پشاور۔۔جب ایک قوم انصاف کیلئے جدوجہد نہیں کرتی تباہ ہوجاتی ہے،عمران خان
جب تک زندہ ہو ں ظالموں کا مقابلہ کروں گا۔ اللہ نے کسی کو نیوٹرل رہنے کی اجازت نہیں دی
75 سال کے سینیٹر اعظم سواتی کو برہنہ کرکے تشدد کیاگیا، صحافت میں ارشد شریف کی سب سے زیادہ عزت کرتا تھا
پشاور (ویب نیوز)
سابق وزیراعظم و پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ جب ایک قوم انصاف کیلئے جدوجہد نہیں کرتی تباہ ہوجاتی ہے۔ ہمیں وکلا برادری کی سب سے زیادہ ضرورت ہے۔ انسانی معاشرے میں قانون کے سامنے سب برابر ہوتے ہیں۔ برطانیہ گیا تو وہاں قانون کی بالا دستی دیکھی لیکن پاکستان میں کبھی بھی قانون کی بالا دستی نہیں دیکھی۔جب تک زندہ ہو ںظالموں کا مقابلہ کروں گا۔ اللہ نے کسی کو نیوٹرل رہنے کی اجازت نہیں دی یا ان ڈاکوؤں کے ساتھ رہو یا راہ حق پر رہو۔ 75 سال کے سینیٹر اعظم سواتی کو برہنہ کرکے تشدد کیاگیا۔ دنیا میں پاکستان کا مذاق اڑا۔صحافت میں ارشد شریف کی سب سے زیادہ عزت کرتا تھا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پشاور میں وکلا کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔سابق وزیر اعظم عمران خان نے مزید کہا کہ ارشد شریف کا کوئی ایجنڈا نہیں تھا۔ میں نے ان کو کہا کہ ملک سے باہر چلے جاؤ جس پر وہ پہلے نہیں مانے اور پھر میں نے ان کو کہا کہ مجھے اطلاعات ملی ہیں کہ جس طرح بند کمرے میں 4 لوگوں نے مجھے قتل کرنے کی سازش کی ہے ان کو بھی مارا جائے گا۔ ارشد شریف کو صرف اس لیے گھر جا کر ڈرایا جاتا تھا اور گھر کے باہر گاڑیاں کھڑی ہوتی تھیں کہ وہ سچ نہ بولے۔عمران خان نے کہا کہ صحافت میں اگر میں کسی کی سب سے زیادہ عزت کرتا تھا تو وہ ارشد شریف تھے جن کو گزشتہ روز شہید کردیا گیا۔عمران خان نے کہا کہ جب ارشد شریف سمجھتے تھے کہ میں غلط کر رہا ہوں تو مجھ پر بہت تنقید کیا کرتے تھے۔ کسی بھی مافیا کو بخشا نہیں کرتے تھے اور اپنے ہر پروگرام میں 30 سال سے ملک کو لوٹنے والے دو خاندانوں پر بات کیا کرتے تھے۔انہوں نے کہا کہ جتنی میں نے تاریخ پڑھی ہے اور دین کا مطالعہ کیا ہے۔ انسانوں اور جانوروں کے معاشرے میں سب سے زیادہ ایک ہی فرق ہے کہ جانوروں کے معاشرے میں انصاف نہیں ہے۔سابق وزیر اعظم نے کہا کہ انسانی معاشرہ بنتا ہی اس وقت ہے جب کمزور کو طاقت ور سے انصاف ملے اور قانون کے سامنے سب برابر ہوں مگر پاکستان میں کبھی بھی قانون کی بالادستی نہیں رہی۔انہوں نے کہا کہ ارشد شریف کو پتا تھا کہ ان کی جان خطرے میں ہے اور ان کو بار بار خبردار کیا جا رہا تھا۔ میں نے بھی ان کو بتایا تھا مگر اس کے باوجود ایک بار بھی راہِ حق سے پیچھے نہیں ہٹے۔پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ آج ملک دو راہے پرکھڑا ہے۔ ایک طرف وہ چور اور لٹیرے ہیں جن کی کرپشن کے خلاف میں 26 سال سے جدوجہد کر رہا ہوں وہ اکٹھے ہیں جن کے ساتھ میڈیا ہاؤسز اور نامعلوم افراد افراد بھی ملے ہوئے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ اعظم سواتی کو برہنہ کرکے تشدد کیا گیا۔ فیصلہ کیا ہے جب تک زندہ ہو ں میں ان ظالموں کا مقابلہ کروں گا۔ اللہ نے کسی کو نیوٹرل رہنے کی اجازت نہیں دی یا ان ڈاکوؤں کے ساتھ رہو یا راہ حق پر رہو۔