بلوچستان میں بارشوں اور ڈیموں اور ندی نالوں میں طغیانی کے باعث مختلف علاقوں میں بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ،

سیلابی ریلے میں دالبندین کے قریب ریلوے ٹریک بہہ گیا جس کے نتیجے میں پاک ایران ریلوے سروس کو بند

کوئٹہ / نوشکی (ویب نیوز)

بلوچستان بارشوں اور سیلاب سے کے بعد 127 افراد جاں بحق بلوچستان میں بارشوں اور سیلاب سمیت دیگر واقعات میں جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 127 تک پہنچ گئی۔بلوچستان میں بارشوں اور ڈیموں اور ندی نالوں میں طغیانی کے باعث مختلف علاقوں میں بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی جس کے نتیجے میں جانی و مالی نقصان ہوا۔بلوچستان میں اب تک بارشوں اور سیلابی ریلے میں بہہ جانے والے افراد کی تعداد ایک سو 26 تک پہنچ گئی، تھوڑی دیر قبل دشتگور انکی ندی سے تین بچیوں کی لاشیں برآمد ہوئیں۔ریسکیو حکام کے مطابق تینوں بچیاں برساتی پانی میں بہہ کر ندی میں گرنے سے جاں بحق ہوئی ہیں، جن کی عمریں 15، 13 اور گیارہ سال ہیں، یہ ایک دوسرے کو بچانے کی کوشش میں تینوں بچیاں ندی میں گر گئیں تھیں۔بارشوں اور مختلف واقعات میں جاں بحق ہونے والے افراد میں 45 مرد، 32 خواتین جبکہ 38 سے زائد بچے شامل ہیں، جن میں سے بیشتر سیلابی ریلے میں بہہ گئے تھے، اس کے علاوہ ہزاروں مویشی بھی سیلابی ریلے میں بہہ کر ہلاک ہوگئے۔علاوہ ازیں سیلاب اور بارشوں کے نتیجے میں 60 سے زائد افراد زخمی ہوئے جن میں 43 مرد، 7 خواتین اور گیارہ بچے شامل ہیں۔جھل مگسی، قلعہ عبداللہ، نوشکی، مستونگ سمیت دیگر علاقے زیادہ متاثر ہونے والے علاقے ہیں، جہاں سیلابی ریلوں کی تباہی سے سیکڑوں گھر ملبے کا ڈھیر بنے ہوئے ہیں اور مقامی شہری بے یار و مددگار کھلے آسمان تلے زندگی گزار رہے ہیں۔دوسری جانب لک پاس کے قریب واقع ڈیم ٹوٹنے کے باعث کوئٹہ تفتان شاہراہ زیرآب گئیں، جس کے بعد شاہراہ کو ٹریفک کے لیے بند کردیا گیا ہے۔مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق بارش اور سیلاب سے بلوچستان میں 2 لاکھ ایکڑ زرعی اراضی تباہ ہوگئی جبکہ ہزاروں خاندان بے گھر ہوگئے ہیں جبکہ 15 پل متاثر ہوئے، متاثرہ علاقوں میں پاک فوج کا متعلقہ اداروں کے ہمراہ ریسکیو آپریشن جاری جاری ہے جبکہ پانچ میڈیکل کیمپ بھی قائم کیے گئے ہیں۔جب کہ سیلابی ریلے میں دالبندین کے قریب ریلوے ٹریک بہہ گیا جس کے نتیجے میں پاک ایران ریلوے سروس کو بند کردیا گیا جبکہ باب دوستی سے پانی کی نکاسی کر کے اسے پیدل آمد و رفت کے لیے کھول دیا گیا ہے۔

کوئٹہ سمیت بیشتر اضلاع میں مطلع آبرآلود مزید بارشوں کا امکان

کوئٹہ سمیت بیشتر اضلاع میں مطلع آبرآلود مزید بارشوں کا امکان ہے، ژوب، زیارت،موسی خیل ، قلعہ عبداللہ، پشین، بارکھان، لورالائی میں بھی بارش کا امکان ہے، محکمہ موسمیات کے مطابق کوئٹہ، بولان ،کوہلو ، قلات،خضدار، سبی، نصیر آباداورچمن میں تیز ہواوں اور گرج چمک کے ساتھ مزید بارش متوقعہ ہے ۔چند مقامات پر موسلادھار بارش ہو سکتی ہے ۔ گزشتہ روزسے اتوار صبح 8 بجے تک ہونے والی بارشوں کے اعداد و شمارکوئٹہ، 24 گھنٹوں کے دوران سب سے زیادہ ژوب میں 45 ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی لسبیلہ 17، سبی 12، بارکھان اور لورالائی میں 3 خضدار 2 میٹر بارش ریکارڈکیا گیا۔

نوشکی،خوفناک سیلاب سے علاقے میں پیازٹماٹراور دیگر فصلوں کے ساتھ ساتھ مال مویشی بھی سیلابی ریلے میں بہہ گئے

مون سون کی بار شوں نے شنگی خیصارکے علاقہ سنگبر اور دیگر علاقوں میں طوفانی بارشوں اور سیلابوں سے علاقے مشہور زرخیزعلاقہ سنگبرکے آباد زمینوں اور ٹماٹر کے فصلوں کو سیلابی پانی نے تباہ کردیا خوفناک سیلاب سے علاقے میں پیازٹماٹراور دیگر فصلوں کے ساتھ ساتھ مال مویشی بھی سیلابی ریلے میں بہہ گئے سنگبر میں مہراللہ نامی شخص نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تقریبا میرے فصلیں اور بندات کو شدید نقصان پہنچا ہے میرے تقریبا 10 لاکھ کے قریب پیاز ٹماٹروں کے فصلات اور بندات کی نقصان ہوا ہے ۔انہوں نے ایم پی اے بابو محمد رحیم ڈی سی نو شکی صوبائی وزیر زراعت الخدمت فائونڈیشن ۔کونسلرحضرات بی این پی سے اپیل کی ہے کہ ہم غریب لوگ ہیں نہ ہم بندات کو دوبارہ تعمیر کرسکتے ہیں اور نہ ہم نقصانات کے قرضہ ختم کرسکتے ہیں لہذا ہمیں اپنے بندات کی تعمیر فصلوں کے نقصانات اور مرنے والے مال مویشیوں کے ازالے کیلیے مالی تعاون کیا جائے تاکہ ہم دوبارہ اپنے کاروبار شروع کرسکیں ۔انہوں نے کہا کہ ڈپٹی کمشنرنوشکی سے درخواست کرتے ہیں کہ جلد از جلد کیشنگی اور خیصارکے نقصانات کا سروے کیا جائے۔