قوم کوحقیقی آزادی دلانے تک سڑکوں پر رہوں گا، عمران خان

نواز شریف کو کرپشن میں ملوث ہونے پر نکالا گیا، کیا میں نے ملک کا پیسہ چوری کیا یا فیکٹریاں بنائیں کہ عہدے سے ہٹایا گیا؟

 بڑی پارٹی کو دیوار سے لگایا گیا تو ملک سری لنکا بن جائے گا،لوگ سڑکوں پر نکلے تو ا انہیں کوئی نہیں روک سکے گا

دولت میں اضافہ نہیں ہو رہا قرضے بڑھتے جارہے ہیں، کرپٹ لوگوں کو صرف عوام شکست دے سکتی ہے، لیاقت باغ میں جلسہ سے خطاب

راولپنڈی(ویب  نیوز)

سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ملک کی بڑی پارٹی کو دیوار سے لگایا گیا تو ملک سری لنکا بن جائے گا۔  لوگ سڑکوں پر نکلے تو ا انہیں کوئی نہیں روک سکے گا،نواز شریف کو کرپشن میں ملوث ہونے پر نکالا گیا، کیا میں نے ملک کا پیسہ چوری کیا یا فیکٹریاں بنائیں کہ عہدے سے ہٹایا گیا؟ قوم کوحقیقی آزادی دلانے تک سڑکوں پر رہوں گا۔پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے راولپنڈی لیاقت باغ میں پاور شو سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت ملک پرکرپٹ ٹولہ مسلط ہے، جس معاشرے میں امیر اور غریب کیلئے الگ قانون ہو وہ ترقی نہیں کرسکتا۔عمران خان کا کہنا تھا کہ طاقتور قانون سے اوپر ہے،کمزور حقوق ڈھونڈتا ہے، اپنی انا اور ذاتی مفاد کیلئے ملک کے مستقبل کو دا پر لگا دیتے ہیں، جو ملک کے ساتھ ہو رہا ہے مجھے آپ سب کی فکر ہے۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ نوجوانوں مستقبل آپ کا ہے، آج میرے خلاف مہم چل رہی ہے، مہم کا مقصد قوم کو حقیقی آزادی سے روکنا ہے کیونکہ موجودہ حکومت کا ایک مقصد ہے قوم کو آزاد نہ کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ حقیقی آزادی کی تحریک کا آغاز کردیا ہے، میرا ایک ہی مقصد ہے کہ قوم حقیقی طور پر آزاد ہوجائے، قوم کو حقیقی آزادی دلانے تک سڑکوں پر رہوں گا۔چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ کیوں مجھے ہٹانے کی ضرورت پڑی؟ کیوں بیرونی سازش سے مجھے ہٹایاگیا؟ کیا میں نے ملک کا پیسہ چوری کیا یا فیکٹریاں بنائیں کہ عہدے سے ہٹایا گیا؟ کیا ملک کے پیسوں سے منی لانڈرنگ کررہا تھا؟ کیا میں ملک میں زمینوں پر قبضے کررہا تھا؟ کیا میں پیسے چوری کرکے باہر محلات خریدرہا تھا؟

عمران خان نے کہا کہ نوازشریف اقتدار میں آیا تو 17فیکٹریاں بنا چکا تھا اور نوازشریف کو اس لیے نکالا گیا کیونکہ وہ کرپشن میں ملوث تھا۔  چاہتا ہوں وہ خارجہ پالیسی ہوجومیری قوم کیلیے فائدہ مند ہو جبکہ بھارت کی آزادانہ خارجہ پالیسی ہے، بھارت اپنے لوگوں کو25روپے تیل سستا دے سکتا ہے تو میں کیوں نہ دوں جبکہ بھارت امریکا اتحادی ہو کر روس سے تیل خریدتا ہے تو ہم کیوں نہیں۔ پی ٹی آئی کے  چیئرمین کا کہنا تھا کہ روس سے 30سے 40فیصد کم قیمت پر پیٹرول اور ڈیزل ملنے والا تھا جبکہ میں پاکستان کی آزاد خارجہ پالیسی بنانے جارہا تھا لیکن ان کو عمران خان نہیں چیری بلاسم چاہیے تھا۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ مجھے نکالا گیا کیونکہ میں امریکا کی نوکری نہیں کرنا چاہتا تھا، میں نہیں چاہتا تھا کہ امریکا اوپر سے کوئی کارروائی کرے اور میں نہیں چاہتا تھا کہ امریکا کی جنگ میں ہمارے لوگ قربانی دیں کیونکہ اس جنگ میں میری قوم کے 80ہزار افراد شہید ہوئے۔عمران خان نے کہا کہ پیٹرول ہمارے دور میں 120 جبکہ آج 234روپے لٹر تک پہنچ گیا ہے ، موجودہ حکومت نے مہنگائی کی، بجلی، ڈیزل، پیٹرول کی قیمتیں بڑھائیں جبکہ بجلی کی فی یونٹ قیمت میں سبسڈی دلوائی اور اب قیمیتیں دگنی ہوچکی ہے اور اگر اب بھی قوم کھڑی نہیں ہوگی تو ہم غلامی کریں گے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس حکومت کو گرایا گیا جس کی معیشت ترقی کررہی تھی، خارجہ پالیسی وہ ہوتی ہے جوعوام کی بہتری کیلیے ہو جبکہ25مئی کو دھرنا ختم نہ کرتے تو رات کو خون خرابہ ہونا تھا۔  سابق وزیراعظم عمران خان نے مزید کہا کہ دولت میں اضافہ نہیں ہو رہا قرضے بڑھتے جارہے ہیں، کرپٹ لوگوں کو صرف عوام شکست دے سکتی ہے، پنجاب کے ضمنی الیکشن میں حمزہ ککڑی کو فارغ کردیا جبکہ ملک کودلدل سے نکالنے کا ایک ہی طریقہ ہے اور وہ شفاف انتخابات ہے۔ خطاب میں عمران خان کا کہنا تھا کہ جو کرنا ہے کرلو انہیں فرق نہیں پڑتا۔ ملک کی بڑی پارٹی کو دیوار سے لگایا گیا تو ملک سری لنکا بن جائے گا۔  لوگ سڑکوں پر نکلے تو ا انہیں کوئی نہیں روک سکے گا۔