بابائے حریت ، سید علی گیلانی کا پہلا یوم شہادت،حریت کانفرنس کایکم ستمبر کو حیدر پورہ کی طرف مارچ کا اعلان
شمالی کشمیر میں مسلم لیگی کارکن پیر عطااللہ کو گرفتار، کشمیری صحافی آصف سلطان کو جیل میں چارسال مکمل ہوگئے
سرینگر( ویب نیوز)
مقبوضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ بابائے حریت سید علی گیلانی کے پہلے یوم شہادت پر یکم ستمبر(جمعرات)کو سرینگر کے علاقے حیدر پورہ کی طرف بڑے پیمانے پر مارچ کرکے کشمیر کی مزاحمتی تحریک کے عظیم قائد کو خراج عقیدت پیش کریں۔ سید علی گیلانی نے گزشتہ برس یکم ستمبر کو سری نگر کے علاقے حیدر پورہ میں اپنی رہائش گاہ میں بھارتی پولیس کی حراست کے دوران شہادت کو گلے لگایا تھا جہاں انہیں ایک دہائی سے زائد عرصے تک مسلسل نظربند رکھا گیا۔کل جماعتی حریت کانفرنس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں آزادی پسند لوگوں سے اپیل کی کہ وہ کشمیر کی تحریک آزادی کے عظیم رہنما کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے حیدر پورہ قبرستان میں جمع ہوں۔ بیان میں آئمہ اور علمائے کرام پر زور دیا گیا کہ وہ سید علی گیلانی کو خراج عقیدت پیش کریں اور مساجد میں خصوصی دعائیں کریں۔یاد رہے کہ بھارتی فورسز کے اہلکار بزرگ رہنما کی وصیت کی خلاف ورزی کرتے ہوئے رات کی تاریکی میں انکی میت زبردستی اٹھا کر سری نگر کے حیدر پورہ قبرستان میں تدفین کے لیے لے گئے تھے۔ سید علی گیلانی کے اہلخانہ کے مطابق بزرگ قائد اپنی تدفین سری نگر کے عیدگاہ مزارشہدامیں چاہتے تھے،علاوہ ازیں بھارتی پولیس نے شمالی کشمیرمیں ضلع کپواڑہ کے علاقے ہندوارہ میں حریت کارکن پیر عطا اللہ شاہ کے گھر پر چھاپہ مارکر انہیں گرفتارکرلیا۔ پولیس نے ضلع بارہمولہ میں سوپور کے علاقے بومئی میں ایک ناکے پر تین نوجوانوں کو بھی گرفتارکرلیا۔دریں اثنا غیر قانونی طورپر نظربند کشمیری صحافی آصف سلطان کو ہفتہ کے روز جیل میں چارسال مکمل ہوگئے۔ وہ کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت گرفتاری کے بعد اس وقت بھارتی ریاست اترپردیش کی آگرہ سینٹرل جیل میں نظربند ہیں۔انہیں کشمیریوں کے خلاف بھارتی مظالم کو اجاگرکرنے پر 2018میںآج ہی کے دن گرفتارکیاگیاتھا۔