A picture shows Israeli air strikes in the Gaza Strip, controlled by the Palestinian Islamist movement Hamas, on May 10, 2021. - Israel launched deadly air strikes on Gaza in response to a barrage of rockets fired by the Islamist movement Hamas amid spiralling violence sparked by unrest at Jerusalem's Al-Aqsa Mosque compound. (Photo by MAHMUD HAMS)

غزہ، اسرائیلی فوج نے اپنے یرغمالیوں کی لاشوں کی تلاش کیلئے قبریں مسمار کردیں، بمباری میں 40 سے زائد فلسطینی شہید

غزہ پٹی میں اب تک 24 ہزار 762 فلسطینی  شہید..اسرائیلی حملوں میں یومیہ 173 فلسطینی مارے جارہے ہیں

طبی امداد نہ ملنے سے  60 ہزار حاملہ خواتین کی جانوں کو خطرہ لاحق ہے

غزہ جنگ، اسرائیل کو روزانہ 22 کروڑ ڈالر کا خرچ اٹھانا پڑ رہا ہے… اسرائیل کی حمایت میں کمی ہو رہی ہے۔  وی او اے

اسرائیلی فوج نے غزہ میں الاسرا یونیورسٹی اور فلسطینی قومی عجائب گھر کو بھی تباہ کر دیا گیا

غزہ ( ویب  نیوز)

غزہ میں اسرائیل کی وحشیانہ کارروائیاں جاری ہیں،صیہونی فوج نے خان یونس کے قبرستان میں قبریں بھی مسمار کردیں، جبکہ غزہ پٹی میں شمالی اور وسطی حصے میں اسرائیلی بمباری کے باعث 40 سے زائد فلسطینی شہید ہوگئے۔عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی یرغمالیوں کی لاشوں کی تلاش میں خان یونس میں اسرائیلی بلڈوزروں نے خان یونس کے قبرستان میں قبریں مسمار کردیں۔اسرائیلی فوج نے خان یونس کے قبرستان میں کارروائی کی تصدیق بھی کردی ہے۔ دوسری جانب غزہ پٹی میں شمالی اور وسطی حصے میں اسرائیلی بمباری کے باعث 40 سے زائد فلسطینی شہید ہوگئے۔ عرب میڈیا کے مطابق دیر البلاح میں 29، شمالی غزہ میں 12 اور غزہ شہر میں 3 فلسطینی شہید ہوئے۔ عرب میڈیا کے مطابق مغربی کنارے میں بھی اسرائیلی فوج کی کارروائیاں جاری ہیں۔ مشرقی مقبوضہ بیت المقدس، نابلس،طولکرم، رام اللہ اور الخلیل کے علاقوں میں چھاپے مارے گئے ہیں۔ رپورٹس کے مطابق طولکرم کیمپ میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے شہید فلسطینیوں کی تعداد 8 ہوگئی ہے۔

غزہ میں اسرائیلی حملوں میں یومیہ اوسط 173 فلسطینی خواتین اور  بچے مارے جارہے ہیں ۔اسرائیلی  حملوں میں 10 ہزار 800 بچے اور 7 ہزار 250 خواتین اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھی ہیں۔غزہ پٹی میں اسرائیلی جارحیت کے  باعث طبی امداد نہ ملنے سے 60 ہزار حاملہ خواتین کی جانوں کو خطرہ لاحق ہے۔ فلسطینی وزارت صحت کی جانب سے جاری تازہ بیان میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج نے غزہ پٹی میں 12 خاندانوں کا اجتماعی قتل عام کیا، اسرائیلی بمباری میں مزید 142 فلسطینی شہید اور 278 زخمی ہو گئے،خدشہ ہے درجنوں افراد تباہ شدہ عمارتوں کے ملبے تلے دبے ہیں۔اکتوبر سے اب تک غزہ پٹی میں 24 ہزار 762 شہری شہید اور 62 ہزار 108 زخمی ہوچکے۔فلسطینی وزارت صحت کے مطابق  اسرائیلی حملوں کے باعث نقل مکانی کرنے والوں میں وبائی امراض پھیل رہے ہیں جبکہ غزہ پٹی کے اسپتالوں میں کینسر کے 10 ہزار مریضوں کی جانوں کو خطرات لاحق  ہے۔ از کم 4 لاکھ شہری وبائی امراض کا شکار ہو گئے ہیں ، جبکہ غزہ پٹی میں طبی امداد نہ ملنے سے 60 ہزار حاملہ خواتین کی جانوں کو خطرہ ہے اور جان بچانے والی ادویات کی عدم دستیابی کا بھی سامنا ہے۔فلسطینی وزارت صحت کے بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج نے غزہ پٹی میں 30 اسپتالوں اور 53 طبی مراکز کو تباہ کر دیا ہے ،اسرائیلی حملوں میں طبی عملے کے 334 افراد شہید،122 ایمبولینسیں تباہ ہوگئیں، غزہ پٹی پر حملوں کی وجہ سے 20 لاکھ شہری کیمپوں میں پناہ لینے پر مجبور ہیں۔غزہ پٹی پر اسرائیل نے 7 اکتوبر سے اب تک 65 ہزار ٹن بارودی مواد استعمال کیا ہے۔۔واضح رہے کہ اسرائیلی فوج نے 138 سرکاری تنصیبات اور 97 اسکولوں اور یونیورسٹیوں کو تباہ کیا  جبکہ  295 اسکولوں اور یونیورسٹیوں کو جزوی نقصان پہنچا۔اس بات پر زور دیا گیا کہ غزہ سے باہر علاج کی ضرورت والے زخمیوں کی تعداد 11 ہزار ہے، اور 10 ہزار کینسر کے مریض  ناقص طبی  خدمات کے باعث موت کے خطرے سے دوچار ہیں۔بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج نے غزہ میں 246 مساجد کو نقصان پہنچایا، جن میں سے 157 مکمل طور پر تباہ ہو گئیں، اور 3 گرجا گھروں کو نشانہ بنایا، جس سے ان کی تباہی ہوئی۔

اسرائیلی فوج نے غزہ میں الاسرا یونیورسٹی اور فلسطینی قومی عجائب گھر کو بھی تباہ کر دیا گیا

غزہ(صباح نیوز)اسرائیلی قابض فوج نے غزہ میں الاسرا یونیورسٹی کی عمارت کو اپنے قبضے کے 70 دن بعد خوفناک بم سے اڑا دیا۔اس  سے قبل اس عمارت پر فوج نے قبضہ کر کے فوجی  فوجی بیرک اور حراستی مرکز میں تبدیل کردیا  تھا اور غزہ سے گرفتار کیے فلسطینیوں کو اس عمارت میں منتقل کر کے وہاں پر اذیتوں کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔یونیورسٹی انتظامیہ نے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیلی قابض فوج نے یونیورسٹی کی عمارت پر ستر دن تک قبضہ کر کے اسے ایک فوجی اڈے میں تبدیل کیے رکھا۔الرشید سٹریٹ، المغراقہ اور الزہرا کے علاقوں میں نہتے شہریوں پر نشانہ لگانے کے مرکزکے طورپر استعمال کیا جاتا رہا اور ر فلسطینیوں سے پوچھ گچھ کے لیے ایک عارضی حراستی مرکز کے طور پر استعمال کیا گیا۔اسرائیلی میڈیا نے غزہ شہر کے جنوب میں الزہرہ شہر میں واقع الاسرا یونیورسٹی کے مرکزی ہیڈ کوارٹر پر قابض فوج کی بمباری کے لمحے کی دستاویزی ویڈیو کلپ جاری کیا  ہے۔یونیورسٹی انتظامیہ نے "اس وحشیانہ جارحیت کی مذمت کی جس نے اس کے طلبا کی صلاحیتوں کو نشانہ بنایا۔ان میں سے تازہ ترین غزہ شہر کے جنوب میں مرکزی گریجویٹ اسٹڈیز کی عمارت اور انڈر گریجویٹ کالجوں پر بمباری تھی”۔انہوں نے کہا کہ "جارحیت صرف مرکزی عمارت تک ہی محدود نہیں تھی، بلکہ اس نے قومی عجائب گھر کو بھی تباہ کیا۔ الاسرا یونیورسٹی ہمیشہ سے ایک قومی عجائب گھر قائم کرنے پر فخر کرتی رہی ہے، جس کا لائسنس وزارتِ نوادرات سے حاصل کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ قابض فوجیوں اور افسران نے اپنے جرم کے اثرات کو چھپانے کے لیے میوزیم کی عمارت کو دھماکے سے اڑانے سے پہلے نایاب نوادرات کو لوٹ لیا تھا۔ قابض فوج نے غزہ کی پٹی میں پہلے اور واحد یونیورسٹی ہسپتال اور دوسرے فلسطین کی عمارتوں کے ساتھ ساتھ میڈیکل اور انجینیرنگ لیبارٹریوں، نرسنگ لیبارٹریوں، میڈیا ٹریننگ سٹوڈیو، عدالتوں کی عمارتوں اور دوسری سرکاری عمارتوں کو دھماکے سے اڑا دیا۔

غزہ جنگ، اسرائیل کو روزانہ 22 کروڑ ڈالر کا خرچ اٹھانا پڑ رہا ہے… اسرائیل کی حمایت میں کمی ہو رہی ہے۔  وی او اے

واشنگٹن(صباح نیوز)اسرائیل کی فلسطینیوں کے خلاف تین ماہ سے جاری جنگ کا مالی بوجھ بڑھ رہا ہے ۔ امریکی نشریاتی ادارے وی او اے کے مطابق

تاہم، فوجی مہم سے اسرائیل کو روزانہ 22 کروڑ ڈالر کا خرچ اٹھانا پڑ رہا ہے اور بین الاقوامی سطح پر اسرائیل کی حمایت میں کمی ہو رہی ہے۔ اس صورت میں اسرائیل کے وزیر اعظم  نیتن یاہو شاید غزہ سے نکلنے کی حکمت عملی تلاش کر رہے ہوں۔ ادھر اسرائیل کے وزیر اعظم  نیتن یاہو بدعنوانی کے مقدمات کا سامنا ہے اور اسرائیلی انٹیلی جنس کی جانب سے انتباہ کے باوجود حماس کے حملے کو روکنے میں ناکامی پر احتساب سے پہلو تہی کرنے کے الزامات کا بھی سامنا ہے۔