جب تک انصاف اور قانون کی عملداری نہیں ہوگی ملک ترقی نہیں کرسکے گا،عمران خان

اگر ملک میں مجھے انصاف نہیں ملا تو کس کو ملے گا؟

حکومت ایمپائر ساتھ ملا کر الیکشن میں مجھ سے مقابلہ کرے، پی ٹی آئی کے یوم تاسیس کی تقریب سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب

لاہور(ویب  نیوز)

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان میں جب تک انصاف اور قانون کی عملداری نہیں ہوگی ملک ترقی نہیں کرسکے گا، جب مجھے انصاف نہیں ملا تو غریب اور عام شہریوں کو کیسے ملے گا۔لاہور زمان پارک میں پی ٹی آئی کے یوم تاسیس کی تقریب سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ میں اپنے اوپر ہونے والے حملے کے بعد تین ملوث لوگوں کیخلاف مقدمہ درج نہیں کروا سکا جبکہ مجھے معلوم بھی تھا، ایک آفیسر کا نام آنے پر پولیس نے میری شکایت پر مقدمہ درج نہیں کیا۔عمران خان نے کہا کہ میں نے برطانیہ میں زندگی گزاری اور وہاں قانون کی عملداری دیکھی اس لیے اپنی تحریک کا نام انصاف رکھا، جب مجھے جو سابق وزیر اعظم ہے اسے انصاف نہیں ملا تو غریب کسان اور شہری کو کیسے مل سکے گا۔انہوں نے کہا کہ جہاں انصاف ہوتا ہے وہاں پر لوگ آزاد ہوتے ہیں، انہوں نے اعظم سواتی کو اٹھایا، علی امین گنڈا پور کے ساتھ تضحیک آمیز رویہ اختیار کیا اور اب میرے چیف سیکیورٹی آفیسر خاور گھمن کو گرفتار کرلیا جبکہ میری جان کو خطرات لاحق ہیں، خاور گھمن ہی میری سیکیورٹی دیکھتا تھا ۔  عمران خان نے کہا کہ نواز شریف کا سب کچھ بیرون ملک ہے تو یہ پاکستان کے کیسے فیصلے کر سکتا ہے، نواز شریف حکم دے رہا ہے کہ عمران خان کو نااہل کیا جائے۔ سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ 2011 میں مینار پاکستان جلسہ دیکھ کر الیکٹ ایبل نے پی ٹی آئی میں آنا شروع کیا، نواز شریف آج تک مینار پاکستان میں جلسہ نہیں کر سکے، خیبرپختونخوا کا ریکارڈ ہے وہاں کے لوگ کسی جماعت کو دوسری بار حکومت نہیں بنانے دیتے لیکن تحریک انصاف نے پھر حکومت بنائی۔چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا کہ 2013 کے الیکشن میں دھاندلی کی گئی، ہم نے تب صرف چار حلقے کھولنے کا مطالبہ کیا تھا، چار حلقے کھلے تو ان میں دھاندلی ہوئی تھی، مسلم لیگ (ن) کا ریکارڈ ہے اپنے امپائروں کے بغیر میچ نہیں کھیل سکتے، اگر ای وی ایم آ جاتی ہے تو 90 فیصد دھاندلی ختم ہو جائے گی، دوسال کوشش کرتا رہا ای وی ایم کو لایا جائے، تمام جماعتوں اور ان کے ہینڈلرز نے نہیں آنے دی۔عمران خان نے کہا کہ کرکٹ کی دنیا کا واحد کپتان ہوں جس نے نیوٹرل امپائر کھڑے کیے، یہ ہماری حکومت کو سلیکٹڈ کہتے رہے، ان کو چیلنج کرتا ہوں اسٹیبلشمنٹ تمہارے ساتھ کھڑی ہے تو آ الیکشن میں مقابلہ کرو، ضمنی الیکشن میں امپائر ساتھ ملا کر بھی ہار گئے، ان کو چیلنج کرتا ہوں بھاگو نہیں آ الیکشن کے میدان میں، نواز شریف پہلے مشرف دور میں بھاگا تھا، اب عدالت سے سزا ہوئی تو پلیٹ لیٹس اوپر کر کے باہر بھاگ گیا ہے۔انہوں نے مزید کہا ہے کہ معاشرے میں انصاف ہونے سے لوگ آزاد ہو جاتے ہیں، اگر انصاف ہو گا تو کوئی طاقت ور جرم نہیں کرے گا، برطانیہ میں شہزادوں کو بھی قانون توڑنے پر جرمانہ ہو جاتا ہے، جن معاشروں میں انصاف ہے وہاں محنت کرنے والے اوپر آتے ہیں، پاکستان کے سسٹم میں کرپٹ لوگ پیسہ بناتے ہیں، مغرب میں چوروں کو این آر او نہیں دیا جاتا بلکہ سزا ملتی ہے۔سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان میں سب سے زیادہ پیسے والے لوگ اسمبلیوں میں بیٹھے ہوئے ہیں، یہاں قانون کی حکمرانی نہیں ہے، جنرل (ر) باجوہ نے ان چوروں کو اپنی ایکسٹینشن کیلئے مسلط کیا، گزشتہ ایک سال میں 9 لاکھ پاکستانی ملک چھوڑ کر جا چکے ہیں، پاکستانی سرمایہ کار بھی ملک چھوڑ کر جا رہے ہیں، ملک کی خوشحالی کیلئے ایک چیز ہے انصاف۔چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے مزید کہا ہے کہ ہمیں انصاف کیلئے قربانیاں دینا پڑیں گی، انہوں نے 1100 ارب کی چوریاں معاف کرا لی ہیں، ان کو ڈر ہے کہیں عمران خان اقتدار میں نہ آجائے، یہ اپنی چوری بچانے کیلئے چیف جسٹس کے پیچھے پڑے ہیں، چیف جسٹس انصاف کیلئے ڈٹے ہوئے ہیں، پاکستان کا سارا سسٹم غلاموں کا بن گیا ہے ہم آزاد نہیں ہیں۔چیئرمین پاکستان تحریک انصاف نے کہا کہ ملک کا مستقبل صرف ایک ہے سب کو حقیقی آزادی کی جدوجہد کرنا ہوگی، جب تک ملک میں انصاف نہیں ہوگا خوشحالی، جمہوریت نا ہی آزادی ملے گی، دنیا میں ڈنمارک انصاف دینے میں پہلے نمبر پر ہے، پاکستان کا نمبر 129 واں نمبر ہے، اگر یہ چور اوپر رہ گئے تو پاکستان کا نمبر انصاف دینے میں 140 سے بھی اوپر چلا جائے گا۔۔