اسلام آباد (ویب نیوز)

عالمی بینک نے مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے دو متنازعہ ڈیم کشن گنگا اور ریٹل(Ratle) کی تعمیر پر پاکستان کے تحفظات پرایک غیر جانبدار ماہر اور ثالثی عدالت کے چیئرمین کے تقرر کا اعلان کردیا ہے۔ مقبوضہ کشمیر کے شمالی ضلع بانڈی پورہ  میںدریائے نیلم پر330 میگاواٹ کاکشن گنگا ڈیم اورضلع کشتواڑ میں دریائے چناب پر850میگاواٹ کا ریٹل ڈیم کی  تعمیر کے خلاف پاکستان نے  عالمی بینک  سے رجوع کیا تھا۔عالمی بینک نے کشن گنگا اور  ریٹل ہائیڈرو الیکٹرک پاور پلانٹس کی تعمیر کے خلاف پاکستان کی شکایت پر سماعت کے لیے ایک غیر جانبدار ماہر اور ثالثی عدالت کے چیئرمین کے تقرر کا اعلان کردیا۔سندھ طاس معاہدہ کے تحت ان دونوں منصوبوں کے تکنیکی ڈیزائن سے متعلق پاکستان اور بھارت کے درمیان تنازع پایا جاتا ہے۔ عالمی بینک کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق پاکستان نے دونوں پلانٹس کے ڈیزائن کے بارے میں اپنے خدشات کا جائزہ لینے کے لیے ثالث عدالت کے قیام کا مطالبہ کیا تھا جب کہ بھارت نے دونوں پلانٹس متعلق اسی طرح کے خدشات پر غور کے لیے غیر جانبدار ماہر کے تقرر کا مطالبہ کیا تھا۔ورلڈ بینک نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ مشیل لینو کو غیر جانبدار ماہر اور پروفیسر شان مرفی کو ثالث عدالت کا چیئرمین مقرر کیا گیا ہے، یہ دونوں عہدیدار انفرادی حیثیت میں بطور ماہر آزادانہ طور پر اپنے فرائض انجام دیں گے۔ورلڈ بینک کی جانب سے یہ تقرریاں سندھ طاس معاہدے کے تحت اس پر عائد ذمہ داریوں کے مطابق کی ہیں۔عالمی بینک نے اعتماد کا اظہار کیا ہے کہ اعلی صلاحیتوں کے حامل ماہرین معاہدے کے مطابق حاصل اپنے دائرہ اختیار کے مینڈیٹ کے مطابق محتاط ہو کر منصفانہ طور پر غور کریں گے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ ورلڈ بینک نے پاور پلانٹس سے متعلق دونوں ممالک کی جانب سے کی گئی درخواستوں پر کارروائی شروع کردی گئی ہے اور اس حوالے سے دونوں ممالک کو مطلع کردیا گیا ہے۔بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ عالمی خلوص نیت، مکمل غیر جانبداری اور شفافیت کے ساتھ دونوں ممالک کی مدد کے لیے کام جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہے اور انڈس واٹر ٹریٹی کے تحت اپنی ذمہ داریاں ادا کرے گا۔