حکومت نے بجٹ میں 5 فیصد معاشی ترقی کا ہدف مقرر کیا تھا، رواں مالی سال میں معیشت کی شرح نمو 3.5 فیصد سے زیادہ رہنے کی توقع ہے

پاکستان میں 1 ارب ڈالرکی سرمایہ کاری ایک ماہ میں مکمل ہوجائے گی، اگر میرے پاس ڈالر محدود ہیں تو میں اس سے گندم اور کھانے کی چیزیں خریدوں گا،انٹرویو

اسلام آباد (ویب نیوز)

وفاقی وزیرِ خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہاہے کہ سیلاب سے کم ازکم 10 ارب ڈالر کا نقصان ہوسکتا ہے، مہنگائی ملکی تاریخ میں 47 سال کی بلند ترین سطح پر چل رہی ہے، قوم کو اپنے وسائل کے اندر رہ کر گزارا کرنا ہوگا۔ امریکی میڈیا بلوم برگ کو انٹرویو دیتے ہوئے وفاقی وزیرِ خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ حکومت نے بجٹ میں 5 فیصد معاشی ترقی کا ہدف مقرر کیا تھا، رواں مالی سال میں معیشت کی شرح نمو 3.5 فیصد سے زیادہ رہنے کی توقع ہے، پاکستان میں 1 ارب ڈالرکی سرمایہ کاری تقریبا ایک ماہ میں مکمل ہوجائے گی۔ ان کا کہنا ہے کہ سبزیوں کی قیمتوں میں تیزی سے اضافے کے بعد کمی آنا شروع ہوگئی ہے، مہنگائی اپنے عروج کے قریب ہے، جو رواں مالی سال اوسطاً 15 فیصد رہے گی، ملک میں درآمدی ادائیگیوں کو ڈالر کی آمد کے برابر ہونا چاہیے۔ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ اگر میرے پاس ڈالر محدود ہیں تو میں اس سے گندم اور کھانے کی چیزیں خریدوں گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس صورتِ حال میں ہم لگژری آئٹمز کی خریداری کو موخر کر سکتے ہیں، لگژری آئٹمز کی درآمدات پر پابندیاں 3 ماہ سے زیادہ عرصے تک برقرار رہ سکتی ہیں۔ وفاقی وزیرِ خزانہ مفتاح اسماعیل کا یہ بھی کہنا ہے کہ تاریخ کے بدترین سیلاب سے کم از کم 10 ارب ڈالر کا نقصان ہوسکتا ہے، میں چاہتا ہوں کہ پاکستان اپنے وسائل میں رہ کر گزارا کرے، ایک سال میں کچھ نہیں ہو سکتا لیکن ہم اس کی شروعات کر سکتے ہیں۔