اس سال پاکستانی زرمبادلہ کے ذخائر 16کروڑ 20لاکھ ڈالر تک پہنچ جائیں گے،2 ارب 16 کروڑ ڈالر کی براہ راست بیرونی سرمایہ کاری بھی متوقع ہے
پاکستان کو موجودہ مالی سال میں 30ارب 75کروڑ ڈالر کی فنانسنگ درکار اور اس وقت پاکستان کیلئے 33ارب 33کروڑ ڈالر بیرونی فنانسنگ دستیاب ہے
پاکستان کو کمرشل قرضے کی مد میں 16ارب 61کروڑ ڈالر ملنے کی توقع ہے،آئی ایم ایف کے علاوہ دیگر اداروں سے بھی 14 ارب 39کروڑ ڈالر ملیں گے، رپورٹ
نیویارک (ویب نیوز)
آئی ایم ایف نے کہا کہ پاکستان کواس سال ضرورت سے2ارب 57کروڑڈالراضافی بیرونی قرض ملنے جبکہ پاکستان کے ذمہ 12ارب 83کروڑ ڈالر کا قلیل مدتی قرضہ رول اوور ہونے کا بھی قوی امکان ہے۔بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (IMF)آئی ایم ایف کی جانب سے جاری ہونے والی تازہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان کو رواں سال ضرورت سے بھی 2ارب 57کروڑ ڈالر اضافی بیرونی قرض ملنے کا امکان ہے اور اس سال پاکستانی زرمبادلہ کے ذخائر 16کروڑ 20لاکھ ڈالر تک پہنچ جائیں گے۔رپورٹ کے مطابق پاکستان کو موجودہ مالی سال میں 30ارب 75کروڑ ڈالر کی فنانسنگ درکار ہے، اور اس وقت پاکستان کیلئے 33ارب 33کروڑ ڈالر بیرونی فنانسنگ دستیاب ہے۔ آئی ایم ایف کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان کو کمرشل قرضے کی مد میں 16ارب 61کروڑ ڈالر ملنے کا بھی امکان ہے، پاکستان کو آئی ایم ایف کے علاوہ دیگر اداروں سے بھی 14 ارب 39کروڑ ڈالر ملیں گے۔ رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ پاکستان میں 2ارب 16کروڑ ڈالر کی براہ راست بیرونی سرمایہ کاری کے علاوہ پاکستان کے ذمہ 12ارب 83کروڑ ڈالر کا قلیل مدتی قرضہ رول اوور ہونے کا بھی قوی امکان ہے۔ رپورٹ کے مطابق اس سال پاکستانی زرمبادلہ ذخائر 16کروڑ 20لاکھ ڈالر تک پہنچ جائیں گے، اور موجودہ مالی سال کرنٹ اکانٹ خسارہ 9ارب 28کروڑ ڈالر رہنے کا امکان ہے۔ آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ رواں برس پاکستانی برآمدات 35ارب 90کروڑ ڈالر، درآمدات 68ارب 75کروڑ ڈالر ہوں گی، اور تجارتی خسارے کا حجم 32ارب 85کروڑ تک جانے کا امکان ہے، جبکہ سود کی ادائیگی پر 3871ارب روپے خرچ ہوں گے، اور ترسیلات زر کا حجم 28ارب 96کروڑ ڈالر رہنے کا امکان ہے۔