عمران خان کا وزیرآباد واقعہ کی درج ایف آئی آر چیلنج کرنے کا اعلان

ملکی مستقبل کیلئے تحریک انصاف کے دروازے تمام جمہوریت پسند قوتوں کے لیے کھلے ہیں،عمران خان

معلوم تھا کہ وزیر آباد یا گجرات میں قتل کیا جائے گا،مجھے سلمان تاثیر کی طرح مارنے کا پلان تھا

 اگر ملک کا انتظام چلانا ہے تو اقتدار کے ساتھ اختیار بھی ملنا چاہئے، ورنہ ہمیشہ بلیک میل ہوتے رہیں گے

میری لڑائی اس وقت تک جاری رہے گی جب تک پاکستان کو حقیقی آزادی نہیں مل جاتی،چیئرمین پی ٹی آئی کی صحافیوں سے گفتگووٹویٹ

لاہور( ویب  نیوز)

پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے وزیر آباد میں پی ٹی آئی کے لانگ مارچ پر حملہ اور خود پر فائرنگ کی درج ہونے والی ایف آئی آر کو چیلنج کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ معلوم تھا کہ وزیر آباد یا گجرات میں قتل کیا جائے گا،مجھے سلمان تاثیر کی طرح مارنے کا پلان تھا۔  ملکی مستقبل کیلئے تحریک انصاف کے دروازے تمام جمہوریت پسند قوتوں کے لیے کھلے ہیں۔ چیئر مین پاکستان تحریک انصاف  عمران خان نے گزشتہ روز سینئر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مجھے معلوم تھا کہ مجھے ماریں گے، اس لئے میں نے پہلے ہی ویڈیو ریکارڈ کرواد ی تھی ، جب ہم مضبوط ہوئے تو دوسرا منصوبہ بنایا گیا۔ دوسرا منصوبہ مذہبی انتہا پسندی جیسے سلمان تاثیر کا قتل ہوا، اس حوالے سے جلسے میں بھی بتایا کہ ان کا پلان کیا ہے، معلوم تھا گوجرانوالہ یا گجرات میں حملہ ہوگا اور قتل کرنے کی کوشش ہوگی ۔ اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے سابق وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ جن لوگوں کے نام دئیے اگر وہ ملزم نہیں تو تفتیش میں نکل جائیں گے، وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کے نیچے سب ہیں، ملزم نوید کی حفاظت کی زمہ داری پنجاب حکومت کی لگا دی ہے، ملزم نوید کا بیان جھوٹ پر مبنی ہے اور جھوٹ کے پائوں نہیں ہوتے، سعد رضوی نے خود کو ملزم نوید کے بیان سے بہترین انداز میں علیحدہ کیا، فوج مثبت انداز میں اپنا بہترین کردار ادا کرسکتی ہے۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ اگر ملک کا انتظام چلانا ہے تو اقتدار کے ساتھ اختیار بھی ملنا چاہئے، میرا فوج سے کوئی ایشو نہیں صرف احتساب کے مسئلے پر مسئلہ ہوا۔ آرمی چیف کی توسیع سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ یہ ملین ڈالر سوال ہے۔ ایک اور سوال کے جواب میں عمران خان کا کہنا تھا کہ کبھی اتحادی حکومت نہیں بننی چاہیے ورنہ ہمیشہ بلیک میل ہوتے رہیں گے، دو تہائی اکثریت ہو تو وزیر اعظم مضبوط ہوتا ہے اور بہتر انداز میں کارکردگی دکھا سکتا ہے۔ دوسری جانب سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ایک بیان میں پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین کا کہنا تھا کہ وزیر آباد میں پاکستان تحریک انصاف کے لانگ مارچ پر ہونے والے حملے کی مضحکہ خیز ایف آئی آر کے معاملے پر میرے وکیل اپنا موقف دیں گے۔ میں نے ساری زندگی ملک کو ایک خوشحال فلاحی ریاست کے طور پر دیکھنے کا خواب دیکھا اور میری پوری جدوجہد اس خواب کو قوم کے لیے حقیقت بنانے کے لیے رہی ہے۔ انصاف، آزادی اور قومی خودمختاری کے میرے پیغام کی حمایت میں آج قوم بیدار ہو چکی ہے۔سابق وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ جب ہم اپنے مقصد کے اتنے قریب ہوں تو کوئی خوف یا موت کا خطرہ میری جدوجہد کو نہیں روک سکتا۔ ہمارا پر امن احتجاج اور مذاکرات صرف پاکستان کی حقیقی آزادی کے لیے ہیں۔ پاکستان کے مستقبل کے لیے تحریک انصاف کے دروازے تمام جمہوریت پسند قوتوں کے لیے کھلے ہیں وہ انصاف، قانون کی حکمرانی اور غیر ملکی غلامی سے آزادی کے لیے ہماری جدوجہد میں شامل ہوں۔