اسلام آباد (ویب نیوز)

سپریم کورٹ نے سوشل میڈیا پر نازیبا مواد کو روکنے کے معاملے پر پی ٹی اے کی درخواست پر فریقین کو نوٹسزجاری کرتے ہوئے آئندہ سماعت تک لاہور ہائی کورٹ کا حکم بھی معطل کردیا۔ سپریم کورٹ نے آئندہ سماعت پر پی ٹی اے کے مجاز افسر کو بھی معاونت کیلئے طلب کرلیا۔ اس حوالیسے ایڈیشنل اٹارنی جنرل راشدین قصوری نے کہا کہ لاہور ہائیکورٹ کے حکم پر عملدرآمد ممکن نہیں، ہائیکورٹ نے درخواست گزار کی استدعا سے بڑھ کر حکم جاری کیا۔انہوں نے کہا کہ ہائیکورٹ نے از خود نوٹس کا اختیار استعمال کیا، پہلے ہی مختلف عدالتی فیصلے پر فحاشی روکنے کیلئے نظام مرتب کیا جا چکا ہے، ہائیکورٹ نے پلے اسٹور اور ایپس کو روکنے کے بھی احکامات دیے جو ممکن نہیں ہیں۔جسٹس عائشہ ملک نے کہا کہ موبائل خریدتے وقت پلے اسٹور تو ساتھ آتا ہے ختم نہیں کیا جا سکتا۔ جسٹس منصور ملک نے ریمارکس دیے کہ درخواست گزار کی استدعا تھی کہ ایک مخصوص ایپ کے ذریعے غلط قران پاک ڈاون لوڈ کیا جا رہا ہے۔ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ ہائیکورٹ نے اپنے حکم میں پی ٹی اے کے اندر ایک سیل بنانے اور علما کو ساتھ رکھنے کا حکم دے دیا ہے۔ بعدازاں سپریم کورٹ نے کیس کی مزید سماعت غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کردی۔