کراچی (ویب نیوز)

سندھ ہائیکورٹ نے غیر قانونی تعمیرات میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دے دیا۔ جمعہ کو سندھ ہائی کورٹ، ڈسٹرکٹ سینٹرل میں غیر قانونی تعمیرات کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے بلڈر پلاٹ کے مالک اور ایس بی سی اے افسران کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دے دیا۔ایس بی سی اے کی جانب سے ناظم آباد میں غیر قانونی تعمیرات سے متعلق رپورٹ پیش کی گئی جس میں کہا گیا کہ ناظم آباد پلاٹ نمبر 8/2 بلاک ڈی بغیراجازات کے تعمیرات کی جارہی ہیں۔  عدالت بلڈر بلڈنگ کے مالک کے خلاف مقدمہ درج کرانے کا حکم دیا تھا۔عدالت نے کہا کہ غیرقانونی تعمیرات کے وقت علاقے میں تعینات ایس بی سی اے افسران کو بھی مقدمے میں نامزد کیا جائے۔ عدالت نے ڈی جی ایس بی سی اے سے 15 دن میں عمل درآمد رپورٹ طلب کرلی۔عدالت نے کہا کہ اگرعدالتی احکامات پرعملدرآمد نہیں ہوا تو ڈی جی ایس بی سی ذاتی حیثیت میں پیش ہوں۔ دوسری جانب سندھ ہائی کورٹ میں پی آئی اے کوآپریٹو ہائوسنگ سوسائٹی کے رفاعی پلاٹ کے تنازع میں عدالت نے سندھ ماسٹر پلان اتھارٹی سے جواب طلب کرتے ہوئے عدالت نے سینئرڈائریکٹر سندھ ماسٹر پلان اتھارٹی کو نوٹس جاری کردیے۔وکیل کے ڈی اے کلیم کاشانی ایڈووکیٹ نے کہا کہ یہ علاقہ کے ڈی اے کی حدود میں نہیں آتا۔ گلستان جوہر میں پارکنگ پلاٹ پر پہلے رہائشی تعمیرات ہوئیں۔رہائشی تعمیرات کے بعد اب دوکانیں تعمیر کردی گئیں۔کلیم کاشانی ایڈووکیٹ نے دلائل دیے کہ محمد اشرف نیازی، علی مراد سوسائٹی ممبران نے درخواست دائر کی۔ سپریم کورٹ واضح حکم دے چکی رفاعی پلاٹ پر رہائشی، کمرشل تعمیرات نہیں ہو سکتیں۔