عالمی مارکیٹ میں پاکستان کے بانڈز کی قیمت میں 15 فیصد سے زائد کمی

2024کے پاکستانی بانڈز کی قیمت نو سینٹ کمی سے 50سینٹ رہ گئی

اقوام متحدہ نے تجویز دی ہے کہ پاکستان سے قرض کی وصولی کو معطل کیا جائے،فنانشل ٹائمز

وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے بانڈز کی ادائیگیاں موخر کرنے کے خدشات کو مسترد کردیا

موسمیاتی تبدیلیوں سے تباہی کے باعث پیرس کلب سے قرضوں کی ادائیگی میں ریلیف چاہتے ہیں

کمرشل بینکوں یا یورو بانڈز کی ادائیگیوں میں نا ریلیف چاہتے ہیں اور نا ہی اس کی ضرورت ہے

دسمبر میں ایک ارب ڈالر کے بانڈز کی ادائیگیاں کرنی ہیں  جو کہ مکمل اور بروقت کی جائیں گی ،وزیرخزانہ

اسلام آباد(ویب  نیوز)

عالمی مارکیٹ میں پاکستان کے بانڈز کی قیمت میں15فیصد سے زائد کمی ہوگئی۔فنانشل ٹائمز کی خبر کے بعد پاکستانی بانڈز کی قیمت گرنا شروع ہوگئی۔ ایک غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق2024کے پاکستانی بانڈز کی قیمت نو سینٹ کمی سے 50سینٹ رہ گئی۔2027میں میچور ہونے والے بانڈز کی قیمت 45سینٹ کی سطح پر آگئی ہے۔فنانشل ٹائمز نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ اقوام متحدہ نے تجویز دی ہے کہ پاکستان سے قرض کی وصولی کو معطل کیا جائے۔وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے بانڈز کی ادائیگیاں موخر کرنے کے خدشات کو مسترد کردیا اور کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں سے تباہی کے باعث پیرس کلب سے قرضوں کی ادائیگی میں ریلیف چاہتے ہیں۔ کمرشل بینکوں یا یورو بانڈز کی ادائیگیوں میں نا ریلیف چاہتے ہیں اور نا ہی اس کی ضرورت ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ دسمبر میں ایک ارب ڈالر کے بانڈز کی ادائیگیاں کرنی ہیں۔ جو کہ مکمل اور بروقت کی جائیں گی۔ تمام کمرشل قرضوں کی ادائیگیاں کر رہے ہیں اور کرتے رہیں گے۔ انہوں نے کہاہے کہ2051ء تک یورو بانڈز کی مد میں آٹھ ارب ڈالر کی ادائیگیاں کرنا ہیں۔ یہ کوئی بڑا بوجھ نہیں ہے۔ ہمارے قرض کا بڑا حصہ دوست ممالک کا ہے، جنہوں نے کہا ہے کہ وہ ڈیپازٹس کی مدت میں توسیع کریں گے۔ تحریک انصاف نے بانڈز کی قیمت میں کمی پر حکومت کو نشانے پر رکھ لیا۔ اسدعمر نے کہا دسمبر کے سکوک بانڈز پر سالانہ شرح سود 113 فیصد تک جا پہنچی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ مارکیٹ میں پاکستان کے دیوالیہ ہونے کے خدشات ہیں۔ سوال کیا کہ یہ لوگ ملک کے ساتھ کیا کر رہے ہیں؟ روزانہ حکمرانوں کے کرپشن کیسز کی معافی اور معیشت کے بارے میں بری خبریں آ رہی ہیں۔