بھارت میں سکھوں نے گھروں پر ترنگا لہرانے کی مودی حکومت کی مہم مسترد کر دی،خالصتان کے جھنڈے لہرائے

سکھ برادری نے اپنے مطالبات کے لیے احتجاج کیا ،ریلیاں نکالیں اور نظر بند سکھ رہنمائوں کی رہائی کا مطالبہ کیا

سکھ ایک آزاد اور مختلف قوم ہے، بھارتی افواج دشمن کی فورسز ہیں،سمرن جیت سنگھ مان

نی دہلی(ویب  نیوز)

بھارتی یوم آزادی پر سکھ برادری نے گھروں پر ترنگا لہرانے کی مودی حکومت کی مہم مسترد کر تے ہوئے پورے ملک میں گھروں پرخالصتان کے جھنڈے لہرائے اوراپنے مطالبات کے لیے احتجاج کیا ،ریلیاں نکالیں اور نظر بند سکھ رہنمائوں کی رہائی کا مطالبہ کیا ،امرتسر میں گولڈن گیٹ سے اکال تخت صاحب تک احتجاجی مارچ کیا گیا ۔ سکھوں کی ثقافتی اور تعلیمی تنظیم دمدمی ٹکسال کے رہنمائوں اور دیگر سکھ تنظیموں نے مارچ میں شرکت کی جنہوں نے خالصہ کے جھنڈے اٹھا رکھے تھے۔شرکا نے کہا کہ بھارت میں سکھ آج بھی غلام ہیں۔یوتھ سکھ فیڈریشن بھنڈرانوالہ کے رنجیت سنگھ نے کہا کہ بھارت کے ترنگے اور بھارتی آئین سے انہیں کوئی غرض نہیں ہے،انہوں نے کہا کہ اسیر سکھ اپنی سزا پوری کرنے کے بعد بھی جیلوں میں ہیں جو اپنی بالادستی ثابت کرنے کی جدوجہد کر رہے ہیں اسی وجہ سے وہ یہ مارچ کر رہے ہیں ، سکھوں کی تنظیم شرومنی گرودوارہ پربندھک کمیٹی نے مینارِ فتح پر ترنگوں کی روشنی کرنے سے اعتراض کیا اور اسے سکھوں کے جذبات سے کھیلنے کا عمل قرار دیا۔مینارِ فتح سکھ جنرل بابا بندہ سنگھ بہادر کی سرہند پر فتح کی یاد میں تعمیر کیا گیا تھا۔ سمرن جیت سنگھ مان نے ترنگے کا بائیکاٹ کرتے ہوئے کہا کہ سکھ ایک آزاد اور ایک مختلف قوم ہے انہوں نے بھارتی افواج کودشمن کی فورسز قرار دیا،ان کی پارٹی کے سینکڑوں کارکنوں نے اپنے ہاتھوں میں خالصہ کے جھنڈے لیے قصبے میں مارچ کیا جوملک بھر کی مختلف جیلوں میں بند سکھ نظربندوں کی رہائی کا مطالبہ کر رہے تھے۔پارٹی رہنمائوں نے کہا کہ یہ مارچ ترنگا لہرانے کی بھارتی حکومت کے خلاف اورسکھ قیدیوں کی رہائی کے لیے نکالا گیا ،ایک اور تنظیم کھالڑا مشن آرگنائزیشن اور انسانی حقوق کی انصاف کمیٹی کے کارکنوں نے ترن تارن میں سکھ نظربندوں کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاج درج کرایا اورسسٹم میں مساوات قائم کرنے کے لیے کرتار پور ماڈل کے نفاذپر زور دیا۔