قبل از وقت انتخابات کا آپشن نہیں ، آئینی مدت کی تکمیل حتمی فیصلہ،کوئی فیصلہ کرنا ہوا تو حتمی لائحہ عمل پی ڈی ایم طے کرے گی،خواجہ محمد آصف
سوات میں قیام امن کیلئے وفاق اپنی ذمہ داری سے آگاہ ہے
خیبرپختونخوا میں بدامنی کے علاوہ مسائل کے انبار لگے ہوئے ہیں
صوبائی حکومتوں کو ہٹانے کا جب بھی موقع ملا یہ کام ضرور کیا جائے گا ، تیاری شروع کردی گئی ہے
چوہدری اعتزاز احسن اور سینیٹر اعظم سواتی کے بیانات کے معاملے میں توازن ہونا چاہیے
اعتزازاحسن کیخلاف قانونی کارروائی کا حق محفوظ رکھتے ہیں انہوں نے سستی شہرت کیلئے یہ بیان دیا ہے کیونکہ وہ پس منظر میں جاچکے
ذوالفقار علی بھٹو کے دور سے اس شخص نے غداری کا سلسلہ شروع کیا
پاکستان کی سفارتی تنہائی ختم ہوتی جارہی ہے، روس ، امریکہ، برطانیہ، چین سمیت تمام ممالک سے ماضی کے متاثرہ تعلقات بحال ہورہے ہیں
وزیراعظم شہباز شریف کی عالمی رہنمائوں سے ملاقاتیں خوشگوار اثر چھوڑ رہی
وزیر دفاع کی وزیراعظم ہائوس میں وفاقی وزراء احسن اقبال اور مریم اورنگزیب کے ہمراہ پریس کانفرنس
اسلام آباد (ویب نیوز)
وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ سوات میں قیام امن کیلئے وفاق اپنی ذمہ داری سے آگاہ ہے، خیبرپختونخوا میں بدامنی کے علاوہ مسائل کے انبار لگے ہوئے ہیں صوبائی حکومتوں کو ہٹانے کا جب بھی موقع ملا یہ کام ضرور کیا جائے گا ، تیاری شروع کردی گئی ہے، قبل از وقت انتخابات کا آپشن نہیں ہے ، آئینی مدت کی تکمیل حتمی فیصلہ ہے،کوئی فیصلہ کرنا ہوا تو حتمی لائحہ عمل پی ڈی ایم طے کرے گی، چوہدری اعتزاز احسن اور سینیٹر اعظم سواتی کے بیانات کے معاملے میں توازن ہونا چاہیے، اعتزازاحسن کیخلاف قانونی کارروائی کا حق محفوظ رکھتے ہیں انہوں نے سستی شہرت کیلئے یہ بیان دیا ہے کیونکہ وہ پس منظر میں جاچکے ہیں ذوالفقار علی بھٹو کے دور سے اس شخص نے غداری کا سلسلہ شروع کیا،پاکستان کی سفارتی تنہائی ختم ہوتی جارہی ہے، روس ، امریکہ ،برطانیہ،چین سمیت تمام ممالک سے ماضی کے متاثرہ تعلقات بحال ہورہے ہیں ،وزیراعظم شہباز شریف کی عالمی رہنمائوں سے ملاقاتیں خوشگوار اثر چھوڑ رہی ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو وزیراعظم ہائوس میں وفاقی وزراء احسن اقبال اور مریم اورنگزیب کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیر مملکت پٹرولیم مصدق ملک، معاون خصوصی عطاء تارڑ بھی موجود تھے۔ خواجہ آصف نے بتایا کہ یہ پریس کانفرنس وزیراعظم نے کرنی تھی مگر سیکورٹی سے متعلق ان کی اہم اجلاس میں موجودگی کے باعث ہم یہ پریس کانفرنس کررہے ہیں تاکہ میڈیا کو انتظار نہ کرنا پڑے۔ خواجہ آصف نے کہاکہ دو تین ماہ میں وزیراعظم شہباز شریف نے چالیس کے قریب عالمی رہنمائوں سے ملاقاتیں کی ہیں اور سابقہ وزیراعظم کے تکبر خودپرستی کی وجہ سے پاکستان کا جو تاثر ختم ہوگیا تھا شہباز شریف کی کوششیں رنگ لارہی ہیں اور متاثرہ تعلقات بحال ہورہے ہیں۔چین، روس ، امریکہ ، برطانیہ کے کامیاب دورے کیے ہم نے گزشتہ چار پانچ سالوں کے دوران اپن قول و فعل سے ثابت کیا ہے کہ ہم انصاف کے نظام پر یقین رکھتے ہیں ، نواز شریف جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوئے۔ یہ کوئی خیبرپختونخوا کا احتساب کمیشن ختم کرنے، بی آرٹی ، مالم جبہ، سونامی بلین ٹری جیسے اسکینڈل کا معاملہ نہیں تھا۔ ہم نے اپنے عمل سے ثابت کیا کہ عدالت جو بھی فیصلہ کرے ہم اس کا احترام کرتے ہیں جبکہ عمران خان اپنے تضادات کی وجہ سے ضمانتوں کیلئے دھکے کھارہے ہیں اور اپنے ساتھیوں کو بھی بے عزت کررہے ہیں کوئی بھی ان کا ساتھی گرفتار ہو جائے ایسا بیان دیتے ہیں کہ اس بیچارے کے پلے کچھ نہیں چھوڑتے۔ اس شخص نے ذوالفقار علی بھٹو کو بھی چھوڑا اور اس کی غداری کا سلسلہ 1977 سے شروع ہوتا ہے جب دھاندلی کے انتخابات میں چھ ماہ کیلئے ایم پی اے بنا ، اصلیت سامنے آگئی، شہباز شریف اور مریم نواز شریف بری ہوکر قانون اور عوام کی نظروں میں سرخرو ہوگئے۔ انہوں نے کہاکہ وفاداریاں تبدیل کرنے سے کوئی مقام نہیں ملتا۔ میری پٹیشن پر ایل پی جی کوٹوں کی تحقیقات ہوئیں اور اس شخص کی بیگم کے نام کوٹے نکلے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ انتخابات وقت پرہوں گے قبل از انتخابات پر مشاورت کا کوئی مرحلہ آیا تو پی ڈی ایم فیصلہ کرے گی کسی دبائو یا ڈکٹیشن پر یہ فیصلہ نہیں کیا جائے گا۔ قبل از وقت انتخابات کا دور دور تک نام و نشان نہیں ہے ۔عمران خان انتخابات کیلئے نہیں کسی اور مقصد کیلئے تحریک چلارہے ہیں۔ احسن اقبال نے کہاکہ عام انتخابات میانوالی کی ضلع کونسل کا انتخاب نہیں ہے، چھ آٹھ مہینوں تک پاکستان میں عام انتخابات ناممکن ہیں کیونکہ بلوچستان اور سندھ میں جو سیلاب سے تباہی آئی ہے اگر کوئی وہاں کوئی انتخابات کا نام لے گا تو لوگ اسے پتھر ماریں گے۔ مارچ 2023 میں مردم شماری کے نتائج جاری ہوں گے حلقہ بندیوں کیلئے چار ماہ درکار ہوں گے۔ اسمبلی اگست 2023میں اپنی مدت پوری کرے گی، آئینی مدت پوری کرنے کے علاوہ انتخابات کا کوئی آپشن نہیں ہے۔ ایک سوال کے جواب میں خواجہ آصف نے کہاکہ چوہدری اعتزاز ناکام آدمی ہے جو مقام تصور کیے ہوئے تھے وہ نہ ملنے پر وہ مایوسی کا شکار ہیں اور سیاسی طورپر زندہ رہنے کیلئے اس طرح کے بیانات دے دیتے ہیں ان کیخلاف کچھ نہ کچھ تو کارروائی ہوگی۔ قانون قاعدے کے مطابق کارروائی کا حق محفوظ رکھتے ہیں چوہدری اعتزاز نے اپنی طرف متوجہ کرنے کی کوشش کی ہے ماضی کی طرح ناکام ہوں گے جس طرح یہ لانگ مارچ کے موقع پر غائب ہوگئے تھے اور جب نواز شریف نے لانگ مارچ شروع کردیا اور جب وہ گوجرانوالہ پہنچا تو نواز شریف سے اعتزاز نے کہا کہ سانوں وی لے چل نال وے سوہنی گڈی والیا۔ اعتزاز میں کوئی شرم کوئی حیاء ہونی چاہیے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی کی صوبائی حکومتوں کو گرانے کیلئے کام ہورہا ہے جیسے چھ ماہ قبل پی ٹی آئی کی وفاقی حکومت کو ہٹایا گیا جب بھی موقع ملا پی ٹی آئی کی صوبائی حکومتوں کو ہٹانے کی ایکسرسائز کی جائے گی۔ انہوں نے کہاکہ کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے اپنے حلقے کو لاوارث چھو ڑ دیا ہے جلسہ میں اسے ووٹرز نے اسٹیج پر بھی نہیں چڑھنے دیا۔ خیبرپختونخوا میں ادارہ جاتی کرپشن ہورہی ہے ہر کوئی ڈاکا ڈال رہا ہے جبکہ چوہدری پرویز الٰہی سے عمران خان نے لانگ مارچ کیلئے دو ارب روپے مانگے تو وہ لندن چلے گئے عمران خان انہیں پنجاب کا بڑا ڈاکو قرار دیتے رہے اس لئے ان سے اتنی بڑی رقم مانگی۔ سوات میں قیام امن کیلئے ہم اپنی ذمہ داری سے آگاہ ہیں ۔ آئین و قانون کی پابندی کی جائے گی۔ سوات کی عوام خود اٹھ کھڑی ہوئی ہے جبکہ خیبرپختونخوا حکومت امن کے معاملے سے لاتعلق ہوکر رہ گئی ہے۔ مسائل کے انبار لگے ہوئے ہیں۔ پی ٹی آئی والوں کی یہی پوزیشن ہے کہ اندر جاکر یہ پائوں پکڑتے ہیں منت سماجت کرتے ہیں صدر سے پنچائت کرواتے ہیں آرمی چیف کی تقرری حساس معاملہ ہے اسے عوامی بحث کا حصہ نہیں بننا چاہیے۔ عارف علوی بیچار نے کیا کرنا ہے البتہ 2013 میں اسی نے سوشل میڈیا پر مخالفانہ مہم کی بنیاد رکھی۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ عمران خان خود کہتے تھے کہ میں اور باجوہ ایک صفحے پر ہیں حکومت ہر معاملے میں پنڈی سے رائے لیکر فیصلے کرتی ہے۔ یہ میری ذمہ داری ہے ٹیپنگ اچھی بات ہے مگر اب ٹیپ چلنا شروع ہوئی تو چیخیں مارنا شروع کردیں۔ انہوں نے کہاکہ ہم نیوٹرلز ہیں یہ کہہ رہا ہے کہ نیوٹرلز نہ رہو۔ وہ کہہ رہے ہیں کہ آئین کی پابندی کی جائے گی عمران خان کہہ رہے ہیں کہ میری پابندی کرو۔عمران خان ، مجھے نوٹ دکھائو میرا موڈ بنے والی پوزیشن پر آگئے ہیں۔ مال بنانے کے علاوہ اس کے پاس کوئی کام نہیں ہے نالائقی کی آخری حد کو چھورہا ہے براڈشیٹ کے 190 ملین پونڈ غیر قانونی طورپر ملک ریاض کے اکائونٹ میں منتقل کروا دئیے اورکابینہ سے ایک لفافے میں بند فیصلے کی منظوری لے لی۔