمول کے مطابق بہہ رہے جبکہ مقامی کمانڈروں نے راجن پور اور ڈی جی خان کا دورہ کیا اور سیلاب متاثرین میں امدادی اشیا تقسیم کی گئیں۔دونوں اضلاع میں میڈیکل کیمپ لگائے گئے ۔گندھاوا کا مکمل رابطہ بحال کر دیا گیا ، گندھاوا اور گردونواح میں امدادی سرگرمیاں جاری ہیں۔آرمی میڈیکل کیمپ میں 115 مریضوں کا علاج کیا گیا جبکہ خضدار۔ M-8 اب بھی منقطع ہے، رابطے کی بحالی پر کام جاری ہے۔حافظ آباد میں سی ایم ایچ خضدار اور ایف سی کے فیلڈ میڈیکل کیمپ میں 145 متاثرہ افراد کا علاج کیا گیا۔  سیلاب متاثرین میں راشن اور پکا ہوا کھانا تقسیم کیا گیا۔