جوڈیشل کمیشن اجلاس کا متنازع اعلامیہ، جسٹس سجادعلی شاہ کاچیف جسٹس کوخط
مجھے مایوسی ہوئی معزز ممبر نے سندھ ہائی کورٹ کے معزز ججز کے وقار پر بات کی
جوڈیشل کمیشن ممبران پر اعتماد نہیں تھا تو سپریم کورٹ میں سندھ کے دیگر ججز سے مشورہ کر لیتے
بطور چیف جسٹس معزز ججز کی ساکھ بحال کرنے کیلئے اقدامات اٹھائیں،خط
اسلام آباد (ویب نیوز)
جوڈیشل کمیشن اجلاس کے متنازع اعلامیہ پر جسٹس سجادعلی شاہ نے بھی چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمرعطا بندیال کو خط لکھ دیا۔ جسٹس سردار طارق مسعود کی رائے پر مایوسی کا اظہارکرتے ہوئے جسٹس سجاد علی شاہ نے چیف جسٹس سپریم کورٹ عمرعطا بندیال کوخط میں لکھا کہ مجھے مایوسی ہوئی معزز ممبر نے سندھ ہائی کورٹ کے معزز ججز کے وقار پر بات کی۔جسٹس سجادعلی شاہ کے خط کے متن میں کہا گیا کہ معزز ممبر کے مطابق انہوں نے ججز سے متعلق معلومات کچھ وکلا سے حاصل کیں۔چیف جسٹس پاکستان کو خط میں کہا گیا کہ حیران کن طور پر جسٹس طارق نے اپنے ساتھیوں سے معاملے پر مشورہ نہیں کیا۔ جوڈیشل کمیشن کے دو ممبران بطور چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ کام کر چکے ہیں۔جسٹس سجاد علی شاہ نے چیف جسٹس پاکستان کو خط میں لکھا کہ جوڈیشل کمیشن ممبران پر اعتماد نہیں تھا تو سپریم کورٹ میں سندھ کے دیگر ججز سے مشورہ کر لیتے۔ بطور چیف جسٹس معزز ججز کی ساکھ بحال کرنے کیلئے اقدامات اٹھائیں۔ جسٹس سجاد علی شاہ نے اٹارنی جنرل کے موقف کی نفی کردی اور لکھا کہ اجلاس کے دوران اٹارنی جنرل نے نامزد ناموں کو مسترد کرنے کی مخالفت کی۔