- سوشل میڈیا پر زیرگردش آڈیو ز کے معاملے پر تحقیقات کی جا رہی ہیں، حساس اداروں کے سربراہان کی بریفنگ
- ٹیکنالوجی کے جدید ر تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے سکیورٹی ، سیفٹی اور سرکاری کمیونیکیشنز کے محفوظ ہونے کو یقینی بنانے کا جائزہ لیا جائیگا، اتفاق
- مستقبل میں ایسی صورتحال سے تحفظ کیلئے وزیراعظم ہائوس سمیت دیگر اہم مقامات، عمارات اور وزارتوں کی سکیورٹی کو یقینی بنانے کے لئے ہنگامی اقدامات کئے جارہے ہیں
- سیلاب متاثرین کی امداد اور بحالی ایک قومی ایجنڈے کے طورپر اولین ترجیح رہے گی،شرکا کا عزم
اسلام آباد (ویب نیوز)
قومی سلامتی کمیٹی نے آڈیو لیکس کے معاملے پر تحقیقات کے لئے اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی کی تشکیل کی منظوری دے دی ، سائبرسکیورٹی سے متعلق لیگل فریم ورک کی تیاری کا فیصلہ کیا گیا،، حساس اداروں کے سربراہان نے بریفنگ میں بتایا کہ سوشل میڈیا پر زیرگردش آڈیو ز کے معاملے پر تحقیقات کی جا رہی ہیں۔وزیراعظم شہبازشریف کی صدارت میں قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس بدھ کو یہاں وزیراعظم ہائوس میں منعقد ہوا جس میں وفاقی وزرا کے علاوہ سروسز چیفس، حساس اداروں کے سربراہان اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ وزیراعظم آفس سے اجلاس کے جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ اجلاس میں ملک میں تاریخی تباہ کن سیلاب، متاثرین کے لئے ریسکیو، ریلیف کے اقدامات اور سلامتی کی موجودہ صورتحال کا جائزہ لیا گیا ۔ شرکاء اجلاس نے 14 جون 2022 سے ملک بھر میں سیلاب سے ہونے والی اموات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے لواحقین سے ہمدردی کا اظہارکیا اور فاتحہ خوانی کی۔ 3 کروڑ30 لاکھ سے زائد سیلاب متاثرین کی فوری امداد، محفوظ مقامات پر منتقلی، خوراک، علاج معالجے اورضروری اشیاکی فراہمی کے اقدامات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا ۔ شرکا نے سیلاب متاثرین کی زندگیاں بچانے، متاثرین کی محفوظ علاقوں میں منتقلی اور سیلاب میں گھرے افراد تک خوراک اور دیگر اشیاکی فراہمی بشمول ایڈمنسٹریشن اور اداروں کے ساتھ خاص طورپر آرمی، نیوی اور فضائیہ کے کردار کو خراج تحسین پیش کیا۔ جبکہ مشکل ترین حالات میں خدمت کے جذبے کو سراہا ۔ اجلاس نے سول سوسائیٹی، میڈیا اور مخیر حضرات کے جذبے اور ایثار کو بھی خراج تسین پیا کیا۔ اور اس توقع کا اظہار کیا کہ اس کارخیر میں وہ اسی جذبے سے اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے۔ شرکا نے سیلاب متاثرین کی مدد کے دوران بلوچستان، لسبیلہ میں آرمی ایوی ایشن کے ہیلی کاپٹر کے حادثے میں شہید ہونے والے افسروں اور جوانوں کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا اور کہا کہ قوم اپنے شہدا اور ان کے اہل خانہ کو سلام پیش کرتی ہے۔ اجلاس میں اس عزم کا اعادہ کیا گیا کہ سیلاب متاثرین کی امداد اور بحالی ایک قومی ایجنڈے کے طورپر اولین ترجیح رہے گی، اوراہل وطن کی دوبارہ آبادکاری تک اِسی جذبے، توجہ اور اشتراک عمل کو برقرار رکھتے ہوئے خدمات اور اقدامات کا سلسلہ جاری رہے گا۔اعلامیہ کے مطابق وزارت خارجہ کے سیکریٹری سہیل محمود نے وزیراعظم کے ازبکستان میں حالیہ شنگھائی تعاون تنظیم کی سربراہان مملکت کی کونسل اور نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 77 ویں اجلاس میں شرکت کے حوالے سے اجلاس کو بریفنگ دی۔ انہوں نے مختلف ممالک کے سربراہان سے وزیراعظم شہباز شریف کی ہونے والی ملاقاتوں کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس نے آڈیو لیکس کے معاملے پر غور کیا۔ حساس اداروں کے سربراہان نے اجلاس کو وزیراعظم ہائوس سمیت دیگر اہم مقامات کی سکیورٹی، سائبرسپیس اور اس سے متعلقہ دیگر پہلوں پر تفصیلی بریفنگ دی۔ اجلاس کو بتایاگیا کہ سوشل میڈیا پر زیرگردش آڈیو ز کے معاملے پر تحقیقات کی جا رہی ہیں ۔ وزیراعظم ہائوس کی سکیورٹی سے متعلق بعض پہلووں کی نشاندہی کی گئی اور ان کے تدارک کے لئے فول پروف انتظامات کے بارے میں بتایاگیا۔ اجلاس کو آگاہ کیاگیا کہ وزیراعظم ہائوس سمیت دیگر اہم مقامات، عمارات اور وزارتوں کی سکیورٹی کو یقینی بنانے کے لئے ہنگامی اقدامات کئے جارہے ہیںتاکہ مستقبل میں اس نوعیت کی کسی صورتحال سے بچا جاسکے۔اجلاس نے مشاورت کے بعد سائبرسکیورٹی سے متعلق لیگل فریم ورک کی تیاری کا فیصلہ کیا اور اس ضمن میں وزارت قانون وانصاف کو لیگل فریم ورک کی تیاری کی ہدایت کی۔ اجلاس نے آڈیو لیکس کے معاملے پر تحقیقات کے لئے اعلی اختیاراتی کمیٹی کی تشکیل کی منظوری دی ۔ وزیرداخلہ رانا ثنااللہ اس کمیٹی کے سربراہ ہوںگے۔ اجلاس نے اتفاق کیا کہ جدید ٹیکنالوجی اور سائبرسپیس کے موجودہ تبدیل شدہ ماحول کے تناظر اور تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے سکیورٹی ، سیفٹی اور سرکاری کمیونیکیشنز کے محفوظ ہونے کو یقینی بنانے کا جائزہ لیا جائے تاکہ سکیورٹی نظام میں کوئی رخنہ اندازی نہ ڈال سکے۔