گریڈ 20 میں  براہ راست تقرری کا انکشاف ، رولز کو بلڈوز کیا گیا

اسلام آباد (ویب نیوز)

وزارت  ہاؤسنگ اینڈ ورکس  کے زیلی اداروں میں وسیع کرپشن کی نشاندہی پر تحقیقات کے لئے وزارتی کمیٹی قائم کردی گئی کمیٹی دوہفتوں میں رپورٹ پیش کرے گی،گریڈ 20 میں  براہ راست تقرری کا انکشاف ہوا ہے  افسر کو نوازنے کے لئے رولز کو بلڈوز کیا گیا ۔  سینیٹکی قائمہ کمیٹی برائے وزارت  ہاؤسنگ اینڈ ورکس کو آگاہ کردیا گیا کمیٹی کا اجلاس بدھ کو پارلیمنٹ ہاؤس میں سینیٹر حاجی ہدایت اللہ کی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس میں  پی ایچ اے، ایف جی ای ایچ اے اور اسٹیٹ آفس میں گریڈ وار تقرریوں میں بے قاعدگیوں کے شکایات کا جائزہ لیا گیا  کا جائزہ لیا گیا۔ سابقہ فاٹا سمیت صوبائی کوٹوں پر عملدرآمد پلاٹوں کی غیر قانونی الاٹمنٹ اور ملوث افراد کے ناموں اور ان  عہدوں و مقدمات؛ مالاکنڈ ڈویژن میں پاک پی ڈبلیو ڈی کے استعمال کردہ فنڈز میں بڑے پیمانے پر گھپلوں کے جائزہ کے علاوہ بہارہ کہو میں نئی ہاؤسنگ سکیم سکائی گارڈنز کی پیشکش کے معاملات زیرغور آئے۔2010 سے  پی ایچ اے، ایف جی ای ایچ اے اور اسٹیٹ آفس میں گریڈ وار تقرریوں کے  کوٹے کے حوالے سے ڈیٹا کمیٹی میں پیش کیا گیا۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ تمام کوٹہ سیٹیں اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کی ہدایات کے مطابق اعدادو شمار  مرتب کئے گئے  گئیں جن کی تعداد اس وقت 121 ہے۔ پی ایچ اے ، ایف جی ای ایچ اے اور ان کے متعلقہ ہیومن ریسورس ڈیپارٹمنٹس میں  بڑے پیمانے پر بے ضابطگیوں  کے حوالے سے  کمیٹی کو بتایا گیا کہ وزارت ہاؤسنگ اینڈ ورکس نے اس معاملے کی تفصیل سے تحقیقات کے لیے ایک انکوائری کمیٹی تشکیل دی ہے اور دو ہفتوں کے  اندر کمیٹی کو رپورٹ پیش کرے گی۔ کمیٹی نے بھرتی کے عمل کو شفاف بنانے کی ضرورت پر زور دیا اور گریڈ 20 میں ایک افسر کی  براہ راست تقرری پر سوال اٹھ گیا ہے  اس افسر کی تقرری کے لئے  رولز کو روند دیا گیا ۔ملاکنڈ ڈویژن میں پاک پی ڈبلیو ڈی کے استعمال کردہ فنڈز پر بحث کرتے ہوئے کمیٹی نے 2021-2022 کے منصوبوں  کے فنڈزمیں خرد برد کا نوٹس لیا۔ بڑے پیمانے پر بے ضابطگیوں کا الزام لگایا گیا تھا، کیونکہ ٹھیکیداروں کو متعدد پروجیکٹوں سے نوازا گیا تھا جس کے نتیجے میں ان ٹینڈرز کو اس وقت کے سپرنٹنڈنٹ انجینئر نے منسوخ کر دیا تھا۔ بعد میںالزامات لگا کرسپرنٹنڈنٹ انجینئر کو ہٹا دیا گیا تھا اور ان کی جگہ ایک اور تعینات کیا گیا تھا. انہی ٹھیکیداروں کو ایک سے زیادہ پروجیکٹوں کے ساتھ دوبارہ ٹینڈر دے دیا گیا اور اگلے ہی دن تمام ادائیگیاں کردی گئیں۔ وزارت نے کمیٹی کو معاملے کی مکمل جانچ کی یقین دہانی کرائی۔ G14/1 سے G-14/4 میں  تجاوزات کے معاملات پر بحث کرتے ہوئے  تفصیلی تحقیقات کے لیے ایک ذیلی کمیٹی تشکیل  دے دی گئی۔ بہارہ کہو میں اسکائی گارڈنز کے نام سے نئی ہاؤسنگ سکیم پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔