60 فیصد  وفاقی کابینہ مجرم ہے، عمران خان

دنیا میں مانگنے والے کی کوئی عزت نہیں ہوتی

 توہین عدالت کیس میں جو بھی عدالتی فیصلہ ہوگا میں قبول کروں گا،

عام انتخابات کا اعلان کیا جائے ورنہ زبردستی الیکشن کروائیں گے

یہ مجھے پکڑنے آرہے تھے میں نے بھی بیگ تیار کر کے جیل کی تیاری کر لی تھی،

 شہباز شریف کی ساری ترقی اشتہارات میں ہوتی تھی،

تحریک انصاف کے چیئرمین کا گوجرانوالہ میں جلسہ سے خطاب

گوجرانوالہ ( ویب  نیوز)

تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ توہین عدالت کیس میں جو بھی فیصلہ کریں گے میں قبول کروں گا، اسلام آباد ہائی کورٹ نے چیف جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں بڑے زبردست فیصلے کیے ہیں،باہر سے جو بھی پیسہ دے گا، ایسی چیز مانگے گا جس سے نیشنل سیکیورٹی متاثر ہوگی  ان لوگوں سے بات کرنا چاہتا ہوں جن کے پاس پاور ہے، اپنے ملک کی اسٹیبلشمنٹ سے سوال کرنا چاہتا ہوں کہ جس طرح ہمارا ملک یہ امپورٹڈ حکومت تیزی سے نیچے لے کر جارہی ہے، آپ کہتے ہیں کہ آپ نیوٹرل ہیں، قوم آپ کو ذمہ دار ٹہرائے گی کہ آپ اس ملک کو دلدل میں پھنسنے سے روک سکتے تھے، اور آپ نے کچھ نہیں کیا۔ گوجرانوالہ میں اتوارکو جلسے سے خطاب کرتے ہوئیعمران خان نے کہا ہے کہ میں نے پارٹی کی ساری ضلعی تنظیموں کو خط لکھا ہے تیار ہو جا ؤکارکنوں کو تیار کرو، جب میں کال دوں گا تو سب نے تیار ہونا ہے۔ لوگ سڑکوں پر آ کر پر امن احتجاج کریں گے اور زبردستی الیکشن کروائیں گے۔ ملک اسی طرح نیچے جاتا رہا تو قوم اسٹیبلشمنٹ کو بھی ذمہ دار ٹھہرائے گی کیا کچھ نہیں کیا۔ عمران خان نے کہا کہ مجھے قوم کے نوجوانوں کی حقیقی آزادی کے لیے ضرورت پڑے گی،جوقوم جاگ جائے وہ اپنی حقیقی آزادی کو چھینتی ہے، کبھی غلام قوم کی پرواز اوپر نہیں جا سکتی،قوم کوآزاد کرانا چاہتا ہوں،عمران خان نے کہا کہ چارچیزیں ہمیں غلام رکھتی ہیں۔ مجھے ہٹایا گیا کہ آپ روس سے سستا تیل نہیں خرید سکتے،بھارت روس سے 40 فیصد سستا تیل خرید رہا ہے،روس سے سستا تیل لینے کے لیے میں نے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن سے بات بھی کی تھی،پاکستان کوسستا تیل اورگندم چاہیے۔روس سے واپس آیا تو بیرونی سازش کے ذریعے ہماری حکومت گرائی گئی، چوروں کو ہمارے اوپر بٹھایا گیا، چوروں نے اقتدارمیں آکر ڈر کی وجہ سے روس سے سستا تیل، گندم نہیں لی،کرائم منسٹرچیری بلاسم شہباز شریف دنیا میں پیسے مانگنے چلا گیا، شہبازشریف بیرون ملک جا کر کہتا ہے بڑا مجبور ہوں پیسے واپس کر دونگا، نوازشریف، شہباز شریف، زرداری کے اربوں ڈالر بیرون ملک باہر پڑے ہیں۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ  جب یہ بیرون ملک جاکرپیسے مانگتے ہیں انہیں ان کے بارے سب کچھ پتا ہے، دنیا میں مانگنے والے کی کوئی عزت نہیں ہوتی۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سیلاب زدہ علاقوں کا دورہ کرنے آئے ہیں، شہباز شریف سیکرٹری جنرل کو کہہ رہا ہے جو پیسے دیں گے ایمانداری سے خرچ کریں گے، شہبازشریف! سیکرٹری جنرل کو پتا ہے آپ کی 60 فیصد کابینہ مجرم ہے، ضمانت پر ہے، تم اور تمہارے بیٹوں پر کرپشن کے کیسز ہیں،انکا کہنا تھا کہ حکمران اپنا پیسہ ملک سے باہر رکھتے ہیں اور دوسروں سے بھیک مانگتے ہیں۔ پاکستان نے امریکا کی جنگ لڑ کر 80 ہزار پاکستانیوں کی قربانی دی، اس طرح کے حکمران بیرون ممالک کے آگے لیٹ جاتے ہیں، ایسے لوگوں کو مسلط کیا گیا ان کو جو حکم باہر سے ملے گا وہی کریں گے، یہی وجہ ہے پاکستان اپنے پاؤں پر کھڑا نہیں ہو سکا، باہر سے بھیک مانگتے ہیں اوراپنے ملک کو لوٹتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ خوف کا بت بڑے انسان کو چھوٹا انسان بنا دیتا ہے، طاقتور چوری کرے تو این آراو، چھوٹے چور کو جیل میں ڈال دیا جاتا ہے، جب ملک کا وزیراعظم، وزیر پیسہ چوری کرتے ہیں تو ملک تباہ جاتا ہے، پاکستانیوں اصل میں یہ انصاف کی جنگ ہے، امپورٹڈ حکومت کی پہلے دن سے کوشش ہے تحریک انصاف کوختم کر دیں۔ انہوں نے ہمیں بھیڑ، بکریاں سمجھا ہوا ہے ایک جائے گا تو دوسرا آجائے گا، ان کے بچے بھی چوری کے پیسوں سے موٹے ہوئے ہیں، انہوں نے کبھی نہیں سوچا تھا مجھے نکالنے کے بعد عوام سڑکوں پر نکلیں گے۔چئیرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ 25مئی کوڈرایا، دھمکایا گیا، پنجاب ضمنی الیکشن، بدیانت دار الیکشن کمیشن نے ان کو جتانے کی پوری کوشش کی، مسٹرایکس نے بھی پوری مدد کی پھر بھی یہ الیکشن ہار گئے، اب ان کی کوشش ہے کسی طرح عمران کو نا اہل کیا جائے۔ اب تک مجھ پر 20 مقدمات درج ہو چکے ہیں، یہ مجھے پکڑنے آرہے تھے میں نے بھی بیگ تیار کر کے جیل کی تیاری کر لی تھی، جیل تو چھوٹی چیز ملک کو حقیقی آزادی دلانے کے لیے جان بھی قربان کرنے کو تیار ہوں۔ عمران خان نے کہا کہ شہباز گل کوئی دہشت گرد، قاتل نہیں تھا اس کے ساتھ ایسا سلوک کیا گیا اس لیے ری ایکٹ کیا تھا، شہباز گل پر جنسی تشدد ہوا کیا میں ری ایکٹ کرتا یہ نا کرتا؟  انھوں نے کہا کہ چیف جسٹس ہائی کورٹ اطہرمن اللہ کی عدالت نے بڑے اچھے فیصلے کیے، عدالت جوبھی فیصلہ کرے گی قبول کروں گا، عدالت میں اب میرا کیس چلے گا، توہین عدالت کیس زیرسماعت بات نہیں کرونگا۔ یہ جب سے اقتدارمیں آئے انہوں نے بجلی، پٹرول، ڈیزل کی قیمت آسمان تک پہنچا دی ہے۔عمران خان نے مزید کہا کہ ہماری حکومت میں عالمی مارکیٹ میں تیل مہنگا تھا اورآج سستا ہے جب پٹرول، ڈیزل کی قیمت بڑھتی ہے توعوام پر بوجھ پڑتا ہے۔ ہماری حکومت نے پٹرول، ڈیزل، بجلی کم قیمت پر لوگوں کودی، عدم اعتماد سے پہلے ڈالر 178 اور آج ڈالر 230 روپے تک پہنچ گیا، ہمارے دورمیں بجلی فی یونٹ 18 اورآج ٹیکسز کو شامل کر کے 55 روپے ہے، ان کی ساری کمپین مہنگائی کے خلاف ہوتی تھی، آج میڈیا سے پوچھتا ہوں آج آپ لوگوں کو مہنگائی کیوں نظرنہیں آرہی، آٹا ہمارے دورمیں50روپے اور آج دگنا ہو چکا ہے۔انہوں نے کہا کہ چار ماہ میں کونسی قیامت آئی چیزوں کی قیمتیں مسلسل بڑھ رہی ہیں، آئی ایم ایف کے مطابق معیشت سکڑتی جارہی ہے، آئی ایم ایف کہہ رہا ہے پاکستان سری لنکا کی طرف جا رہا ہے، میرا آج سوال ہے جن لوگوں نے سازش کرکے ان لوگوں کومسلط کیا کیا ان لوگوں کوپاکستان کی فکرنہیں؟ شہباز شریف کی ساری ترقی اشتہارات میں ہوتی تھی، اس دلدل کی وجہ سے ہم مسلسل نیچے کی طرف جا رہے ہیں، جب تک سیاسی استحکام نہیں آتا معیشت اسی طرح نیچے جاتی رہے گی، میں نے فیصلہ کیا تھا گوجرانوالہ جلسے میں کال کے لیے تیار کرونگا، ہمیں حقیقی طورپران سے آزادی لینا ہوگی، میں نے تمام ڈسٹرکٹ کی تنظیمیوں کو تیاررہنے کا حکم دیا ہے، جب میں کال دونگا توسارے پاکستان نے تیاررہنا ہے۔عمران خان کا کہنا تھا کہ میری پارٹی سمیت ساری قوم تیاری کریں کبھی بھی کال دے سکتا ہوں، اگر یہ صاف اورشفاف الیکشن نہیں کرائیں گے تو عوام سڑکوں پر پرامن احتجاج کر کے زبردستی الیکشن کرائیں گے، ہمیں نظر آ رہا ہے یہ الیکشن سے بھاگ رہے ہیں، دودن پہلے ضمنی الیکشن کوملتوی کردیا گیا، ہم نے ان کوالیکشن کی طرف لیکرآنا ہے۔ پانچ ماہ میں دیکھ لیا ہے تمام شہر تیار بیٹھے ہیں۔عمران خان نے اسٹیبلشمنٹ سے سوال پوچھتے ہوئے  کہا کہ امپورٹڈ حکومت تیزی سے ملک کو نیچے کی طرف لیکر جا رہی ہے، مجھے پتا ہے آپ نیوٹرل ہیں لیکن ملک اسی طرح نیچے جاتا رہا تو قوم آپ کوذمہ دار ٹھہرائے گی کچھ نہیں کیا، معیشت نیچے جائے گی تو براہ راست نیشنل سیکیورٹی متاثر ہو گی، جوملک بھی پیسہ دے گا وہ ہم سے وہ چیز مانگیں گے جو قومی سکیورٹی پراثراندازہوگی، ابھی بھی وقت ہے، کوئی دوسرا ملک ہمیں دلدل سے نہیں نکالے گا اوورسیزنکالیں گے۔