ایف بی آر کی ڈیوٹی اورٹیکس فری بلٹ پروف گاڑیوں کی اجازت سے متعلق ایس آراو جاری کرنے کی تردید

اعلیٰ فوجی افسران کیلئے ریٹائرمنٹ پر 6000  سی سی بلٹ پروف گاڑی کی خرید پر ٹیکس کی چھوٹ

صرف2گاڑیاں منگوانے پر کسٹمز ڈیوٹی، سیلز ٹیکس، ودہولڈنگ ٹیکس، فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی سمیت تمام ٹیکسوں کی چھوٹ ہوگی

لیفٹیننٹ جنرلز، آرمی چیف، چیئرمین جوائنٹ چیف آف اسٹاف کمیٹی ،سروسز چیفس اور فورسٹار جرنلز سہولت سے فائدہ اٹھا سکیں گے،ایف بی آر

اسلا م آباد( ویب  نیوز)

فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) نے ڈیوٹی اورٹیکس فری بلٹ پروف گاڑیوں کی اجازت سے متعلق ایس آراو جاری کرنے کی تردید کی ہے۔ہفتہ کویہاں جاری بیان میں ایف بی آرکے ترجمان نے کہاہے کہ میڈیا کے بعض حصوں میں ڈیوٹی اورٹیکس فری بلٹ پروف گاڑیوں کی اجازت سے متعلق ایس آراو جاری کرنے کے حوالہ سے خبریں حقائق پرمبنی نہیں۔ترجمان نے بتایا کہ وفاقی کابینہ نے 2019 نے اس سہولت سے متعلق فیصلہ کی منظوری دی تھی تاہم اس حوالہ سے ابھی تک کوئی نوٹیفیکشن جاری نہیں ہوا۔

وفاقی حکومت نے لیفٹیننٹ جنرلز اور اس سے اوپر کے افسران کو ریٹائرمنٹ پر 6000 سی سی تک کی بلٹ پروف گاڑیاں بغیر ٹیکسوں اورکسٹمز ڈیوٹی کے درآمد کرنے کی مشروط اجازت دیدی ہے۔ ایف بی آر کے جاری کردہ نوٹی فکیشن کے مطابق لیفٹیننٹ جنرلز، آرمی چیف، چیئرمین جوائنٹ چیف آف اسٹاف کمیٹی اور سروسز چیفس کو ریٹائرمنٹ کے بعد 6000 سی سی تک کی گاڑیاں منگوانے پر کسٹمز ڈیوٹی، سیلز ٹیکس، ود ہولڈنگ ٹیکس، فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی سمیت تمام ٹیکسوں کی چھوٹ ہوگی۔نوٹی فکیشن کے مطابق آرمی چیف، چیئرمین جوائنٹ چیف آف سٹاف کمیٹی اور سروسز چیفس سمیت تمام فور اسٹار جرنلز دو گاڑیاں ڈیوٹی و ٹیکسوں کے بغیر درآمد کرسکیں گے۔آرمی چیف، چیئرمین جوائنٹ چیف آف سٹاف کمیٹی اور سروسز چیفس کی جانب سے بغیر ڈیوٹی و ٹیکسوں کے منگوائی جانے والی بلٹ پروف گاڑیاں ایف بی آر سے پیشگی منظوری کے بغیر 5 سال تک فروخت نہیں کی جاسکیں گی جبکہ 5 برس سے پہلے گاڑیوں کی فروخت پر تمام ڈیوٹی ،ٹیکس وصول کیے جائیں گے۔نوٹی فکیشن کے مطابق لیفٹیننٹ جنرلز، آرمی چیف، چیئرمین جوائنٹ چیف آف سٹاف کمیٹی اور سروسز چیفس کو ریٹائرمنٹ کے وقت ڈیوٹی، ٹیکسوں کے بغیر بلٹ پروف گاڑیاں وزارت دفاع کی سفارش پر منگوانے کی جازت ہوگی۔