Prime Minister Shehbaz Sharif chairs a meeting of Relief Coordination Committee on Flood. Islamabad, 15th August, 2022.
 

وزیرِ اعظم کے زیر صدارت سیلاب زدہ علاقوں پر قائم ریلیف کوآرڈینیشن کمیٹی کا اجلاس

سیلاب متاثرہ خاندانوں کو تین دن کے اندر 50 ہزار روپے فی خاندان امداد فراہم کرنے کی ہدایات جاری

متاثرین کو امداد کی فراہمی کے طریقہ کار کو شفاف رکھا جائے،شہباز شریف

سیلاب کے نقصانات کے تخمینے کیلئے صوبوں کے ساتھ مشترکہ سروے کو پانچ کی بجائے تین ہفتوں میں مکمل کیا جائے،دوران اجلاس وزیر اعظم کی ہدایت

اسلا م آباد( ویب  نیوز)

وزیرِ اعظم شہباز شریف نے سیلاب متاثرہ خاندانوں کو تین دن کے اندر 50 ہزار روپے فی خاندان امداد فراہم کرنے کی ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا  ہے کہ سیلاب زدہ علاقوں میں تمام متاثرہ گھرانوں کو 30 ہزار کی بجائے 50 ہزار روپے فوری طور پر فراہم کئے جائیں،وزیرِ اعظم شہباز شریف اپنے زیر صدارت سیلاب متاثرہ علاقوں پر قائم ریلیف کوآرڈنیشن کمیٹی کے اجلاس میں گفتگو کررہے تھے ،وزیراعظم ہاوس سے جاری تفصیلات کے مطابق  وزیرِ اعظم شہباز شریف نے سیلاب زدہ علاقوں پر قائم ریلیف کوارڈینیشن کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کی،اجلاس میں وفاقی وزرا مفتاح اسماعیل، احسن اقبال، مریم اورنگزیب، مرتضی جاوید عباسی، مولانا اسد محمود، مشیرِ وزیرِ اعظم قمر الزمان کائرہ، چیئرمین  این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل اختر نواز اور متعلقہ اعلی حکام نے  شرکت کی۔ وفاقی وزیرِ ہاوسنگ مولانا عبدالواسع، وزیرِ اعلی بلوچستان عبدلالقدوس بازنجو، رکنِ بلوچستان اسمبلی ثنا اللہ بلوچ  وڈیو لنک کے ذریعے شر یک ہوئے،اجلاس کو بتایا گیا کہ بارشوں کے حالیہ سلسلے کی وجہ سے سیلاب سے ہوئے نقصانات کے تخمینے کیلئے صوبوں کے اشتراک سے سروے اس سلسلے کے بعد شروع کیا جائے گا،اجلاس کو بتایا گیا کہ سروے کی تکمیل تک حکومت  بی آئی ایس پی کے تحت متاثرہ خاندانوں کو 30 ہزار روپے کا فوری ایمرجنسی کیش ریلیف فراہم کرے گی جس پر وزیرِ اعظم نے ریلیف کی رقم کو 30 ہزار سے بڑھا کر 50 ہزار کرنے اور این ڈی ایم کو اس آپریشن کی نگرانی کرنے کی ہدایات جاری کیں،اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ وفاقی حکومت بین الاقوامی ڈونرز اور دیگر فلاحی اداروں سے مسلسل رابطے میں ہے، اس سلسلے میں ایشین ڈویلپمنٹ بنک ADP اور ورلڈ بنک نے حکومت کو ایمرجنسی ڈزاسٹر ریلیف فنڈ کے تحت سیلاب سے تباہ شدہ انفراسٹرکچر کی تعمیرِ نو اور بحالی کیلئے ضروری فنڈز مہیا کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے، اسکے علاوہ سیلاب متاثرہ علاقوں میں ڈاکٹرز اور پیرامیڈکس کی ٹیمیں بھیجی جا چکی ہیں اور ہائیر ایجوکیشن کمیشن سیلاب سے متاثرہ تعلیمی اداروں میں نقصان کا تخمینہ لگا رہا ہے۔اجلاس کو وزیرِ اعلی بلوچستان اور صوبائی چیف سیکریٹری کی طرف سے بلوچستان میں جاری بارشوں کے حالیہ سلسلے کے نتیجے میں جانی و مالی نقصان اور صوبائی حکومت کے متاثرین کیلئے ریسکیو اور ریلیف کے اقدامات سے بھی تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا۔اجلا س میں وزیراعظم نے ہدایت کی کہ  سیلاب متاثرہ خاندانوں کو 50 ہزار کیش کی رقم این ڈی ایم اے کی سرپرستی میں بینظیر انکم سپورٹ پروگرام فراہم کرے،انہوں نے کہاکہ  متاثرین کو امداد کی فراہمی کے طریقہ کار کو شفاف رکھا جائے،کیش امداد کی فراہمی الیکٹرانک ٹرانسفر کے ذریعے کی جائے اور یقینی بنایا جائے کہ حق دار کو اسکا حق ملے،شہباز شریف نے ہدایت کی کہ 50 ہزار کیش امداد کی تقسیم کا لائحہ عمل فلڈ ریلیف کوآرڈینیش کمیٹی شام تک طے کرکے رپورٹ پیش کرے،سیلاب کے نقصانات کے تخمینے کیلئے صوبوں کے ساتھ مشترکہ سروے کو 5 کی بجائے 3 ہفتوں میں مکمل کیا جائے،وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ صوبائی حکومتیں سیلاب متاثرین کی بروقت امداد کیلئے این ڈی ایم اے سے جلد از جلد مشترکہ سروے سے متعلق تعاون اور تاریخوں کے حوالے سے رابطہ یقینی بنائیں ،یہ صوبائی حکومتوں کی صوابدید ہے کہ وہ وفاقی حکومت کی سیلاب متاثرین کیلئے امدادی کوششوں کا حصہ بنیںتاہم وفاقی حکومت اپنے وسائل سے سیلاب متاثرین کی امداد اور بحالی کو یقینی بنائے گی،وفاقی وزیرِ اطلاعات اس حوالے سے آگاہی مہم کیلئے جامع پلان مرتب کرے۔